کابل: نماز جنازہ کے دوران دھماکے، 20افراد ہلاک،25 زخمی ، عبداللہ عبداللہ بال بال دھماکوں میں بچ گئے

Published on June 3, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 426)      No Comments

کابل(یو این پی) افغانستان کے دارالحکومت میں افغان رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کی نماز جنازہ اور تدفین کے موقع پر یکے بعد دیگرے ہونے والے 3 بم دھماکوں میں کم سے کم 20 افراد ہلاک جب کہ 25 زخمی ہوگئے۔رکن پارلیمنٹ کے بیٹے کی تدفین میں شریک ہونے والے افغانستان کے چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ بال بال دھماکوں میں بچ گئے۔خیال رہے کہ افغان سینیٹر محمد عالم ایزدیار کا نوجوان بیٹا جمعہ 2 جون کو کابل میں ہونے والے پرتشدد مظاہروں کے دوران فائرنگ سے ہلاک ہوا تھا،ان مظاہروں میں دیگر 3 افراد بھی ہلاک ہوئے تھے۔یہ مظاہرے گزشتہ ماہ 31 مئی کو کابل میں جرمنی کے قونصل خانے کے باہر ہونے والے بم دھماکے کے خلاف کئے گئے تھے، جس میں کم سے کم 90 افراد ہلاک ہوئے تھے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت کی جانب سے ملک میں سکیورٹی کے سخت انتظامات نہیں کیے گئے، جس وجہ سے آئے روز دھماکے ہوتے ہیں۔افغان خبر رساں ادارے نے بتایا کہ مظاہروں کے دوران ہلاک ہونے والے افغان سینیٹر محمد عالم ایزدیار کے بیٹے کی تدفین کابل کے خیر خانہ قبرستان میں کی جا رہی تھی کہ اس دوران یکے بعد دیگرے 3 بم دھماکے ہوئے۔افغان سینیٹر کے بیٹے کی آخری رسومات میں افغان چیف ایگزیکٹو عبداللہ عبداللہ سمیت دیگر کئی اعلی سرکاری عہدیدار اور پارلیمنٹرینز بھی شامل تھے۔خبر رساں ادارے کے مطابق افغان چیف ایگزیکٹو دھماکوں میں محفوظ رہے، جب کہ دیگر 20 افراد ہلاک اور 25 زخمی ہوگئے۔زخمی ہونے والے افراد کو فوری طور پر ہستپال منتقل کردیا گیا، جہاں کئی مریضوں کی حالت تشویش ناک بتائی جا رہی ہے۔محکمہ صحت اور سیکیورٹی عہدیداروں نے دھماکوں میں مزید ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Theme