سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکیوں کیلئے منفرد اقامہ ’’اقامہ ممیزہ‘‘ قانون کی منظوری دیدی

Published on May 9, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 326)      No Comments

جدہ (یو این پی) غیر ملکیوں کیلئے منفرد اقامہ ، شرائط کیا ہیں ؟سعودی مجلس شوریٰ نے غیر ملکیوں کیلئے منفرد اقامہ ’’اقامہ ممیزہ‘‘ قانون کی منظوری دیدی۔اس کے بموجب غیر ملکیوں کو متعدد حقوق اور مراعات حاصل ہوں گی۔کئی ذمہ داریاں بھی عائد ہوں گی۔شوریٰ کا اجلاس بدھ کو صدر ڈاکٹر عبداللہ آل الشیخ کی زیر صدارت ہوا ۔منفرد اقامہ قانون کا مسودہ سعودی کابینہ نے شوریٰ کو بھیجا تھا ۔76ارکان نے اس کے حق اور 55نے مخالفت میں ووٹ ڈالا ۔ بیشتر ارکان نے اسے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد میں محسوس کر کے اس کے حق میں ووٹ دیا۔منفرد اقامے کے حق میں ووٹ ڈالنے والوں کی سوچ یہ ہے کہ اس کی بدولت مملکت میں سعودیوں کے نام سے غیر ملکیوں کے کاروبار کا رواج ختم ہو گا ۔ سعودی معیشت کو فروغ اور تجارتی سرگرمیاں تیز ہوں گی ۔ اقامہ ممیزہ کیا ہے؟ اقامہ ممیزہ (منفرد اقامہ ) دو طرح کا ہو گا ایک تو ایک برس کیلئے جاری ہو گا ۔یہ قابل توسیع ہو گا ۔دوسرا غیر معینہ مدت کیلئے جاری کیا جائے گا ۔ منفرد اقامہ حاصل کرنے کیلئے متعدد شرائط مقرر کی گئی ہیں پہلی شرط یہ ہے کہ امیدوار کے پاس دائمی اقامہ(اس سے مراد 5سالہ اقامہ) ہو۔دوسری شرط امیدوار کی عمر کم از کم 21برس ہو ۔ تیسری شرط یہ ہے کہ امیدوار کا ریکارڈ جرائم سے پاک ہو ۔ چوتھی شرط یہ ہے کہ وہ متعینہ رقم کا مالک ہو۔پانچویں شرط یہ ہے کہ موثر پاسپورٹ ہو ۔چھٹی شرط یہ ہے کہ متعدی امراض سے پاک ہونے کا سرٹیفکیٹ بھی پیش کیا جائے ۔ حقوق اور مراعات منفرد اقامے رکھنے والوں کو کئی حقوق اور مراعات حاصل ہوں گی ۔وہ اپنے ہمراہ مملکت میں اپنے اہل خانہ کو رکھ سکیں گے ۔ رشتے داروں کو وزٹ ویزے پر بلا سکیں گے ۔ گھریلو عملہ درآمد کر سکیں گے ۔ رہائش ، تجارت اور صنعت کیلئے جائیدادیںخرید سکیں گے ۔ نجی ٹرانسپورٹ حاصل کر سکیں گے ۔ نجی اداروں میں ملازمت کر سکیں گے ۔ایک نجی ادارے سے دوسرے نجی ادارے میں منتقل ہو سکیں گے ۔ یہ مراعات منفرد اقامہ رکھنے والے کے اہل خانہ کو بھی حاصل ہوں گی البتہ منفرد اقامہ رکھنے والے ایسے کسی پیشے سے منسلک نہیں ہو سکتے جو سعودیوں کیلئے مخصوص ہیں ۔ علاوہ ازیں غیر ملکیوں پر مقرر فیس سے بھی انہیں استثنیٰ حاصل نہیں ہو گا ۔ منفرد اقامہ رکھنے والے کو سعودی عرب سے آنے جانے کی سہولت حاصل ہو گی ۔ انہیں اس کیلئے خصوصی اجازت حاصل کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی ۔ مملکت میں کاروبار کا حق منفرد اقامہ رکھنے والے سعودی ہوائی اڈوں ، بندرگاہوں اور بری سرحدی چوکیوں سے آتے جاتے وقت سعودیوں کیلئے مخصوص امیگریشن کائونٹر استعمال کر سکیں گے ۔ انہیں غیر ملکی سرمایہ کاری قانون کے مطابق مملکت میں کاروبارکا بھی حق حاصل ہو گا ۔ مجلس شوریٰ کے پاس کردہ قانون کے مسودے کی حتمی منظوری سعودی کابینہ دے گی ۔ کابینہ سے منظوری کے بعد سرکاری گزٹ ام القریٰ میں شائع ہو گا ۔ اس کے بعد ہی قانون موثر ہوگا ۔ یاد رہے کہ سعودی ولیعہد شہزادہ محمد بن سلمان نے وژن 2030ء جاری کرتے وقت منفرد اقامے کا تذکرہ کیا تھا ۔انہوں نے مختلف سوالات کے جوابات دیتے ہوئے بتایا تھا کہ یہ گرین گارڈ جیسا ہو گا ۔ گرین کارڈ نہیں ہو گا ۔ اس کا مطلب سعودی شہریت کا حصول نہیں ۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme