لاہور: (یواین پی) ملک بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 1201 تک پہنچ چکی ہے۔ اعدادوشمار کے مطابق صوبہ سندھ 421، پنجاب 405، بلوچستان 131، خیبر پختونخوا 123، گلگت بلتستان، 84، اسلام آباد 25 اور آزاد کشمیر میں ایک کورونا وائرس کا کنفرم کیس ہے۔پنجاب اور گلگت بلتستان حکومت نے کورونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں اور طبی عملے کیلئے ایک ماہ کی اضافی تنخواہ کا اعلان کردیا۔تفصیل کے مطابق کورونا وائرس کے موذی مرض سے متاثر افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہونے لگا ہے۔ چاروں صوبوں، اسلام آباد اور گلگت بلتستان میں مزید کئی افراد میں وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے۔ کورونا وائرس پر قابو پانے کیلئے ملک بھر میں لاک ڈاؤن بھی جاری ہے۔پاکستان میں کرونا وائرس سے متاثر ہونے والے 9 افراد موت کی آغوش میں جا چکے ہیں جبکہ پانچ کی حالت انتہائی تشویشناک ہے۔ اس مرض میں مبتلا 21 افراد صحتیاب ہو کر گھروں کو جا چکے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں میں 77 افراد کا ٹیسٹ پازیٹو آیا جبکہ ایک موت رپورٹ ہوئی۔شہزاد ٹاؤن کے علاقے میں کورونا کا ایک اور کیس سامنے آ گیا ہے۔ لاہور سے آئے تبلیغی جماعت کے رکن میں کورونا کی تشخیص ہوئی جس کے بعد ضلعی انتظامیہ نے شہزاد ٹاؤون میں متاثرہ علاقے کو سیل کر دیا ہے۔ علاقے کے دیگر افراد کا ٹیسٹ کیا جا رہا ہے۔سیکٹرجی 13 میں شہری کی موت کرونا وائرس سے نہیں ہوئی، ڈی سی اسلام آباد ڈی ایچ ایس ڈاکٹر عروج کے مطابق شہری کی ہلاکت منشیات کے استعمال سے ہوئی،حمزہ شفقات شہری کی ٹریول اورفیملی ہسٹری سے بھی کورونا کا مرض نہ ہونے کے شواہدملے،حمزہ شفقات منشیات فراہم کرنے والے شخص کی بھی شناخت کر لی گئی ہےڈی سی اسلام آباد کے مطابق شہزاد ٹاؤن کے رہائشی فیصل محمود نامی شخص میں کورونا وائرس کی تشخیص ہوئی ہے۔ متاثرہ شہری اپنی ساس کی نماز جنازہ میں متعدد افراد سے ملا تھا۔ کورونا کیس کی تصدیق کے بعد شہزاد ٹاؤن کو سیل کرکے مزید نمونے لیے جا رہے ہیں۔انہوں نے ایک خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ سیکٹر جی 13 میں شہری کی موت کورونا وائرس سے نہیں بلکہ منشیات کے استعمال سے ہوئی۔ شہری کی ٹریول اور فیملی ہسٹری سے بھی کورونا کا مرض نہ ہونے کے شواہد ملے۔ادھر سیکٹر ایچ نائن میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریض سامنے آنے کی رپورٹس پر ضلعی انتظامیہ نے علاقے کو سیل کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں نے رمشا کالونی اور ایچ نائن کا گھیراؤ کر لیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں بارہ کہو کے علاقے کا بھی مکمل لاک ڈاؤن ہے۔