نئے تعلیمی سال میں ایک ماہ کی تاخیر

Published on February 4, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 382)      No Comments

لاہور: (یواین پی) حکومت مارچ میں تعلیمی سال کی تیاری نہ کر سکی، داخلے کم ہونیکا خدشہ، ڈیٹ شیٹ، کتابوں کی تقسیم سمیت متعدد معاملات تاخیر کا شکار، گزشتہ برس زیادہ داخلے ہوئے تھے۔تفصیلات کے مطابق حکومت مارچ میں نیا تعلیمی سال شروع کرنے کی تیاری نہ کر سکی۔ سرکاری سکولوں میں امتحانی ڈیٹ شیٹ کے اجرا، کتابوں کی تقسیم سمیت متعدد معاملات تاخیر کا شکار ہیں جس کی وجہ سے محکمہ سکول ایجوکیشن نے سرکاری سکولوں میں نیا تعلیمی سال ایک ماہ لیٹ اپریل میں شروع کرنیکا فیصلہ کیا ہے۔اس صورتحال میں سرکاری سکولوں میں طلبہ کے داخلوں میں کمی کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔ مسلم لیگ ن کی سابق صوبائی حکومت نے سکولوں میں طلبہ کے داخلوں کو بڑھانے کے لیے گزشتہ سال تعلیمی سال کو ایک ماہ پہلے مارچ میں شروع کیا تھا جس کا مقصد بچوں کے داخلوں کو بڑھانا تھا۔سکول سربراہان کے مطابق تعلیمی سال ایک ماہ پہلے شروع کرنے سے بچوں کے داخلے زیادہ ہوئے تھے، تاہم اس سال محکمہ سکول ایجوکیشن نے تعلیمی سال کو اپریل سے شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔سکول سربراہان نے کہا ہے کہ اس فیصلے سے سکولوں میں داخلے کم ہونگے۔ بچوں کا نجی سکولوں کی طرف رجحان بڑھے گا۔ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کے سی ای او نسیم احمد نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو گزشتہ سال مارچ میں داخلوں کے لئے نوٹیفکیشن جاری ہوا تھا اور نہ اس سال ہم نے اس حوالے سے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے، اس لئے نیا تعلیمی سال اپریل میں شروع ہو گا۔علاوہ ازیں نجی سکولوں نے عدالتی اور ایجوکیشن اتھارٹی کے احکامات ہوا میں اڑا دئیے ہیں، وارننگ کے باوجود کسی ایک بھی سکول نے فیسوں میں کمی کا حلف نامہ ڈسٹرکٹ ایجوکیشن اتھارٹی کو جمع نہیں کرایا جس پر اتھارٹی نے ایکشن کا اعلان کر دیا ہے۔ڈپٹی ڈائریکٹر ایجوکیشن اتھارٹی مرزا غلام حسین نے کہا ہے کہ پیر سے ان سکولوں کے خلاف ایکشن ہو گا۔ پہلے مرحلے میں ان کو شوکاز جاری کیا جائے گا، اس کے بعد یومیہ 20 ہزارروپے جرمانہ کیا جائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Blog