زرعی ریسرچ منصوبہ جات کے ثمرات کاشتکاروںتک پہنچنا ضروری ہیں حسین جہانیاں گردیزی

Published on December 21, 2021 by    ·(TOTAL VIEWS 125)      No Comments

زرعی منصوبہ جات ڈیمانڈ کے مطابق ترتیب دئیے جائیں تاکہ عوام کو معیاری زرعی اجناس سستے داموں مل سکیں
اوکاڑہ (یواین پی ) وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی کی زیر صدارت پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کے 46ویں اجلاس کا انعقاد۔ زرعی تحقیق کے لئے 34 کروڑ 33 لاکھ روپے سے زائد لاگت کے 16 مختلف منصوبہ جات کی منظوری پیداواری اہداف کے حصول کے لئے زرعی تحقیق کے ثمرات کاشتکاروں تک پہنچنا ضروری ہیں۔ وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی ۔ترجمان زراعت کے مطابق زرعی ریسرچ منصوبہ جات کے ثمرات کاشتکاروںتک پہنچنا ضروری ہیںتاکہ وہ اُن کی پیداواری لاگت میں کمی اور فی ایکڑ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔ زرعی منصوبہ جات مارکیٹ اور کمرشل پیمانے پر ڈیمانڈ کے مطابق ترتیب دئیے جائیں تاکہ عوام کو معیاری زرعی اجناس سستے داموں مل سکیں۔ ان خیالات کا اظہار وزیر زراعت پنجاب سید حسین جہانیاں گردیزی نے پنجاب ایگریکلچرل ریسرچ بورڈ کے 46ویں اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر چیف ایگزیکٹو پارب ڈاکٹر عابد محمود نے اجلاس کا ایجنڈہ پیش کیا۔ اجلاس میں پارب کی ایگزیکٹو کمیٹی کی جانب سے تجویز کردہ 18 منصوبہ جات جن میں سے مجموعی طور پر 34 کروڑ 33 لاکھ روپے سے زائد لاگت کے 16 زراعت و لائیواسٹاک کے مختلف منصوبہ جات کو بورڈ ممبران نے متفقہ طور پر منظور کیا اور صوبائی وزیر زراعت پنجاب نے 18 کروڑ روپے سے زائدکی رقم سے 6 زراعت کے متعلقہ اور 16 کروڑ روپے کی لاگت سے 10 لائیو اسٹاک کے متعلقہ منصوبہ جات کی منظوری دی۔ اس موقع پر صوبائی وزیرزراعت نے کہا کہ زرعی سائنسدانوں کو قومی پیداوار میں اضافے اور بہتر آؤٹ پٹ کے لیے اپنا تعمیری کردار ادا کرنا ہوگا۔ زرعی منصوبہ کی کمرشل پیمانے پرعملدرآمد کی ضرورت ہے جس سے کاشتکاروں کے منافع میں اضافہ کے علاوہ عوام کی ڈیمانڈ پوری ہو اور قیمتوں میں بھی استحکام پیدا ہوسکے۔ اس کے علاوہ ایسے کولڈ سٹوریج بنانے کی ضرورت ہے جس سے سبزیات اور پھلوں کی شیلف لائف بڑھائی جاسکے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog