مسائل و مشکلات کے حل کے لیے ملی تحریکیں رقیب کے بجائے رفیق بنیں

Published on October 3, 2018 by    ·(TOTAL VIEWS 236)      No Comments

حیدرآباد(یواین پی )رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ کرام کی ایمانی و ربانی تربیت کے ساتھ ساتھ ان کے سماجی،معاشرتی، معاشی مسائل کی اصلاح کی بھی کوششیں کی، کسی بھی جہت کو نظر انداز نہیں کیا، اور مسلمانوں میں اس مزاج کی آبیاری کے لیے فرمایا: “جو مسلمانوں کے مسائل سے دلچسپی نہ رکھے وہ ہم میں سے نہیں”، اس لئے ضرورت اس بات کی ہے کہ انفرادی و اجتماعی سطح امت کے مسائل و مشکلات کو حل کرنے کی کوششیں کی جائیں، ان خیالات کا اظہار مولانا خالد سیف اللہ رحمانی نے آل انڈیا ملی کونسل ریاست تلنگانہ کے انتخابی اجلاس سے کیا، مولانا رحمانی نے فرمایا کہ ان ہی مقاصد کے پیش نظر دو دہائی قبل آل انڈیا ملی کونسل کی بنیاد رکھی گئی تھی، اور اس ادارہ نے تمام ملی تنظیموں کے ساتھ “رفیق و معاون کا کردار نبھایا، نہ کہ فریق و مخالف کا”، ملی کونسل کے اسسئنٹ جنرل سیکرٹری مولانا مصطفی رفاعی نے اس اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں یہ ضروری ہو گیا ہے کہ ملی تحریکات میں جوان خون شامل کیا جائے، مولانا رفاعی نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا: ملی کونسل کی خدمات کا اعتراف ہر سطح پر کیا جاتا رہا ہے، اور اب ریاست تلنگانہ میں دوبارہ اسے منظم و متحرک کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، مولانا رفاعی نے منتخب ذمہ داران کے ناموں کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ حضرت مولانا خالد سیف اللہ رحمانی آل انڈیا ملی کونسل ریاست تلنگانہ کے سرپرست اعلی اور جناب حیدر محی الدین غوری صاحب سرپرست مقرر کئے گئے ہیں، جبکہ جناب رحیم الدین انصاری صاحب ریاستی صدر ہونگے، اسی طرح مولانا مفتی صادق محی الدین صاحب، مولانا حسام الدین ثانی، مولانا عبد الرحمن مکی، جناب سید مطیع اللہ منوری اور حیدر آغا صاحب نائبین صدر ہونگے، بہ حیثیت جنرل سیکرٹری جواں سال عالم دین مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی کا انتخاب کیا گیا، اسی طرح معاون جنرل سیکرٹری کی حیثیت سے جناب عبد الجليل خان، مولانا زین العابدین، مولانا رفیع الدین رشادی اور مفتی معراج الدین ابرار صاحب کا انتخاب عمل آیا، اور ڈاکٹر نظام الدین صاحب ملی کونسل کے خازن مقرر ہوئے،
جناب رحیم الدین انصاری نے اجلاس کو خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آل انڈیا ملی کونسل ایک باوقار تنظیم ہے، میں بحیثیت صدر اس بات کی کوشش کرونگا کہ ریاست تلنگانہ میں اس کے کاز کو خوب وسعت دی جائے، مفتی صادق محی الدین صاحب نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس تنظیم کے ذریعہ پوری امت تک اتحاد کا پیغام جانا چاہیے، اور اس کے اہداف و مقاصد کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لیے ہم سب کو جد و جہد کرنی چاہیے، اس انتخابی نشست میں حیدرآباد و دیگر اضلاع سے بڑی تعداد میں اراکین نے شرکت فرمائی، اختتامی کلمات میں منتخب جنرل سیکرٹری مفتی عمر عابدین قاسمی مدنی نے اس بات پر زور دیا کہ تمام ملی تحریکیں باہم ایک دوسرے کا تعاون کریں، اور اتحاد امت کی بنیادوں کو خوب سے خوب تر مضبوط کریں، واضح رہے کہ اس نشست کا آغاز مولانا زین العابدین صاحب کی تلاوت اور مفتی صادق محی الدین صاحب کی دعاء پر اس مجلس کا اختتام عمل میں آیا۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress主题