پولیو کا خاتمہ سماج کیلئے چیلینج بن چکا ہے ڈی سی ٹھٹھہ محمد عثمان تنویر

Published on December 13, 2019 by    ·(TOTAL VIEWS 230)      No Comments


ٹھٹھہ (بیوروچیف حمید چنڈ ) ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ محمد عثمان تنویر نے کہا ہے کہ پولیو کا خاتمہ سماج کیلئے چیلینج بن چکا ہے جس کے خلاف مؤثر اقدامات لینا اور عملدرآمد کی سخت ضرورت ہے، ملک و صوبے میں پولیو کے کیس ظاہر ہونا افسوس کی بات ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج دربار ہال مکلی میں 16 تا 22 دسمبر 2019ء تک جاری رہنے والی انسدا پولیو مہم کے سلسلے میں ریڈینیس اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ پولیو ایک خطرناک موذی مرض ہے جوکہ انسان کو معذور بنا دیتا ہے ہمارے ملک میں پولیو کا خاتمہ ایک بڑا چیلینج ہے اور حکومت سندھ پولیو کے خلاف پرعزم ہے تاکہ اس مرض کا جڑ سے خاتمہ کیا جا سکے۔ انہوں نے تمام افسران و عملے کو سختی سے ہدایت کی کہ وہ ضلع میں ہر پانچ سال تک عمر کے بچے تک پہنچ کو یقینی بناتے ہوئے انہیں پولیو سے بچاء کے قطرے ہر حال میں پلائیں تاکہ انہیں معذوری سے بچایا جا سکے۔ اجلاس میں کچھہ یوسی ایم اوز اور پٹواریوں کی جانب سے شرکت نہ کرنے پر ڈپٹی کمشنر نے سخت برہمی کا اظہار کرتے ہوئے انہیں پیر کو اپنے دفتر میں پیش ہونے کا نوٹس جاری کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ لاپرواہی اور غفلت کا مظاہرا کرنے والوں کے خلاف سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اجلاس کو ڈاکٹر راجیش کمار نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ آئندہ انسداد پولیو مہم کے دوران ضلع میں پانچ سال تک عمر کے دو لاکھ گیارہ ہزار 17 بچوں کو پولیو سے بچاء کے قطرے پلانے کا حدف مقرر کیا گیا ہے اس ضمن میں 603 موبائل ٹیمیں، 47 فکسڈ اور 59 ٹرانزٹ ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں جبکہ 147 ایریا انچارجز اور 54 یوسی میڈیکل افسران مقرر کئے گئے ہیں تاکہ مقررہ حدف حاصل کرکے مہم کو سو فیصد کامیاب بنایا جا سکے۔ انہوں نرے مزید بتایا کہ 16 تا 22 دسمبر 2019ء تک شروع ہونے والی انسداد پولیو مہم کے دوران ضلع کی 18 یونین کونسلز میں 5 دن جبکہ آخری دو دن کے دوران باقی 12 ہائی رسک یونین کونسلز جس میں یونین کونسل گاڑھو، بگھان، کوٹری اللہ رکھیو شاہ، مہر، کھان، اداسی، سکھپور، میرپور ساکرو، حاجی گھرانو، کرمپور، غلام اللہ اور بہارا میں اسپیشل موبائل ٹیمز کے ذریعی بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جائیں گے تاکہ کوئی بھی بچہ قطرے پینے سے رہ نہ جائے۔ اجلاس میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر غلام مصطفی میمن، ایڈیشنل ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر ڈاکٹر محمد حنیف، اسسٹنٹ کمشنر ٹھٹھہ شنکر لال راٹھوڑ، اسسٹنٹ کمشنر میرپور ساکرو عبیداللہ پہوڑ، ڈپٹی ڈائریکٹر سوشل ویلفیئر خدا بخش بہرانی، پی پی ایچ آغی، ڈبلیو ایچ او اور مرف کے نمائندوں علاوہ محکمہ صحت، تعلیم، پولیس، انفارمیشن، لوکل گورنمنٹ کے افسران، ڈسٹرکٹ مانیٹرز، سپروائیزروں، یوسی ایم اوز اور این اسٹاپ، این آر ایس پی، ہینڈز و دیگر مختلف این جی اوز کے نمائندوں نے شرکت کی۔
لاہور پی آئی سی دل ہسپتال میں ڈاکٹرز کے اوپر حملے خلاف ٹہٹہہ سول ہسپتال مکلی کے ڈاکٹرز کی ریلی
ٹھٹھہ(بیوروچیف حمید چنڈ ) لاہور پی آئی سی دل ہسپتال میں ڈاکٹرز کے اوپر حملے خلاف ٹہٹہہ سول ہسپتال مکلی کے ینگ ایسوسیئشن ڈاکٹروں نے اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے ورکروں نے لاہور کے وکلا خلاف احتجاجی ریلی نکال کر نعریبازی کئ ڈاکٹر شیر محمد میمن، ڈاکٹر غلام علی ڈایو، ڈاکٹر کاشف میمن اور جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے عہدیدارون نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہسپتال میں وکلا نے ڈاکٹر کے اوپر جو بدسلوکی کا عمل اختیار کیا ہے وہ سراسر بی بنیاد ہے جس کئ ہم سخت لفظون میں مذمت کرتے ہیں
تفصیلات کے مطابق ٹہٹہہ کے ینگ ایسوسیئشن داکٹرز نے مزید کہا کہ ڈاکٹری پیشا ایک مقدص پیشا ہے پر افسوس وکلا نے اس پیشی کا خیال نہ کرتے ڈاکٹرز کو شدید تشدد کرتے زخمی کر دیا جس کے باعث ہسپتال میں دل کے مریضون کو اپنی زندگی کئ بازی ہارنی پڑی انہونے کہا کہ داکٹرز انسانی جانیں بچانے کا ذریعا ہوتا ہے پر افسوس وکلا نے ڈاکٹری پیشے کا خیال نہیں کیا انہونے حکومت پاکستان. چیف جستس پاکستان اور سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے ڈاکٹرز کو انصاف دیکر ان وکلا کے اوپر قانونی کاروائ کئ جائے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

WordPress主题