بھارتی مظالم کے خلاف بھارت کے اندرآزادی کی تیرہ تحاریک زورشورسے جاری ہیں ڈاکٹربابراعوان

Published on August 1, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 344)      No Comments

mail.google.com
ٹیکسلا(ڈاکٹر سید صابر علی/ یو این پی)معروف سیاسی رہنماء تجزیہ کارسینیٹرڈاکٹربابراعوان نے کہاہے کہ حکمرانوں کے غیرسنجیدہ طرزعمل کے نتیجہ میں بھارت ہرمعاملے میں پاکستان کوزیر کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے ،بین الاقوامی سطح پرایسی صورتحال سامنے آرہی ہے کہ پہلی بارکشمیریوں کے حق خودارادیت کے لیئے تین بڑی طاقتوں نے کشمیریوں کے حق کوتسلیم کیاہے،جبکہ بھارتی مظالم کے خلاف بھارت کے اندرآزادی کی تیرہ تحاریک زورشورسے جاری ہیں، کنیڈا میں16ہزارسکھوں کی تحریک خالصتان کی آزادی کے موقف کوعالمی سطح پرتسلیم کیاجاچکاہے،اورسکھ ،بھارت میں ایک مٖضبوط قوم ہیں،اورہندووں نے ماضی میں سکھوں کے مقدس مقام گولڈن ٹیمپل پرجوٹینکوں سمیت چڑھائی کی تھی،سکھ برادری اسکابدلہ چکانے کے لیئے ہروقت تیارکھڑی ہے،ایسے مواقع پرپاکستان کے موجودہ حکمرانوں کاکشمیرکے معاملے میں معذرت خواہانہ رویہ لاکھوں شہداء کے خون سے غداری کے مترادف ہے، اقوام متحدہ سے میراذاتی طورپرمطالبہ ہے کہ کشمیریوں کے ساتھ ساتھ خالصتان تحریک سے وابستہ سکھوں کے حق خودارادیت کوبھی تسلیم کیاجائے، بھارت نے منظم منصوبہ بندی کرکے افغانستان بارڈرکے ساتھ ساتھ ایسے بارہ قونصل خانے قائم کردیئے ہیں،جہاں سے پاکستان کوآسانی کے ساتھ ٹارگٹ کرنے کیساتھ ہرطرح کانقصان پہنچایاجاسکتاہے،گورداس پورحملہ اوردیگرواقعات بھارت کے اپنے گڑھے منظم ڈرامے ہیں،بھارتی وزراء اوربھارتی میڈیاء مسلسل پاکستان کومورودالزام ٹھہرارہاہے،اورکہاجارہاہے کہ دہشت گردپاکستانی تھے اوردہشت گردی میں استعمال ہونے والااسلحہ پاکستانی تھا،مگرہم کہتے ہیں،کہ دہشت گرد،اوراسلحہ پاکستانی تھا،توپھریہ سب کچھ منظرعام پرلایاجائے،بغیرثبوت کے پاکستان کوالزامات کی لپیٹ میں لانابھارت کاپراناطرزعمل ہے،ان خیالات کااظہارانہوں نے کرنل(ر)کاظم رضا،ظہیرالحسن شاہ کے بڑے بھائی حسنین رضامرحوم کی وفات پرتعزیت کرنے کے بعدذیلدارھاوس موہڑہ شاہ ولی شاہ ٹیکسلامیں صحافیوں سے گفتگوکرتے ہوئے کیا،اس موقع پر(ر) کرنل کاظم رضا،رضوان حیدرسیدایڈووکیٹ،احسن رضاذیلدار،سیدعلی رضا اورجابرحسین نقوی ایڈووکیٹ بھی موجودتھے،ڈاکٹربابراعوان نے کہاکہ گزشتہ چھبیس ماہ سے ہماراملک ذمہ داروزیرخارجہ سے محروم ہے،اوروزارت خارجہ میں ایسے ’’ریٹائرڈبابے‘‘بٹھادیئے گئے ہیں،جوانٹرنیشنل سطح پرپینشن وصول کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کرسکتے،موجودہ حالات میں بڑااچھاموقع تھاکہ کوششیں کرکے کشمیرکے مقدمہ کوکامیابی سے جیتاجاسکتاتھا،لیکن ہمارے حکمران بھارتی میڈیاء کے آگے ڈھیرہوچکے ہیں،بھارتی الزامات کے جواب میں وزارت دفاع،وزارت خارجہ اوروزارت اطلاعات سب خاموش تماشائی ہیں،اسکی سب سے بڑی بنیادی وجہ موجودہ حکمرانوں کی بھارت کے ساتھ ’’تجارتی مجبوریاں‘‘ہیں،انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کی کمزوراوربزدلانہ پالیسیوں کے نتیجہ میں پہلی باریہ افسوسناک صورتحال سامنے آئی کہ بھارتی فوج کے سامنے پاکستان کی محبت میں غیرمشروط طورپرکشمیریوں کی آزادی کی جنگ لڑنے والے معمرحریت پسندرہنماء علی گیلانی بھارت میں موجودپاکستانی قونصل خانہ میںیوم کشمیرکے حوالے سے منعقدہ تقریب میں بطوراحتجاج شریک نہ ہوئے،انہوں نے کہاکہ یہ صورتحال انتہائی افسوسناک ہے،بھارت میں کشمیریوں کی جدوجہدکامیابی کے مراحل کے قریب ہے ،ایسے حالات میں پاکستان کوسنجیدہ طرزعمل اپناناہوگا، گورداس پورحملہ اورافغانستان بارڈرکے ساتھ ساتھ بارہ قونصل خانوں کی تعمیرکے مقاصد کے بارے میں قومی اخبارات نے ہی اپناکرداراداکیا،ملک کی سیاسی صورتحال پرتبصرہ کرتے ہوئے ڈاکٹربابراعوان نے کہاکہ ماضی میں پارلیمنٹ کو’’ڈیبیٹنگ کلب‘‘کانام دیاگیاتھا،اب میں کہتاہوں کہ ’’مک مکا‘‘کلب ہے،جہاں قومی مفادات کی بجائے ذاتی مفادات اورایک دوسرے کوتحفظ دینے کے سواکوئی کام نہیں کیاجاتا،انہوں نے جوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پرکہاکہ میں اپوزیشن لیڈرسیدخورشیدشاہ اورپی ٹی آئی کے چیئرمین عمران خان کے اس مطالبے کی تائیدکرتاہوں کہ جس میں انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ارکان اپنے عہدوں سے مستعفی ہوجائیں،انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن کے ارکان کی تنخواہیں صدرپاکستان اوروزیراعظم سمیت تمام بڑے عہدوں پرخدمات پرانجام دینے والوں سے کہیں زیادہ ہیں،ڈاکٹربابراعوان نے انتخابی اصلاحات کوبھی ایک نیاڈرامہ قراردیااورکہاکہ آرٹیکل 62/63پرقانون کے مطابق عمل درآمدکردیاجائے توکسی انتخابی اصلاحات کی ضرورت ہی باقی نہیں رہتی،انہوں نے کہاکہ ملک میں جنگلہ بس اورسریاپراجیکٹ کے علاوہ اوربھی بہت اہم قومی مسائل موجودہیں،جن پرتوجہ دے کرملک وقوم کومسائل کی دلدل سے نکالاجاسکتاہے،ڈاکٹربابراعوان نے بلدیاتی انتخابات کاذکرکرتے ہوئے کہاکہ ضلع اسلام آبادکے علاوہ ملک کے سب سے بڑے صوبہ پنجاب اورپھردوسرے بڑے صوبہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کاانعقادقریب ہے،لیکن ایسی منصوبہ بندی کی جارہی ہے کہ قانون کوجکڑکرگھرکی لونڈی بنادیاگیاہے،اورنتیجتاًبلدیاتی انتخابات میں صاف ستھرے اورباکردارلوگوں کے منتخب ہونے کی بجائے’’کباڑیئے اورلینڈمافیا‘‘کرپٹ لوگ بلدیاتی انتخابات جیت کراداروں پرقابض ہوجائینگے،اوراس طرح استحصالی نظٓام کومضبوط کرنے کی مزیدراہیں کھلیں گی،انہوں نے کہاکہ جنگلہ بس کے ساتھ ساتھ نوجوان روزگارسکیم کے تحت اقساط پرگاڑیوں کااجراء اورلاہورمیں پیلی ٹرین سروس شروع کرنے کے منصوبے قوم کومزیدمسائل کی دلدل میں پھنساکررکھ دینگے۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题