افغانستان میں دہشتگردوں کے محفوظ ٹھکانے ختم ہونے چاہئیں، خواجہ آصف

Published on October 6, 2017 by    ·(TOTAL VIEWS 305)      No Comments


اسلام آباد/واشنگٹن(یواین پی) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر میک ماسٹر سے ملاقات کی ۔ ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور خطے کی سکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ بعد ازاں خواجہ آصف نے امریکی ادارہ امن میں خطاب بھی کیا ۔ خطاب کے دوران خواجہ آصف نے کہا کہ لاکھوں افرادعالمی دہشتگردی سے متاثر ہیں ۔ افغانستان کی بدامنی کا خمیازہ پاکستان گزشتہ 30سال سے بھگت رہاہے۔ پاکستان نے دہشتگردی پر قابوپانے کیلئے اہم کردار ادا کیااور پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ لڑ نہیں رہا بلکہ جیت بھی رہاہے۔چار سال قبل پاکستان میں دنیا میں سب سے ذیادہ دہشت گردی کے واقعات ہوتے تھے۔ دس سال میں دہشت گردی کی جنگ میں پاکستان نے بڑے بڑے آپریشن کئے ہیں اورپاکستان میں دہشتگردی کے واقعات میں کمی آئی ۔ہم نے اصلاحات کیں امن قائم کیا۔خواجہ آصف نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے جنوبی ایشیا میں نئی پالیسی کا اعلان کیا ہے ۔پاکستان اور امریکہ نے اکٹھے کام کرکے بہت کچھ حاصل کیا ہے۔پاکستان امریکہ کو پرانا دوست سمجھتا ہے۔پاکستان میں سکیورٹی صورتحال کی بہتری سے معاشی حالات بہتر ہوئے۔وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ پاکستان نے 16 سال کی جنگ میں 62ہزار سے ذیادہ شہادتیں اور 120ارب ڈالر کا نقصان کیا مگر اب پاکستان میں کامیاب آپریشن کی وجہ سے استحکام لوٹ آیا ہے۔ آپریشنز کی وجہ سے پاکستان سے بھاگنے والے دہشت گرد افغانستان میں محفوظ پناہ گوہوں میں چھپے ہوئے ہیں۔ افغانستان میں استحکام اور امن خطے کے لئے اہم ہے۔خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان افغانستان سے مضبوط تعلقات چاہتا ہے ۔ افغانستان میں دہشت گردوں کی پناہ گاہوں کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ کشمیر بھارت کی جانب سے ریاستی دہشت گردی کی مثال ہے جبکہ پاکستان دنیا سے بربرای کی بنیاد پر تعلقات چاہتا ہے۔خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹر مکین کو تاریخ کا کم علم ہے ۔ ویت نام کی جنگ امریکہ پہلے دن ہی ہار گیا تھا ۔ امریکی جس طرح افغانستا ن کو ہینڈل کر رہاہے یہ جنگ بھی ہار جائے گا۔ساری دنیا دہشتگردی کیخلاف جنگ ہاری ہے صرف پاکستان دہشتگردی کیخلاف جنگ جیت رہا ہے ۔ لاس ویگاس کا واقعہ بھی دہشت گردی ہے مگرامریکہ اسے فائرنگ کا واقعہ قرار دے رہاہے۔ہم نے امریکہ سے کہا ہے کہ افغان پناہ گزین یہاں سے لے جائیں اور افغانستان میں ان کو رکھیں جس پر امریکی حکام نے کوئی جواب نہیں دیا۔ہم نے امریکی جہاد کو سپورٹ کرنے کیلئے پاکستان میں مدرسے بنائے ۔ 35لاکھ افغان مہاجرین پاکستان میں ہیں اگر کچھ حقانی ہیں تو اس کا الزام پاکستان پر مت لگائیں ۔خواجہ آصف نے مزید کہاکہ اگر بھارت سرحد پر اشتعال انگیزی بند کر دے تو اس سے اچھے تعلقات قائم ہو سکتے ہیں ۔ پاکستان امریکہ کی افغانستان میں قربانیوں کی قدر کرتا ہے مگر امریکہ صرف پاکستان پر الزامات لگا کر اپنی شکست چھپا رہا ہے ۔سب جانتے ہیں طالبان کو بنانے والے کون تھے ۔مودی سرکار نے نواز شریف کی جانب سے امن کی جانب اٹھانے جانے والے قدم کا مناسب جواب نہیں دیا۔بھارتی فضائیہ کے سربراہ نے کہا کہ ایک اور سرجیکل اسٹرئیک کے ذریعے پاکستان کی ایٹمی اثاثوں کو نشانہ بناجاجائے گا۔میں سفارتی زبان میں یہ کہنا چاہتا ہوں کہ اس کاردعمل ایسا ہوگا کہ کوئی سوچ بھی نہیں سکتا۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog