کیا رپورٹر بلیک میلرہے۔۔۔؟ اچھائی اور برائی کو منظر عام پہ لانا صحافی کی ذمہ داری ہے

Published on July 24, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 181)      No Comments

فیصل آباد(رپورٹ ۔۔ایم ایس مہر)شعبہ صحافت ایک مقدس پیشہ ہے اگر یہ نہ ہو تو یہاں جنگل کا قانون ہو اسلئے ہر جرنلسٹ کو اپنی ذمہ داریاں پوری ایمانداری سے ادا کرنا چاہئیں ایک ورکنگ جرنلسٹ کی اہم ذمہ داری ہے کہ وہ ہر فرد سے اچھی ریلیئشن شپ رکھے اپنے چاروں اطراف گہری نگاہ جمائے رکھے ایسی کوئی جگہ نہ بچے جس کی شعبہ صحافت سے جڑے افراد کو خبر نہ ہو جہاں جو بھی سرگرمیاں ہورہی ہوں جرنلسٹ کو اسکی خبر ہونا لازم ہو اسکی ذمہ داری ہے معاشرے کی بہتری کیلئے خود کو چوبیس گھنٹے عوام کی خدمت میں رکھے جہاں تک ہوسکے معاشرے میں چھپی برائیاں باہر نکالے انکی نشاندہی کرے تاکہ انکا محاسبہ کیا جاسکے چاھے انجام کوئی بھی ہو یقینی طور پر جب آپ برائی کی دم پر پاوں رکھتے ہیں تو جرائم پیشہ افراد منشیات فروش نشئی جواری ذخیرہ اندوز معاشرے کے جتنے بھی ناسور ہیں انکو سپورٹ کرنے والے انکے ہمدرد انکے ساتھی انہیں درد محسوس ہوتا ہے وہ جرنلسٹ کے ساتھ برا حربہ استعمال کرنے کی پوری کوشش کرتے ہیں لہذا تمام رپورٹر اگر ایک جان ہوں تو کسی کی جرآت نہیں ہوتی انکا کچھ بگاڑ سکیں لیکن مفاد پرست عناصر کی کوشش ہوتی ہے یہ آپس میں مل جل کر نہ بیٹھیں اور انہیں مختلف گروہوں میں تقسیم رکھا جائے تاکہ وقت آنے پر انہیں اپنے مفاد کیلئے استعمال کیا جاسکے دوسری طرف رپورٹر کے پاس بھی جائے اسکے لئے بلیک میلنگ کا ہتھیار تو پہلے سے تیار رکھتے ہیں اگر جعلی چیزیں بھیچتا ہے پکڑا گیا تو رپورٹر بلیک میلر اگر جعلی ڈاکٹر جن کو عطائی کہا جاتا ہے وہ معاشرے کیلئے تو کیا پوری انسانیت کیلئے خطرہ ہے اسکے پاس اگر رپورٹر جائے ڈگری کا پوچھے کے تم ایم بی بی ایس ہو اگر نہیں تو کس کی اجازت سے بیٹھے ہو کلینک بنا کے تمہارے پاس کوئی قانونی جواز ہے تو پیچھے سے وہ بھی کہے گا رپورٹر بلیک میلر اگر تعویذ گنڈہ کرکے عورتوں کو لوٹنے والے بابا جی کے پیچھے جاو تو وہ بھی کہے گا رپورٹر بلیک میلر مصنوعی مہنگائی کرنے والوں کو پوچھا جائے تم سودے مہنگے کیوں اور کس کی اجازت سے بیچتے ہو تو وہ بھی کہتا ہے رپورٹر بلیک میلر اگر کسی دفتر میں بیٹھے ملازم کو کہا جائے تم نے فلاں بندے کا کام اس سے اتنے پیسے لیکر کیوں کیا ہے تم نے کونسے قانون کے مطابق پیسے لئے ہیں یا رشوت لی تو وہ بھی کہے گا رپورٹر بلیک میلر تو احتساب کیسے ہوگا کون کریگا انکا احتساب جو انکے اوپر ذمہ دار ہیں وہ اپنی ذمہ داریاں پوری نہیں کررہے اکیلا رپورٹر کیا کریگا اداروں کو مکمل طور پر جرنلسٹ کا ساتھ دینا چاہیے اگر رپورٹر بلیک میلر ہے تو جعلی ڈاکٹر کیا ہیں رشوت خور کیا ہیں منشیات فروش کیا ہیں اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کرنے والے کیا ہیں حکومت سے تنخواہ لینا کھانا جائز ہے ایسے افراد قوم کے مجرم ہیں اب اللہ کی طرف سے حکمران آنا ضروری ہوچکا جو ایسے افراد کو موقع پر سزائیں اور عملدرآمد کرواسکے انسان کے بس میں کچھ نہیں رہا رپورٹر کوئی بھی ہو اسے پسند نہیں کیا جاتا اس پر طرح طرح کے الزامات لگائے جاتے ہیں تاکہ اسکی برائی چھپی رہے سینئر اور بڑے صحافی حضرات کو چاہیے سبھی شعبہ صحافت سے جڑے جونئیر سے پیار و محبت سے پیش آئیں انہیں کام سکھائیں کوئی بھی ہمیشہ یہاں بیٹھا نہیں رہا سب نے جانا ہے باپ کے بعد بیٹا استاد کے بعد شاگرد یہی اصول ہے قدرت کا تو میری گزارش ہے ایکدوسرے کے ساتھ مخلص رہیں

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Free WordPress Theme