کراچی(یو این پی ارم عظیم فاروق نے گزشتہ روز اپنے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں تحریک انصاف سے علیحدگی اور ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ دوبارہ رابطوں کی تصدیق کے ساتھ یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ ایم کیو ایم میں گروپ بندی ہے۔ انہوں نے اپنے بیان میں ایم کیو ایم پاکستان کے رہنماء عامر خان، خواجہ اظہارالحسن اور فیصل سبزواری کو مافیا قرار دیتے ہوئے ان پر سخت تنقید کی ہے جبکہ ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار اور کامران ٹیسوری کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ صاف لوگ ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عامر خان ہی وہ شخصیت ہیں جنہوں نے 22 اگست کو پاکستان کے خلاف سب سے پہلے نعرہ لگایا تھا، یہ غدار ایم کیو ایم پاکستان میں بیٹھا ہوا ہے۔ خاتون ایم پی اے نے کہا کہ عامر خان کے شرمناک ماضی سے پوری قوم آگاہ ہے ، فیصل سبزواری عوام کے سامنے اور میڈیا پر بھولے بنتے ہیں ، لیکن اجلاسوں میں جو زبان استعمال کر رہے ہیں وہ ناقابل بیان ہے۔ ارم عظیم فاروقی نے عامر خان گروپ پر الزام عائد کیا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں موجود مافیا کے بیرون ملک کاروبار موجود ہیں۔ دریں اثنا متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی رابطہ کمیٹی نے رکن سندھ اسمبلی ارم عظیم فاروق کو نظم وضبط کی سنگین خلاف ورزی کرنے پر تنظیم کی بنیادی رکنیت سے خارج کر نے کا اعلان کیا ہے۔ اپنے بیان میں رابطہ کمیٹی نے مزید کہا کہ ایم کیو ایم پاکستان میں گروپنگ اور تقسیم کے پرو پیگنڈے کو مسترد کرتے ہیں۔