پاکستان کے کون کون سے سیاستدان قاتلانہ حملوں کا نشانہ بنے؟ تفصیلی رپورٹ

Published on May 8, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 665)      No Comments

لاہور(یو این پی) ملک بھر میں میں گزشتہ ایک دھائی کےد وران متعدد اہم سیاستدانوں اور وزراء کو نشانہ بنایا گیا ہے۔1- مولانا فضل الرحمان:مولانافضل الرحمان پر اب تک تین خود کش حملے ہوچکے ہیں۔ پہلا حملہ 30 مارچ 2011ء کو صوابی میں ہوا جس میں وہ محفوظ رہے۔حملے میں دس کے قریب افراد جاں بحق ہوئے۔
مولانافضل الرحمان پر فقط چوبیس گھنٹوں کے دوران ہی دوسر احملہ بھی کیا گیا۔ اس بار ان کی گاڑی کو چارسدہ کے قریب خودکش بمبار نے نشانہ بنایا تاہم وہ محفوظ رہے۔ مولانا فضل الرحمان پر تیسرے حملے کی کوشش 2014ء میں کوئٹہ میں جے یو آئی کی ریلی کے دوران کی گئی۔2-سلمان تاثیر:پاکستان کے صوبہ پنجاب کے سابق گورنر سلمان تاثیر کا قتل جنوری دو ہزار گيارہ میں ہوا تھا۔انہیں کے محافظ ممتاز قادری نے ان کا قتل کیا تھا جنہیں بعد میں عدالت نے موت کی سزا سنائی تھی۔3 -آفتاب شیرپاؤ:قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاو بھی دہشتگردوں کے نشانے پر رہے ہیں۔ آفتاب شیرپاو پر پہلا خود کش حملہ اپریل 2007ء میں ان کے آبائی حلقے چارسدہ میں جلسے کے دوران ہوا جس میں وہ محفوظ رہے۔ دوسرا حملہ اسی سال دسمبر کے مہینے میں کیا گیا۔ خودکش بمبار نے چارسدہ میں عید کی نماز کے دوران خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ آفتاب شیرپاو خوش قسمتی سے محفوظ رہے۔ آفتاب شیرپاو پر تیسرا خودکش حملہ 2015ء میں چارسدہ سے پشاور آتے ہوئے رستے میں کیا گیا تاہم وہ محفوظ رہے۔4- بشیر بلور:عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما اور خیبرپختونخوا کے سینئر صوبائی وزیر بشیر بلور پر پانچ خودکش حملے کئے گئے،جن میں وہ محفوظ رہے تاہم 22دسمبر 2012ء کو بشیر بلور پر اندرون پشاور میں خودکش حملہ کیا گیا جس میں وہ جانبر نہ ہوسکے اور شہادت کا رتبہ پا گئے۔ بشیر بلور کے جنازہ کرنل شیرخان اسٹیڈٰیم میں ادا کیا گیا جس میں ایک اندازے کے مطابق بیس ہزار سے زائد لوگوں نے شرکت کی۔5-غلام احمد بلور:بشیر بلور کے بھائی اور سابق وفاقی وزیر غلام احمد بلور بھی دہشتگردوں کے نشانے پر رہے ہیں ان پر 16اپریل 2013ء میں یکہ توت کے علاقے میں خودکش حملہ ہوا جس میں وہ معمولی زخمی ہوئے۔۔۔حملے میں اٹھارہ افراد شہید ہوئے۔6- اسفندیار ولی:عوامی نیشنل پارٹی کے سربراہ بھی دہشتگردوں کے ٹارگٹ پر رہے ہیں۔ اسفندیار ولی پر3اکتوبر 2008ء میں خودکش حملے کی کوشش کی گئی۔ خودکش بمبار نے اسفندیار ولی کو اس وقت ولی باغ چارسدہ میں نشانہ بنانے کی کوشش کی جب وہ مقامی عمائدین سے ملاقات کر رہے تھے۔ اسفند یار ولی اس حملے میں محفوظ رہے۔7- اسراراللہ گنڈا پور:پاکستان تحریک انصاف کے صوبائی وزیر قانون اسراراللہ گنڈا پور کو ڈیرہ اسماعیل خان کے علاقے کلاچی میں خودکش بمبار نے نشانہ بنایا گیا۔ خودکش بمبار نے حملے کیلئے عیدالاضحیٰ کا وقت چنا۔ اسرار اللہ گنڈا پور جس وقت لوگوں سے عید مل رہے تھے خودکش بمبار نے خودکو دھماکے سے اڑادیا جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہو گئے۔اس کے علاوہ پاکستان تحریک انصاف کے ہی ایم پی اے عمران خان مہمند کو 18جون 2013ء میں ضلع مردان میں اس وقت خودکش حملے میں شہید کیاگیا جب وہ ایک نماز جنازہ میں شرکت کررہے تھے۔ 2جون 2013ء کو پی ٹی آئی کے ایم پی اے فرید خان ہنگو کے علاقے میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے شہید ہوئے۔

Readers Comments (0)




Weboy

WordPress Themes