ساؤتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے آواز تحصیل فورم کے زیراہتمام گوجرہ میں امن کانفرنس

Published on February 18, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 275)      No Comments

\"UNNP\"
گوجرہ ( میاں افتخار)ساؤتھ ایشیاء پارٹنر شپ پاکستان کے آواز تحصیل فورم کے زیراہتمام گوجرہ میں امن کانفرنس برائے سماجی ہم آہنگی منعقد ہوئی۔جس کی صدارت تنظیم کے ضلعی سربراہ جی ایم گنجیرہ نے کی جبکہ مہمانان اعزاز ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر پاک انڈیا پیپلز فورم اور سینٹر فار ہیومن رائٹس ایجوکیشن کے راہنما عمیر احمد ، تحصیل صدرآواز فورم گوجرہ رانا سبطین ایڈ ووکیٹ، سیکرٹری جنرل یاسمین ساگر ،سیموئل قمر،سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ (ن) گوجرہ اشفاق محسن،پاکستان تحریک انصاف کے رہنما توقیر شاہ، نائب تحصیلدار محمد عابد، تحصیل میونسپل آفیسررانامحمد افضل نے بھی خطاب کیا۔جی ایم گنجیرہ نے کہا کہ ہم پانچ ہزار سال پرانی تہذیب کے وارث ہیں اورہم اسی طرح آج بھی مہذب ہیں، پاکستان کی عوام کو پتھر کے زمانے میں دھکیلنے والوں کو اپنی کوششوں میں ناکامی کا سامنا ہوگا،ہمیں ایک دوسرے کی شناخت اور اسکے وجود کو تسلیم کرتے ہوئے جمہوری اقدار کو مضبوط بناکر پاکستان کو پر امن ،خوشحال اور ترقی یافتہ ملک بنانا ہوگا۔ ڈسٹرکٹ کوارڈینیٹر پاک انڈیا پیپلز فورم اور سینٹر فار ہیومن رائٹس ایجوکیشن کے راہنماعمیر احمد نے امن کانفرنس برائے سماجی ہم آہنگی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طالبانائزیشن مائنڈ سیٹ ختم کرنے کیلئے ریاست اپنا ذمہ دار کردار ادا کرے۔انہوں نے کہا کہ امن کانفرنس کے انعقاد کا مقصد سماجی اور مذہبی ہم آہنگی کو فروغ دینا اور معاشرے میں پائے جانے والے مذہبی امتیازات کا خاتمہ کرنا تھا۔مقررین نے کانفرنس کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہابندوق اور طاقت کی بنا پر پاکستان کی عوام کسی انتہا پسندگروہ کو اپنی مخصوص سوچ مسلط نہیں کرنے دیں گے،برصغیر صوفیا کرام کی دھرتی ہے جنہوں نے ہمیشہ انسان دوستی، رواداری، محبت، برداشت اور امن کے درس کا پیغام دیا ہے،اگر ہم اپنے ملک میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں تو صوفیا کرام کے پیغامات کی طاقت سے لیس ہو کرپاکستان میں انتہا پسندی کو شکست دینا ہوگیامن کانفرنس میں تمام مکاتبِ فکر اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی،اس موقع پرمعروف ادبی شخصیت پرفیسر عاشق حسین کوکب (مرحوم) کی ادبی خدمات کو بھی خراج تحسین پیش کیا گیا اور انکی یاد میں اسلم نجمی کوپنجابی اور سلمان سیفی کواردو ادبی خدمات کے حوالے سے پروفیسر عاشق حسین کوکب ایوارڈشیلڈز دی گئیں اور امن کے حوالے سے نمایاں خدمات سرانجام دینے والی شخصیات کو کتب کے تحائف بھی دےئے گئے،امن کانفرنس میں تمام مکاتبِ فکر اور ہر مذہب سے تعلق رکھنے والے مرد و خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔امن کانفرنس کے اختتام پرکانفرنس کے شرکاء نے پاکستان کے سبز ہلالی پرچم اور امن کی علامت سفید پرچم تھامے ایک پر امن مارچ ریلی نکالی جو گورنمنٹ ایم سی ہائی سکول گوجرہ سے شروع ہو کر شہر گوجرہ کی مختلف شاہراہوں اور بازاروں سے ہوتی ہوئی کرسچین کالونی پہنچ کر اختتام پذیر ہوئی جس کا مقصد پورے شہر گوجرہ میں امن کا پیغام پھیلانا تھا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes