جاوید ہاشمی سے زندگی میں سب سے زیادہ مایوس ہوا ہوں؛ عمران خان

Published on August 1, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 225)      No Comments


اسلام آباد(یو این پی)  پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ جس شخص نے ٹکٹوں کی تقسیم پر پیسے لینے کی رپورٹ کو دبایا اس جاوید ہاشمی سے زندگی میں سب سے زیادہ مایوس ہوا ہوں اسلام آباد لاک ڈاؤن کے وقت عدالت نے کہا ملک میں انتشار ہو رہا ہے معاملہ عدالتی فورم پر حل کر لیں۔ شہباز شریف کے خلاف الیکشن میں حصہ لیں گے ہاریں یا جیتیں ظالم مافیا کے خلاف جہاد جاری رکھیں گے۔ پیر کے روز نجی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں اللہ کے سامنے کہتا ہوں جاوید ہاشمی نے مجھ پر جو الزامات عائد کئے وہ جھوٹ ہیں۔ مجھے زندگی میں سب سے زیادہ مایوسی جاوید ہاشمی سے ہوئی اتنی کسی شخص سے نہیں ہوئی۔ میں نے اتنی عزت دی مگر انہوں نے ہمارے لوگوں سے ٹکٹ پر پیسے لئے ان کے تحقیقاتی رپورٹ آئی میں نے خود دبا لی۔ جاوید ہاشمی کے اخلاقیات کا قبلہ نہیں ہے میں جاوید ہاشمی پر بات نہیں کرنا چاہتا۔ انہوں نے کہا کہ آئین کے اندر آرٹیکل 62-63 کو رکھنا چاہے میں پھر 62,63 پر نا اہل ہو بھی گیا۔ کسی بھی لیڈر کے لئے سچائی اور ایمانداری بہت ضروری ہے۔ اس کے بغیر قومیں برباد ہو جاتی ہیں۔ میں مسلم لیگ ن کی جانب سے تمام مقدمات کے لئے تیار ہوں۔ مگر میرے ذاتی معاملات میں مداخلت نہ کریں۔ نہ ہی میں نے شریف خاندان کے ذاتی معاملات میں مداخلت کی۔ اگر میرے ذاتی زندگی پر بات ہوئی تو میں کہہ دوں گا کہ میں فرشتہ نہیں ہوں مگر میرے پیسہ کے حوالے سے بات کریں۔ لوگوں سے جھوٹ کے حوالے سے بات رکیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ ن میں خاندانی پارٹی ہے مگر میں نا اہل ہو گیا تو پارٹی میں الیکشن کراؤں گا۔ جو الیکشن میں جیتا جس کو پارٹی منتخب کرے پیچھے بیٹھ کر سپورٹ کروں گا۔ نا اہل ہونے کے بعد نمل یونیورسٹی پر توجہ دوں گا۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ جب ہم اسلام آباد لاک ڈاؤن میں تھے عدالت کی پہلی تاریخ میں عدالتی بنچ نے کہا کہ ملک میں انتشار ہو رہا ہے اپنا معاملہ عدالتی فورم میں آ کر حل کریں۔ حدیبیہ پیپر ملز کیس میں شہباز شریف کا نام آیا ہے یہ حدیبیہ پیپر مل کا ڈائریکٹر تھا۔ اربوں روپے کی سیٹلمنٹ کی تھی انہوں نے قطری کا خط پہنچایا جو فراڈ نکلا۔ جس کا مطلب ہے منی لانڈرنگ کر کے پیسہ باہر لے کر گئے۔ 2008 کے الیکشن میں دو جماعتوں نے مک مکا کیا۔ ان لوگوں نے پاکستانیوں کو بھیڑ بکریاں سمجھا ہوا ہے۔ آصف زردرای، شہباز شریف، اسحاق ڈار، سعید احمد منی لانڈرنگ کرتے رہے ہیں۔ نیب میں ریفرنس چلا جائے تو استعفیٰ دینا پڑتا ہے۔ وزیراعظم بننے سے پہلے شہباز شریف کو نیب میں جانا پڑے گا بعد میں کیا ضمانتوں پر پھریں گے۔ چیئرمین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی نا اہلی سے ہم نے مسلم لیگ ن کا بہت نقصان پہنچایا ہے ۔ مسلم لیگ ن کو شریف خاندان سے الگ ہو جانا چاہیئے این اے 120 سے اگر شہباز شریف جیت گیا تو پھر بھی ہم لڑیں گے۔ جب تک زندہ ہوں ان کے خلاف لڑتا رہوں گا۔ ہم حق اور سچ پر کھڑیں ہیں ظالم مافیا کے خلاف جہاز کر رہے ہیں۔ عدالتوں نے نا اہل ہونے کے بعد لوگ نہ تو اخبارات میں آتے ہیں اور نہ عوامی مقامات پر آ سکتے ہیں۔ عمران کا مزید کہنا تھا کہ اگر میری ذات کا معاملہ ہوتا تو نواز شریف کبھی بھی لڑائی نہ ہوتی 40 سال سے نواز شریف کے ساتھ واقفیت ہے ان کو کرکٹ کے زمانے سے جانتا ہوں۔ وہ کرکٹ کے بہت شوقین ہیں۔ میں تو مذاق میں کہتا ہوں کہ نواز شریف اپنے ایمپائروں کو کھڑا کر کے کھیلتے تھے۔ ذاتی طور پر کوئی جتنا بھی اچھا ہو میرا مقصد جو ملک کو نقصان پہنچائے گا وہ میرا دشمن ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Premium WordPress Themes