شفاخانے یا موت کی دکانیں؟ کراچی میں مزید دو گودیں اجڑ گئیں

Published on April 29, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 455)      No Comments

کراچی: (یواین پی) گلشن اقبال بلاک تیرہ کے کلینک پر مبینہ غلط انجکشن لگنے سے بچی دم توڑ گئی، اتائی کو گرفتار کر لیا گیا۔ ملیر کے نجی ہسپتال میں بھی ڈاکٹروں کی غفلت سے تین ماہ کا بچہ جاں بحق ہو گیا۔تفصیلات کے مطابق کراچی کے ہسپتال بچوں کی جانوں سے کھیلنے لگے ہیں۔ نشویٰ کے بعد مزید دو بچے مبینہ ڈاکٹروں کی غفلت کا شکار ہو چکے ہیں۔گلشن اقبال 13 ڈی میں واقع عدنان کلینک میں عطائی ڈاکٹر نے 8 سالہ بچی کو غلط انجکشن لگا دیا جس سے بچی کی حالت بگڑ گئی اور دوران علاج چل بسی۔والد ظفر اقبال کے مطابق صبا نور کو سانس کی تکلیف کے باعث کلینک لایا گیا تھا، بچی کو ڈاکٹر نے غلط انجکشن دیا۔ واقعے کے بعد عطائی ڈاکٹر عدنان کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔دوسری جانب ملیر کے نجی ہسپتال میں ڈاکٹروں کی مبینہ غفلت سے تین ماہ کا بچہ دم توڑ گیا۔ شیرخوار حنین کے والد کے مطابق سینے کی تکلیف کے باعث بچے کو ہسپتال لایا گیا تھا۔ڈاکٹرز نے حنین کے آنکھ پر لگانے کے لئے مرہم دیا جس سے اس کی آنکھ لال ہو گئی۔ ملیر سے نیشنل سٹیڈیم روڈ پر واقع ہسپتال منتقلی کے لیے دوران حنین انتقال کر گیا۔ والد ارشد جوکھیو نے مطالبہ کیا ہے کہ ہسپتال انتطامیہ کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے۔ذرائع کے مطابق عطائی کی غفلت سے بچی کی ہلاکت واقعے کا مقدمہ بچی کے والد کی مدعیت میں درج کر لیا گیا ہے۔ مقدمہ نمبر 234/2019 میں قتل خطا اور قتل باسبب کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔مقدمے میں غفلت برتنے والے ڈاکٹر عدنان کو نامزد کیا گیا ہے۔ والد نے موقف اختیار کیا ہے کہ بچی کی طبعیت خراب ہونے پر عدنان کلینک لے کر گیا۔ ڈاکٹر عدنان نے کچھ ادویات لکھ کر دیں جو خرید کر لایا۔اس کے بعد بیٹی کو ڈاکٹر عدنان نے انجکشن لگایا تو اس کی حالت بگڑ گئی اس نے غلط انجکشن لگایا جس سے میری بیٹی فوت ہو گئی۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Weboy