ایران سے لڑائی نہیں چاہتا، جنگ عالمی معیشت کو تباہ کر دیگی: محمد بن سلمان

Published on October 1, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 293)      No Comments

ریاض: (یواین پی) سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان کا کہنا ہے کہ استنبول کے سعودی قونصل خانے میں قتل ہونیوالے صحافی جمال خاشقجی کے قتل کی ذمہ داری قبول کرتا ہوں مگر واضح کرنا چاہتا ہوں اس قتل کا حکم میں نے نہیں دیا تھا۔غیر ملکی خبر رساں ادارے سی بی ایس نیوز کو ایک انٹرویو کے دوران 34 سالہ سعودی ولی عہد کا کہنا تھا کہ جمال خاشقجی کا قتل ایک خوف ناک جرم تھا۔ سعودی عرب کے رہنما کے طور پر مکمل ذمے داری قبول کرتا ہوں، خاص طور پر اس لیے بھی کہ اس قتل کے مرتکب ایسے افراد ہوئے، جو سعودی حکومت کے اہلکار تھے۔یاد رہے کہ اکتوبر 2018ء میں استنبول کے سعودی قونصل خانے میں سعودی عرب کے صحافی جمال خاشقجی کو قتل کر دیا گیا تھا ترکی کی حکومت نے تحقیقات کی اور کہا کہ قتل ہونے سے قبل سعودی عرب کی سکیورٹی اہلکاروں کی ٹیم وہاں پہلے سے موجود تھی۔ سعودی قونصل جانے کے فوراً بعد ان کا قتل کیا گیا، جس کے بعد سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے 11 کے قریب لوگوں پر مقدمہ چلانا شروع کیا، ان افراد میں ڈپٹی انٹیلی جنس چیف میجر جنرل احمد اسری سعود القحطانی بھی شامل تھے جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ سعودی عرب میں طاقتور ترین لوگوں میں شامل تھے۔انٹرویو کے دوران شاہ سلمان کے بیٹے کا کہنا تھا کہ ان الزامات کی بھرپور اور پرزور تردید کرتے ہیں کہ اس قتل کا حکم مبینہ طور پر میں نے دیا تھا لیکن ان کا قتل ایک غلطی تھی۔ میری ریاست میں حکومت کے ماتحت 30 لاکھ کے قریب ملازمین کام کرتے ہیں۔یہ ناممکن ہے کہ 30 لاکھ کے قریب لوگ اپنی روزانہ کی بنیاد پر رپورٹیں مجھے بھیجیں۔ایک اور سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ تحقیقات جاری ہیں، لیکن میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ آپ لوگ وہ درد برداشت نہیں کر سکتے جو حالیہ عرصے کے دوران ہم کر رہے ہیں۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Themes