عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس پر فیصلے تک سزا پرعملدرآمد نہیں ہوگا، پاکستانی ہائی کمشنر کی یقین دہانی

Published on June 21, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 309)      No Comments


نئی دہلی (یوا ین پی) بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط کا کہنا ہے کہ عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس پر فیصلے تک سزا پرعملدرآمد نہیں ہوگا۔بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنرعبدالباسط نے میڈیا کو انٹرویودیتے ہوئے کہا کہ پاکستان اوربھارت کودہشت گردی سمیت مسائل پر رابطے میں رہنا چاہیے، پاکستان کے لئے اب دہشت گردی بھی بڑا مسئلہ بن چکا ہے، پاکستان سمجھتا ہے مذاکرات اور پیشگی شرائط اکٹھے نہیں چل سکتے، 40 سال سے باہمی مذاکرات نتیجہ خیز نہیں ہو سکے جب کہ بھارتی حکومت کی جانب سے مزاکراتی عمل کے آغاز کی کوئی کوشش نہیں ہو رہی، پاک بھارت جامع مذاکرات کے آغاز کے حوالے سے پرامید ہوں اورسفارتکاری میں تمام ممکنات کیلئے دروازے کھلے رکھنا ہوتے ہیں۔یوا ین پی کے مطابق عبدالباسط نے کلبھوشن یادیوکے حوالے سے کہا کہ عالمی عدالت سے کلبھوشن کیس پر فیصلے تک سزا پرعملدرآمد نہیں ہوگا، کلبھوشن یادیو کے پاس سزا کے خلاف آرمی چیف اورصدرکے پاس اپیل کا حق ہے جب کہ اپیل مسترد ہونے کے بعد آرمی چیف یا صدرسزا پرنظر ثانی کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کلبھوشن کے اعتراف جرم نے ہماری تشویش ثابت کر دی۔عبدالباسط کا کھیل کے حوالے سے کہنا تھا کہ دونوں ممالک میں کرکٹ سمیت دیگر کھیل ہونے چاہیے، تعلقات کی بہتری تک کھیلوں کے مقابلے بھی چھوڑدینا دانشمندی نہیں، کھیلوں کے مقابلے باہمی بات چیت کیلئے بہتر فضا قائم کر سکتے ہیں جب کہ کھیلوں کو سیاست سے الگ کردینا چاہیے۔عبدالباسط کا حرہت کانفرنس کے حوالے سے کہنا تھا کہ پاکستان ہمیشہ سے حریت کانفرنس سے رابطے میں رہا ہے، ہماری حریت لیڈروں سے ملاقاتوں کو مثبت انداز میں دیکھا جانا چاہیے، حریت لیڈروں سے ملاقات سے دیرینہ تنازعہ کشمیرکے بہتر حل کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، پاکستان حریت کانفرنس کو ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام کی نمائندہ تسلیم کرتا ہے۔عبدالباسط نے کہا کہ پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کو تمام مسائل کی جڑسمجھتے ہیں، پاکستان کوباہمی مذاکرات مفید نہ ہونے پرباقی دنیا سے بات کرنا پڑتی ہے جب کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان کوئی بیک چینل کام نہیں کررہا۔ ہمیں ممکنات کے لیے دروازے کھلے رکھنا چاہئیں۔ بھارت جب بھی آمادہ ہوا، مذاکرات کا طریقہ کار طے کرنے میں وقت نہیں لگائیں گے۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے کہا حریت رہنماں سے ملاقاتوں کو مثبت انداز میں دیکھاجانا چاہئے، ملاقات سے دیرینہ تنازعہ کشمیرکے بہتر حل کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، پاکستان حریت کانفرنس کو ہی مقبوضہ کشمیر کے عوام کا نمائندہ تسلیم کرتا ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress主题