امریکی مسلم خاتون امریکہ کی پہلی کل وقتی ٹی وی رپورٹر بن گئیں

Published on March 10, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 249)      No Comments


لاہور: (یو این پی) ایک امریکی مسلم خاتون طاہرہ رحمان نے امریکہ کی پہلی کل وقتی رپورٹر بن کر تاریخ میں اپنا نام لکھوا لیا ہے۔امریکہ کی ریاست ریاست ایلینوئے کے ایک مقامی ٹیلی ویژن چینل نے طاہرہ رحمان کو حجاب پہن کر رپورٹنگ کرنے کی اجازت دے دی ہے اور اس کے ساتھ طاہرہ رحمان امریکہ کی فل ٹائم رپورٹنگ کرنے والی پہلی خاتون بن گئی ہیں۔طاہرہ رحمان نے وائس آف امریکہ سے بات کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ہمیشہ سے کیمرے کے سامنے آکر کام کرنے کا شوق تھا۔ انہوں نے کہا کہ کیمرے کے سامنے آ کر آپ کسی بھی سٹوری کو لوگوں کی زبان میں کر سکتے ہیں۔انہوں نے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ میں ہمیشہ سے جانتی تھی کہ میں نے کبھی اپنی جیسے دکھائی دینے والے کو کیمرے پر نہیں دیکھا، کم از کم امریکی ٹیلیویژن پر تو نہیں۔ میرے خاندان کے بہت سے افراد سر پر سکارف نہیں پہنتے لیکن میری والدہ اور کچھ آنٹیاں پہنتی ہیں۔ستائیس سالہ طاہرہ رحمان کا کہنا ہے کہ یہ سب انہیں بہت عام لگتا ہے، وہ بس اپنی والدہ کی نقشِ قدم پر چل رہی ہیں۔طاہرہ نے پہلی بار سکارف بارہ سال کی عمر میں پہنا تھا۔ وہ سمجھتی ہیں کہ اسلام میں سکارف پہننا عورت کا اپنا فیصلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ “جیسے جیسے میں بڑی ہو رہی ہوں، میں اپنے آپ کو اپنے ورثے سے جوڑنے کی کوشش کر رہی ہوں”۔طاہرہ رحمان کے والدین کا تعلق پاکستان اور بھارت سے ہے۔ ان کی پیدائش شکاگو کے قریب ایک علاقے میں ہوئی تھی۔ طاہرہ سمجھتی ہیں کہ، اُن کے سکارف کا ان کے کام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ڈبلیو ایچ بی ایف نامی اس چینل کے نیوز ڈائریکٹر مائک مائیکل کا کہنا ہے کہ طاہرہ اس نوکری کی مستحق تھیں۔ ہم جانتے ہیں کہ وہ ٹی وی پر سکارف پہن کر آنے والی پہلی خاتون ہیں لیکن اگر وہ تیسویں، تین سو ویں یا تین ہزار ویں خاتون بھی ہوتیں، تب بھی اس سے کوئی فرق نہ پڑتا۔ ہم نے ایسا کیا ہے کیونکہ یہ طاہرہ ہیں اور انہوں نے خود یہ مقام کمایا ہے۔سکرین پر پہلی بار آنے کے بعد طاہرہ رحمان کو دنیا بھر سے مسلمانوں اور غیر مسلمانوں نے ستائشی پیغامات بھیجے اور انہیں رول ماڈل قرار دیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题