ماہ رمضان فضیلت اور اہمیت

Published on April 27, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 456)      No Comments

 تحریر۔۔۔ ڈاکٹر شمائلہ خرم
رب کائنات ا جب امت کو بخشنے پر آتا ہے تو تحفے میں رمضان دیتا ہے رمضان بہت ہی بابر کت مہینہ ہے ماہ رمضان کو عظمتوں رحمتوں اور برکتوں والامہینہ بھی کہا جاتا ہے جس طرح دنوں میں جمعہ کے دن کواور آسمانی کتابوں میں قرآن پاک کو فضیلت حاصل ہے اسی طرح 12 مہینہ میں ماہ رمضان کو بہت فضیلت حاصل ہے ماہ رمضان کو تین حصوں میں تقسیم کیا جاتا ہے۔1 رحمت 2 مغفرت 3 نجات پہلے عشرے کو رحمت کا عشرہ کہا جاتا ہے اللہ پاک فرماتے ہیں”کو ئی مانگنے والا میں اس پر رحمتوں کی انتہا کردوں“اے بندے تو مانگ تو سہی ہے کوئی رحمت کا طلبگار کہ میں اس پر رحمت برسا دوں۔تو ہمیں اللہ رب العزت سے یہ دعا مانگنی چاہیے ترجمہ!”اے میرے رب مجھے بخش دے مجھ پر رحم فرما دے بے شک تو بہتر رحم فرمانے والا ہے“ دوسرے عشرہ کو مغفرت کا عشرہ کہا جاتا ہے۔اللہ پاک فرماتے ہیں کہ” اے بندے تو مغفرت مانگ تاکہ میں تجھے بخش دوںتو اپنی خطاﺅں کی معافی مانگ بے شک میں ہی تجھے بخشنے والا ہوں“ہمیں دوسرے عشرے میں مغفرت طلب کرنی چاہیے بےشک میرا رب بخشنے والا اور ہر چیز پر قادر ہے ہمیں یہ دعا مانگنی چاہیے۔ ترجمہ!”میں اللہ سے اپنے تمام گناہوں کی بخشش مانگتی ہوں جو میرا رب ہے اور اسی کی طرف رجوع کرتی ہوں“تیسراعشرہ نجات کا عشرہ کہلاتا ہے اس عشرے میں اللہ پاک ہمیں مصیبتوں، بلاﺅں اور پریشانیوں سے نجات دلاتا ہے اگر ہم سچے دل سے توبہ کرے تو وہ رب توبہ قبول کرتا ہے رسول اللہ کا ارشاد مبارک ہے کہ”جس نے ایمان کے ساتھ اورثواب کی نیت سے رمضان کے روزے رکھے اس کے گزشتہ سارے گناہ معاف کر دیئے جائیں گے“ ہمیں یہ دعا مانگنی چاہیے ترجمہ! ”اے اللہ! بے شک تو معاف کرنے والہ ہے۔معاف کرنے کو پسند کرتا ہے بس تو ہمیں معاف فرما دے“۔
اللہ پاک فرماتا ہے” اے بندے تو رمضان میں روزے رکھ،بےشک روزہ دار کے لیے دو بڑی خوشیاں ہے“رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہیں کہ”روزہ دار کو دو خوشیاں حاصل ہوتی ہیںایک اس وقت جب وہ افطار کرتا ہے تو خوشی محسوس کرتا ہے اور دوسرا جب وہ اپنے رب سے ملاقات کرے گا تو روزے کا ثواب دیکھ کر خوش ہو جائےگا“دوسرے مقام پر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ” جس نے اللہ کی رضا کے لیے روزہ رکھا گویا اس نے اللہ کو پا لیا“ اللہ پاک فرماتے ہیں کہ ”بندوں کو اس کی نیکیوں کے بدلے جنت دی جائےگی مگر روزہ دار کے لیے صرف اللہ ہے“ اسی طرح ایک اور مقام پررسول اللہ نے فرمایا کہ!”جو ایک دن کا روزہ اللہ کی رضا کے لئے رکھے اللہ اس بندے اورجہنم کے درمیان خندق بنادے گا“ماہ رمضان کے شروع ہوتے ہی شیاطین کو زنجیریں پہنا دی جاتی ہے جہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور جنت کے دروازے کھول دیئے جاتے ہیںحضرت ابو ہریرہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ”جب رمضان کا مہینہ شروع ہوتا ہے تو آسمان کے دروازے ( ایک روایت میں جنت کے دروازے) کھول دیئے جاتے ہیں اور جہنم کے دروازے بند کے دیئے جاتے ہیں اور شیطانوں کو زنجیریں پہنا دی جاتی ہیں“ ۔اللہ تعالی فرماتے ہے” کہ جنت کے آٹھ دروازے ہیں ایک دروازے کا نام ریان ہے اس دروازے سے وہی لوگ جنت میں داخل ہونگے جو روزہ رکھتے ہیں“ روزہ داروں کے لیے اللہ پاک نے جنت کا ایک دروازہ مخصوص کر رکھا ہے کہ اس (ریان) نامی دروازے سے صرف اور صرف روزہ داروں کو جنت میں داخل کیا جائے گا
رسول اللہ نے فرمایا کہ اللہ پاک نے واضح الفاظ میں فرمایا ہے کہ ”میں روزہ دار بندوں کی دعا کبھی ردنہیں کرونگا“ارشاد گرامی ہے کہ اللہ پاک تین بندو کی دعا کبھی رد نہیں کرے گا 1 روزہ دار کی افطار کے وقت2 عادل بادشاہ کی 3 مظلوم کی! ایک روایت ہے کہ حق تعالی شانہ” رمضان میں عرش اٹھانے والے فرشتوں کو حکم فرماتے ہیں کہ اپنی عبادت کو چھوڑ دو اور روزہ داروں کی دعا پر آمین کہا کرو“روزہ داروں کی دعا کبھی رد نہیں ہوتی کیونکہ اللہ پاک خود فرماتے ہیںتو اس میں کوئی شک نہیں کے دعا ردنہ ہوگی بلکہ مختلف روایات میں ماہ رمضان کو دعا کا خصوصیت سے قبول ہونا کہا جاتا ہے کیونکہ دعا کی قبولیت کا وعدہ اللہ پاک نے خود کیا ہے ماہ رمضان بہت برکتوں والا مہینہ ہے ماہ رمضان کو بہت اہمیت حاصل ہے حضرت عبدللہ بن عباس سے روایت ہے کہ انہوں نے رسول اللہ کو یہ ارشاد فرماتے سناکہ”جنب کو رمضان المبارک کے لئے خوشبوﺅں کی دھونی دی جاتی ہے اور شروع سال سے آخر ت سے آراستہ کیا جاتا ہے جب رمضان کی پہلی رات ہوتی ہے تو عرش کے نیچے سے ایک ہوا چلتی ہے ”مشیرا“ ہے اس کے جھونکوں سے جنت کے درختوں کے پتے اور دروازوں کے حلقے بجنے لگتے ہیںجنت کے دروازے رسول پاک کی امت کے لئے کھول دیئے جاتے ہیں اورجہنم کے دروازے بند کر دیئے جاتے ہیں اور جبرائیل کو حکم ہوتا ہے کہ سرکش شیاطین کو قید کرکے گلے میں طوق ڈال کر دریا میں پھینک دو تاکہ امت محمدی کے روزوں کو خراب نہ کرے“رسول اکرم صلی اللہ علیہ وسلم فرماتے ہے کہ! اللہ پاک ایک منادی کروانے کا حکم دیتا ہے اور ان الفاظ کو تین مرتبہ دہرایا جاتا ہے کہ1 ہے کوئی مانگنے والامیں عطا کروں،2 ہے کوئی توبہ کرنے والہ میں توبہ قبول کرو،3ہے کوئی مغفرت کرنے والہ میں مغفرت کروںرسول اکرم فرماتے ہیں کہ” اگر میری امت کو پتہ چل جائے کہ ماہ رمضان کیا ہے تو وہ پورا سال اللہ رب العزت سے ماہ رمضان ہی مانگے“یا اللہ پاک اس مبارک مہینہ میں ہم تیری رحمتوں کے طلبگار ہیںاللہ پاک ہمیں سچی توبہ کرنے کی توفیق دے (آمین) ہمارے گناہوں کو بخش دے اور آئندہ گناہوں سے بچتے رہنے کی توفیق دے ماہ رمضان میں بھی اور ماہ رمضان کے بعد بھی آمین ۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Themes