تحریک عدم اعتماد کاکوئی خوف نہیں، اصل کام رسولؐ کے ناموس کی حفاظت کرنا ہے،فاروق حیدر

Published on April 11, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 481)      No Comments

مظفرآباد( یو این پی)وزیر اعظم آزادحکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فارو ق حیدر خان نے کہا ہے کہ تحریک عدم اعتماد کاکوئی خوف نہیں‘ اصل کام رسولؐ کے ناموس کی حفاظت کرنا ہے ،میرے حصے میں تحفظ ختم نبوتؐ قانون بناناتھا جو کام اللہ تعالیٰ نے مجھ سے لے لیا ہے‘اب کسی چیزؐ کی پرواہ نہیں‘ پہلے10ماہ کے دور میں ‘ میں نے ایک چیف جسٹسؐ گھر بھیج دیا تھا‘اس کے بعد بھی مجھے ہٹائے جانے کا کوئی ملال نہ ہوا نہ اب کوئی ملال ہوگا۔تحفظ ختم نبوت و ناموس رسالتؐایمان کی بنیادہے اور میرا ایمان ہے کہ اس عظیم خدمت کے صدقے قیامت کے روز رسول ؐ میری شفاعت فرمائیں گے،سیاست اور اقتدار آنی جانی چیز ہے اصل کام رسولؐ کے ناموس کی حفاظت کرنا ہے۔مرکزی سیرت ؐ گزشتہ سوسال سے دین حق کی تبلیغ و اشاعت کا فریضہ انجام دے رہی ہے اس پر مرکزی سیرت کمیٹی کے اکابرین اور موجودہ قیادت صدر صاحبزادہ محمدسلیم چشتی، سیکرٹری جنرل عتیق احمدرضا اور جملہ کارکنان کو ہدیہ تبریک پیش کرتاہوں۔ان خیالات کا اظہارانہوں نے مرکزی سیرت کمیٹی کے زیراہتمام جامع مسجد عثمانیہ پی ایم ہاؤس مسجد میں منعقدہ تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔تحفظ ناموس رسالتؐ کانفرنس کے مہمان خصوصی مصلح امت، یاؐسلاف،استاذالاساتذہ ،شیخ الحدیث وا لتفسیر حضرت علامہ پیرسید حسین الدین شاہ تھے جبکہ خطیب اعظم آزادکشمیر علامہ زبیراحمدنقشبندی نے خصوصی خطاب فرمایا۔کانفرنس میں مرکزی سیرت کمیٹی کے صدر صاحبزادہ پیر محمدسلیم چشتی، سیکرٹری اوقاف ، امور دینیہ سید نظیرالحسن گیلانی،ڈائریکٹر امور دینیہ علامہ مفتی نذیرحسین قادری،بزرگ عالم دین علامہ پیرسید نذیرحسین گیلانی،علامہ حمیدالدین برکتی، علامہ سیدمحمداسحاق نقوی، علامہ پروفیسرقاضی محمدابراہیم چشتی،علامہ سیدامتیازحسین شاہ کاظمی خطیب اعظم دربارعالیہ بری امام‘علامہ محمدالطاف حسین سیفی سمیت جیدعلماء کرام، مشائخ عظام اور بڑی تعدادمیں عمائدین شہر اور مختلف طبقہ زندگی کے افراد نے شرکت کی۔ وزیراعظم راجہ محمدفاروق حیدرخان نے اپنے خطاب میں کہاکہ تحفظ ختم نبوت بل پاس کرانا اتنا آسان کام نہیں تھا لیکن اللہ تعالیٰ اور اس کے رسول ؐ کی تائیدو نصرت کے ساتھ ہم نے بغیر کیس دباؤ کو خاطر میں لائے یہ فریضہ انجام دیا، انہوں نے انکشاف کیا کہ قانون سازاسمبلی میں تحفظ ختم نبوت بل کی منظوری کے وقت 5ممبران اسمبلی ہال سے اٹھ کر چلے گئے تھے اور ایک سیاسی جماعت کے سربراہ نے کہاتھاکہ ختم نبوت بل منظور کروانے کے ریاست کے اُس پارمقبوضہ کشمیر کی تحریک پر منفی اثرات مرتب ہونگے۔ انہوں نے کہاکہ 1953ء سے شروع ہونے والی تحریک ختم نبوتؐ میں کرداراداکرنے والے اکابر ین کاکردارہمیشہ یاد رہے گا۔انہوں نے کہاکہ رسول اکرم ؐ کی محبت اور آپ کی تعظیم و توقیر ہی اصلِ ایمان اور کامیابی کی ضامن ہے، اسلام والوں کی پہچان ہی رسول اللہ ؐ سے وابستگی ہے، حضرت خالد بن ولیدرضی اللہ تعالیٰ عنہ کا لشکر ’’یامحمدؐ یامحمدؐ ‘‘کہہ کر ہی اپنے ایمان کی پہچان کروارہاتھا ۔ انہوں نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوتؐ مسلمان کی معراج ہے اور حضورؐکی سیرت طیبہ ہمارے لیے مشعل راہ ہے ۔ اختیارات اور اقتدار اللہ تعالیٰ کی طر ف سے امانت ہے جب تک منصب پر فائزہوں صرف اللہ کی مخلوق کی بھلائی کے لئے کام کرتارہوں گا۔ علماء کرام معاشرے میں دینی و اسلامی تعلیمات کے فروغ اور مخلوق خدا کی راہنمائی کریں ۔ حضورؐکی سیرت پاک پوری انسانیت کے لئے مشعل راہ اور نور ہدایت ہے ۔ حضورؐکی سیرت پاک پر عمل کرتے ہوئے ہم دنیا و آخرت بہتر بناسکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی عزت و ناموس کیلئے اپنی جان مال اولاد حتیٰ کہ دنیا کی ہر نعمت قربان کرنا ہی ایمان ہے۔ وزیر اعظم نے کہا کہ ہم رسول اللہ ؐکے رضاکار سپاہی ہیں ختم نبوت بل کی منظوری کا کام اللہ تعالیٰ نے مجھ ناچیز سے لینا تھا جو میرے لیے سعادت کا باعث ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اقتدار آنی جانی چیز ہے جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا مخلوق کی خدمت میرا مشن رہے گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم کسی مذہب کے خلاف نہیں تمام مذاہب کا احترام کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ علماء و کرام مساجد میں خطبوں کے ذریعے سیرت پاک کا علم لوگوں تک عام کریں ۔ انہوں نے کہا کہ کہ اس وقت کشمیر کے مسلمانوں پر ظلم وستم کے پہاڑ ڈھائے جا رہے ہیں اللہ تعالیٰ کے حضور دعا کریں کے ان کو آزادی نصیب ہو ۔ سب ملکر ملک کی بنیادیں مضبوط کریں ۔ مضبوط و مستحکم پاکستان ہی کشمیری مسلمانوں کی آزادی کا ضامن ہو سکتا ہے ۔ پیر سید حسین الدین کی اسلام کے لئے خدمات ایک مثال ہیں ۔ پیر صاحب ہمارے لئے روشنی کا مینار ہیں کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حضرت پیر سید حسین الدین شاہ نے کہا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان اور ان کی پوری ٹیم کو تحفظ ناموس رسالت بل کی منظوری پر مبارکباد دیتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ حضور ؐ انصاف ، حق و صداقت کا پیکر تھے حضورؐکی سیرت پاک ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے ۔ دین اسلام پر چل کر ہم دنیا و آخرت بہتر بنا سکتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ راجہ محمد فاروق حیدر خان کا استقبال میں نے بحیثیت وزیر اعظم آزاد کشمیر نہیں کیا بلکہ ختم نبوت کے ایک رضا کار کا استقبال کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ختم نبوت کی تحریک میں جیل میں بھی رہا لیکن اپنے مشن سے پیچھے نہیں ہٹا ۔انہوں نے کہا کہ حضورؐکے خادم کی حیثیت سے انسانیت کی خدمت میرا مشن ہے ۔ انہوں نے کہا کہ قادنیت ایک فتنہ ہے ۔ قادیانی انتہائی موثر ہیں او ر اسلام اور پاکستان کی دشمن ہیں ۔ ہم نے ان کی سازشوں کا مقابلہ کرتے ہوئے انہیں ملکر شکست دینی ہے۔اس موقع پر اپنے خطاب میں مصلح امت، یادگاراسلاف،استاذالاساتذہ ،شیخ الحدیث وا لتفسیر حضرت علامہ پیرسید حسین الدین شاہ نے اپنے خطاب میں مرکزی سیرت کمیٹی کے کردارکو سراہا اور کہاکہ تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوتؐ کیلئے اکابر صحابہ کرام سیدنا حضرت صدیق اکبر رضی اللہ تعالیٰ عنہ‘ کی قیادت میں نے اپنی جانوں کی پرواہ کئے بغیر ختم نبوت و ناموس رسالتؐ کے تحفظ کیلئے قربانیاں دیں۔انہوں نے کہاکہ اب امت کی ذمہ داری ہے کہ وہ اس عظیم مشن کو آگے بڑھائے اور ختم نبوت ؐ پر نقب زنی کرنے والوں کا قلع قمع کریں۔ خطیب اعظم دربار عالیہ کھڑی شریف علامہ زبیراحمدنقشبندی نے اپنے خطاب میں شانِ رسالتؐ مقام مصطفیؐ اور تحفظ ناموسِ رسالت و ختم نبوت ؐ پر سیرحاصل بیان فرمایا۔ انہوں نے اپنے خطاب میں کہاکہ حکومت کی جانب سے ختم نبوتؐ کا بل پاس کرانا ایک عظیم کارنامہ ہے اور اللہ تعالیٰ اور اس کے حبیب مکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی رضاو خوشنودی کا زریعہ ہے۔انہوں نے کہاکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی ذات ہی مسلم امہ کے اتحاد کی علامت ہے، مسلمان شان و عظمتِ رسالت اور مقام مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر متحد ہوجائیں تمام جھگڑے ختم ہو جائیں گے،انہوں نے کہ فقہی اور فروعی مسائل علماء کرام کے درمیان ہوسکتے ہیں لیکن امت کو شانِ مصطفی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پر ہی جمع کیا جاسکتاہے۔انہوں نے کہاکہ تحفظ ناموس رسالت و ختم نبوتؐ ہی دین حق کی پہچان اور مومن کی شان ہے

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme