پی ایس 7پر ضمنی انتخابات ،پیپلز پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ،پی پی قیادت، مہر برادران کو منانے میں ناکام

Published on February 26, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 508)      No Comments

میرپور ماتھیلو (یواین پی)پی ایس 7پر ضمنی انتخابات ،پیپلز پارٹی دو دہڑوں میں تقسیم ،پی پی قیادت، مہر برادران کو منانے میں ناکام ۔ مہر گروپ نے پی پی کی جانب سے نامزد امیدوار باری خان پتافی کی مخالفت حریف کی حمایت کر دی ۔گھوٹکی سے مہر گروپ نے دو صوبائی اور دو قومی کی نشتیں اور ضلعی چیئرمینی اپنے نام کر رکھی ہے ۔گھوٹکی کے علاوہ اندرون سندھ میں بھی مہر برادران کو سیاسی رسوخ حاصل ہے ۔ آئندہ عام ا نتخابات کے حوالے سے موجودہ صورت حال پیپلز پارٹی کے لیے انتہائی تشویشناک ہے ۔تفصیلات کے مطابق میرپورماتھیلو ،ڈہرکی کے حلقہ پی ایس سیون پر پانچ مارچ کو ہونے والے ضمنی انتخابات کے حوالے سے سیاسی گہما گہمی عروج پر دکھائی دے رہی جبکہ پیپلز پارٹی دو دھڑوں میں تقسیم ہو چکی ہے ۔پیپلز پار ٹی کی جانب سے نامزد امیدوار باری خان پتافی کے مقابلے میں فنکشنل لیگ کے نامزد امیدوار میاں عبدالمالک عرف میاں منجن مد مقابل ہیں تاہم پیپلزپارٹی سے ہی وابستہ مہر گروپ نے پی پی کی جانب سے نامزد کردہ امیدوار باری خان پتافی کے سیاسی حریف کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جبکہ مہر گروپ کے دیگر سیاسی اتحادیوں نے بھی فنکشنل لیگ کے امیدوار کی حمایت کا اعلان کر دیا ہے جس کے بعد پیپلز پارٹی کے امیدوار کی پوزیشن قدرے کمزور دکھائی دے رہی ہے ۔ موجودہ صورت حال کے بعد پی قیادت کی جانب سے مہر برداران کو منانے کے لیے آغا سراج درانی اور ناصر شاہ کو بھیجا گیا لیکن وہ ناکام لوٹ گئے بعد ازاں مہر برادران کو منانے کے لیے وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ خانگڑھ پہنچے اور مہر برادران کو باری خان پتافی کی حمایت کرنے پر آمادہ کرنے کی کوشش کی لیکن مہر برادران نے باری خان پتافی کی حمایت کرنے سے صاف انکار کر دیا جس کے بعد وزیر اعلیٰ سندھ سابق وزیر مملکت میر خالد احمد خان لونڈ کے پاس خالد آباد پہنچے اورعبدالباری خان پتافی کو کامیاب کرنے کے حوالے سے دیگر سیاسی معاملات زیر بحث لائے گئے ۔ مصدقہ زرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ سندھ نے خالد احمد خان لونڈ سے ملاقات کے دوران اس بات کا اقرار کیا کہ مہر برادران کو منانے کی تمام کوششیں ناکام رہیں تاہم اب باری خان پتافی کی جیت کو یقینی بنانے کے لیے آپ کو کردار ادا کرنا ہو گا تاکہ مہر برادران کو اس بات کا احساس دلایا جائے کہ پیپلز پارٹی اپنی طاقت کے بل پر جیتنے کی اہلیت رکھتی ہے ۔ مہر گروپ کے پارٹی سے اختلافات اس وقت سامنے آئے جب پی پی قیادت نے مہر برادران کی خواہش کے منافی ٹکٹ باری خان پتافی کو جاری کیا کیونکہ باری خان پتافی نے مہر گروپ کے روایتی سیاسی حریف خالد خان لونڈ سے سیاسی اتحاد جوڑ رکھا ہے۔ اس وقت مہر برادران نے ضلع گھوٹکی سے دو قومی اور دو صوبائی نشتوں سمیت ضلعی چیئرمینی اپنے نام کر رکھی ہے ۔مہر گروپ کو ضلع گھوٹکی کے علاوہ اندرون سندھ میں بھی سیاسی اثر رسوخ حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ پیپلز پارٹی کی قیادت مہر برادران کی ناراضگی کے باعث آئندہ عام انتخابات کے حوالے سے پریشانی کا شکار ہے ۔اگر مہر برادران پیپلز پارٹی سے علیحدگی اختیار کرتے ہیں تو نا صرف ضلع گھوٹکی بلکہ اندرون سندھ میں بھی پیپلز پارٹی کو شدید سیاسی بحران سے دو چار ہونا پڑے گا ۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog