خیبر پختونخوا حکومت کا بجٹ غیر حقیقی اعداد و شمار پر مشتمل ہے،سینیٹر مشتاق احمد خان

Published on June 21, 2020 by    ·(TOTAL VIEWS 335)      No Comments

پشاور(یواین پی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت کا بجٹ غیر حقیقی اعداد و شمار پر مشتمل ہے اور صرف حکمران ٹولے کی خواہشات کا مجموعہ ہے جس کے پیچھے ریونیو اور آمدن کے حقیقی ذرائع اور منصوبہ بندی نہیں ہے۔ صوبائی حکومت نے923ارب کے بجٹ میں خیبرپختونخواکی جامعات کے لئے1ارب رو پے رکھے ہیں۔ جامعات پہلے شدید خسارے کا شکار ہیں اور مالیاتی بحران سے دوچار ہیں اور کورونا کی وجہ سے ان کے خساروں اور بحران میں مزید اضافہ ہوگیا ہے، ایسے میں جامعات کو بجٹ میں نظر انداز کرنا اعلیٰ تعلیم کے ساتھ دشمنی ہے۔18ویں ترمیم کے بعدجامعات اب صوبوں کی ذمہ داری ہیں۔انسانی وسائل کوفروغ دینے اورتعلیم کودفاع کے برابراہمیت دینے کے دعوے اورنعرے فراڈ تھے۔ صوبائی حکومت صوبے کے آئینی اور مالیاتی حقوق سے دستبردار ہوچکی ہے اور مالیاتی و آئینی حقوق کے حصول میں پے درپے بری طرح ناکام ہوچکی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مرکز اسلامی پشاور سے جاری کئے گئے بیان میں کیا۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ صوبائی بجٹ خیالی اعدادو شمار اور خواہشات کا مجموعہ ہے جس کے پیچھے قابل اعتماد ریونیو پلان یا آمدن کے یقینی ذرائع نہیں ہیں۔سرکاری ملازمین اور پنشنرز کی تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ نہ کرنا ظلم ہے۔ حکومت نے مہنگائی کا سونامی برپا کردیا ہے جبکہ دوسری طرف سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کررہی۔انہوں نے کہا کہ بجٹ میں وضاحت نہیں کی گئی کہ 317ارب روپے سے زائد کی اے ڈی پی کے لئے رقم کہاں سے آئیگی،86ارب روپے کے قرضے کہاں سے ملیں گے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں اس بات کی وضاحت موجود نہیں کہ 2019-20میں معمول کی حالت میں 33ارب ٹیکس ہدف میں 27ارب جمع ہوپائے، اب کورونا کی موجودہ حالت میں 28ارب کاہدف کیسے حاصل ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ وفاق نے گزشتہ سال بجلی کے خالص منافع کے 14ارب جاری کئے، اس سال صوبے کا ہدف 58ارب روپے ہے۔ حکومت بتائے کہ 58ارب روپے کے حصول کے لئے کیا طریقہ اپنائے گی۔یہی صورتحال این ایف سی میں خیبر پختونخوا کے حصے کا ہے، پہلے سے ہی این ایف سی میں خیبر پختونخوا کے حصے پر 150ارب روپے سے زیادہ کا کٹ لگایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی خیبر پختونخوا صوبائی بجٹ کو یکسر مسترد کرتی ہے۔ بجٹ میں غریب طبقے کے لئے کسی قسم کے ریلیف کا اعلان نہیں کیا گیا۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Theme