سیاسی عامل کامل باوا کی پیش گوئیاں 

Published on July 10, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 399)      No Comments

تحریر۔۔۔ مقصود انجم کمبوہ 
قارئین آپ مختلف چینلوں پر ہونے والے ٹاک شوز میں آنے والے سیاسی باووں کو خوب جانتے ہونگے اینکرسیاسی لیڈروں کو آپس میں اس طرح لڑاتے ہیں جیسے انہوں نے ملک کا اقتدار سنبھالنا ہو ایک دوسرے پر اس قدر چڑھائی کر تے ہیں کہ ناظرین و سامعین کو ایسا معلوم ہورہا ہوتا ہے جیسے ابھی وہ گتھم گھتا ہوئے حالانکہ ایسا کبھی نہیں ہوتا اور نہ ہی ماضی میں کبھی ایسا ہواہے یہ صرف ڈرامہ کرتے ہیں اور اپنے لیڈروں کے قد میں اضافہ کرتے ہیں یہاں تک کہ چور ڈاکوؤں کی کرتوتوں پر پانی پھرتے نظر آتے ہیں پیپلز پارٹی کے جیالے اپنے لٹیرے لیڈروں کو جب ان کے خلاف کرپشن کے مقدمات چل رہے ہوتے ہیں تو عجیب و غریب نعرے لگاتے نظر آتے ہیں مثلاً یہ کہ یا اللہ یارسولﷺ بے نظیر بے قصور اور ن لیگ کے پروانے تو آگ پر جلنے پر اتر آتے ہیں عدالت کے باہر عدالت لگا کر اپنے لیڈروں کی صفائی دیتے ہیں اس وقت وہ اخلاقی اقدار کو قطعی بھول جاتے ہیں آرمی کو اور نہ ہی عدلیہ کو بخشتے ہیں ایسے ایسے فقرات بولتے ہیں کہ شیطان کو بھی پیچھے چھوڑ جاتے ہیں۔ میں ان کے بیانا ت کو یہاں اُجاگر نہیں کر نا چاہتا ورنہ میرا قلم مجھے کوسنے لگے گا ۔ ن لیگ کے پروانوں اور دیوانوں نے خوب غدر مچایا ہوا ہے ایسا لگ رہا ہے جیسے کسی نے اُن کے پروں کو آگ لگا دی ہو یا انکی دُم پر پاؤں رکھ دئیے ہوں جس سیاسی باوا کی آج میں پیش گوئیوں کا ذکر کرنے لگا ہوں کبھی وہ بھی اسی ٹیم کے اہم رکن ہوا کرتے تھے اور ن لیگ کے سب سے زیادہ پجاری تھے نہ جانے انہوں کی کونسی رگ پر ہاتھ آگیا وہ سیخ پا ہو کر اپنی الگ ڈھیڑ انچ کی مسجد بنا کر امامت کرتے نظر آتے ہیں امامت بھی بلا کی کرتے ہیں انکی تقریروں اور اخباری بیانوں میں طوفان کا سا نشہ چڑھ جاتا ہے کہ وہ اپنے سے باہر ہو جاتے ہیں انکی پیش گوئیاں ایک عرصہ سے ٹھس ہوتی رہی ہیں انکی طوطا فال بھی دم توڑ گئی تھی لیکن وہ مایوس نہیں ہوئے ان کو اپنی پیش گوئیوں پر بھروسہ ہے ایک نہ ایک دن کوئی پیش گوئی تو سچ ثابت ہو کر رہے گی اب ان کو الہام ہوا ہے کہ عید کے بعد ن لیگ کے لیڈروں کو گھر ہی نہیں جیل کی سلاخوں کے پیچھے جا نا ہوگا باوا جی نے کہا تھا کہ کہ عید سے پہلے عوام کو کرکٹ کی ٹیم عید کی خوشیاں دے گی او ر عید کے بعد جے آئی ٹی عوام کو انصاف کی نوید سنائے گی باوا جی نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بار انکی پیش گوئی ٹھس نہیں ہو گی کیونکہ انہوں نے سات دن کا چلہ کاٹا ہے اب کی بار انکی پیش گوئی جادوائی اثر دکھا ئے گی ان کا کہنا ہے کہ جن توجھوٹ بول سکتے ہیں مگر موکل سچ بولتے ہیں انکے سیاسی موکل بلا کا سیاسی اثر دکھاتے ہیں لہٰذا عید کے بعد میاں بردران کے ستارے بری طرح گردش میں آجائیں گے اب کالے بکروں کا صدقہ بھی کام نہیں آئے گا اور نہ ہی ن لیگیوں کے اماموں ، جیالوں ، پروانوں اور دیوانوں کی دُعائیں رنگ لائیں گی سیاسی باوا کامل عامل اس وقت کہلائیں گے جب انکی درج بالا پیش گوئیاں سچ ثابت ہوں گی باوا جی کچھ دن پریشانیوں میں گھرے رہے ہیں ان کے چہرے پرمردنی چھائی رہی جب ن لیگ کے جیالے ملک نور نے اس وقت سامنا کیا جب سارے سیاستدان ان کا تماشہ دیکھ رہے تھے یہ سازش باوا جی کو بدنام کرنے کے لئے رچائی گئی مگر عوام اصل حقیقت سے واقف تھے باوا جی آئے روز ن لیگی لیڈروں کی کسی نہ کسی فورم پر سیاسی درگت بناتے تھے باوا جی نے چند دنوں میں سگاروں کا سہارا لے کر اپنے غم مٹائے اب پھر سے تر و تازہ دم ہو کر باہر نکلے ہیں ان کا کہنا ہے کہ عوام کو انصاف ضرور ملے گا ملک کو دشمن لیڈروں اور لٹیرے رہنماؤں سے چھٹکارا ملے گا اور آنے والے دن ملک و قوم کے لئے بڑی بڑی خوشخبریاں لے کر آئیں گے ملک ترقی و خوشحالی سے ہمکنار ہو گا لوٹی ہوئی دولت ملک میں واپس آئے گی۔
“میثاق جمہوریت “کی جگہ “میثاق معشیت “جگہ لے گی پیپلیوں اور ن لیگیوں سے عوام کو ہمیشہ کے لئے چھٹکارا مل جائے گا سیاسی باوا جی آج کل بڑے خوشگوار موڈ میں ہوتے ہیں ٹی وی چینلوں پر کم اور سیاسی حویلی میں زیادہ محفلیں سجاتے ہیں ان کے پر ستار انکی باتیں بڑے غور سے سنتے ہیں اور امید کرتے ہیں کہ سیاسی باوا کی پیش گوئیاں ضرور رنگ لائیں گی اور ملک کی سیاسی شکل تبدیل ہوگی عوام کو سکون ملے گا ملک ترقی کی طرف گامزن ہوگا سیاسی باوا جی کی خواہش ہے کہ عمرہ کے لئے جا نے والے شاہی محل میں سیاسی پناہ لے لیں گے مگر ایسا نہیں ہو سکا اب دیکھیئے ہوتا ہے کیا ؟ اللہ کرے ملک میں امن فروغ پائے عدالت کے باہر عدالت لگانے والوں کو ہدائت ملے کہیں ایسا نہ ہو کہ عدالت عالیہ ان پر بھی جے آئی ٹی بنا کر ان کے طوطے اُڑا دے ویسے تو عید سے پہلے ہی ان کے چہروں کے رنگ تبدیل ہوتے جارہے تھے۔ قارئین اللہ سے دُعا کیجئے گا ملک میں امن کا انقلاب برپا ہو آمین ثمہ آمین کیونکہ ن لیگیوں کے تیوروں سے خیر تو ٹپک نہیں رہی ۔ 

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Theme