ٹھٹھہ،منیشیات سے نوجوان نسل تباہ ہو ری ہے عباس بلوچ

Published on October 11, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 325)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ) ڈویزنل کمشنر حیدرآباد محمد عباس بلوچ نے کہا ہے کہ ضلع ٹھٹھہ میں گٹکہ، ماوا، مین پوری و دیگر نشہ آور اشیاء نے لوگوں کی زندگیاں تباہ و برباد کر دی ہیں اور نوجوانوں کو چاہیے کہ اس غلیظ کام سے گریز کریں اور ان سماج دشمن عباصر کی نشاندہی کرکے گورنمنٹ کا ساتھ دیں تاکہ اس زہریلے نشہ کو جڑ سے ختم کیا جا سکے۔ ان خیالات کا اظہار آج انہوں نے جیم خانہ مکلی میں منہ کی کینسر جیسے موذی مرض کے خلاف منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ کی جانب سے اس موضوع پر منعقد کرایا گیا سیمینار قابل ستائش عمل ہے ایسے پروگرام تحصیل سطح پر بھی منعقد کرکے گٹکہ، ماوا، مین پوری و دیگر نشہ آور اشیاء استعمال کے باعث بڑھتی کینسر جیسے امراض کے متعلق لوگوں میں شعور بیدار کیا جائے تاکہ آئندہ نسلوں کو بچایا جا سکے، کیونکہ یہ قومی فریضہ ہے لوگوں کی جانیں ضایع ہو رہی ہیں۔ انہوں نے محکمہ تعلیم کے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ اسکولوں کے طلبہ کو بھی اس قسم کی آگہی فراہم کریں۔ ڈویزنل کمشنر نے ضلع کے تمام محکموں کے افسران اور سماجی ورکرز پر بھی زور دیا کہ وہ اپنے علاقوں میں اس قومی مہم کا آغاز کریں، یہ ایک آدمی کا کام نہیں بلکہ سماج میں رہنے والے تمام مکتبہ فکر کے لوگوں پر فرض عائد ہوتا ہے کہ عوام کو ایسی نشہ آور اشیاء استعمال سے نقصانات کے متعلق آگہی فراہم کریں اور انہیں گٹکہ، ماوا، مین پوری و دیگر نشہ آور اشیاء سے ہمیشہ کیلئے بجات دلوائیں اور فروخت کرنے والوں کی نشاندہی کرکے انہیں قانون کی گرفت میں لائیں تاکہ ایک صحتمند معاشرہ جنم لے سکے۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر محمد عثمان تنویر نے سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ والدین کو چاہیے کہ وہ اپنے بچوں کو گٹکہ استعمال کرنے سے روکیں اور بچوں کو کھیلوں اور تعلیم کی جانب گامزن کریں۔ انہوں نے کہا کہ بچے ہمارا سرمایہ ہیں ان کی حفاظت اور زندگی سنوارنے میں والدین کا بہت بڑا عمل دخل ہے۔ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے ایس ایس پی شبیر احمد سیٹھار نے کہا کہ گٹکہ، ماوا، مین پوری و دیگر نشہ آور اشیاء فروخت کرنے والوں کے ساتھ ساتھ استعمال کرنے والے بھی قانون سے بچ نہیں سکیں گے چاہے وہ کتنے ہی با اثر کیوں نہ ہوں، کیونکہ ہم قانون کا انتظار کر رہے تھے اور اب عزت معاب ہائی کورٹ کی جانب سے اس غلیظ کام کی روکتھام کیلئے قائدہ قانون نافظ ہو گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جو بھی سماج دشمن عناصر گٹکہ، ماوا، مین پوری و دیگر نشہ آور اشیاء فروخت کرتے تھے ان کو اب چھپنے کی جگہ بھی نہیں مل رہی، قانون حرکت میں آ گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ 45 گٹکہ فروش گرفتار کئے جا چکے ہیں اور کچھ فرار ہیں انہیں بھی جلد گرفتار کیا جائے گا اور جو پولیس اہلکار اس کام میں ملوث ہوں کے ان کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ سیمینار کو بریفنگ دیتے ہوئے ڈاکٹر شیام کمار اور ڈاکٹر کاشف چنڑ نے کینسر کے بڑھنے اور روکتھام کیلئے مؤثر اقدامات لینے کے متعلق تفصیلی آگہی دیتے ہوئے بتایا کہ یہ بیماری گٹکہ استعمال کرنے کے باعث منہ سے شروع ہوتی ہے جبکہ اس وقت ٹھٹھہ اور سجاول اضلاع کے 750 کے قریب مریض گٹکہ استعمال کرنے کے باعث اس مرض میں مبتلا ہیں۔ سیمینار میں چیئرمن ضلع کونسل غلام قادر پلیجو کے علاوہ مختلف محکموں کے افسران، سول سوسائٹی اور این جی اوز کے نمائندوں، صحافی اور وکلاء نے شرکت کی۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Themes