گزشتہ روز قتل ہونے والے چار افراد کا مقدمہ ملک سرفراز عرف گودی کے خلاف درج

Published on April 25, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 287)      No Comments

01
مصطفی آباد/للیانی(یواین پی)گزشتہ روز قتل ہونے والے چار افراد کا مقدمہ ملک سرفراز عرف گودی کے خلاف درج، بھتیجے مبین رضا کے مطابق میرے چاچا نے نے میری بہن سونیا پر فائرنگ کر دی تھی جس میں اٹھا رہا تھا کہ اس نے مجھے بھی فائرنگ کرکے زخمی کر دیا اسی دوران میرے چاچا کا بیٹا سکندر آگے آیا اور وہ بھی چاچا کی فائرنگ سے زخمی ہو گیا تھا میری بہن سونیا اور چاچا کا بیٹا سکندر ہسپتال میں دم توڑ گئے جس پر اس نے تیش میں آ کر دورہ فائرنگ کر کے میری والدہ رضیہ سلطانہ اور بھائی وقار رضا کو قتل کر دیا اور فائرنگ کرتے ہوئے موقع سے فرار ہو گیا، پولیس تھانہ کاہنہ اور پولیس تھانہ مصطفی آباد نے مبین رضا کی درخواست پر دو دو افراد کے قتل کا مقدمہ ملک سرفراز عرف گودی کے خلاف درج کرکے ملزم کی تلاش شروع کر دی ہے، مقتولین ہزاروں سوگواروں کی موجودگی میں مصطفی آباد اور قصور میں سپرد خاک، امن و امان کی صورت حال کو کنٹرول کرنے کیلئے پولیس کی بھاری تعینات رہی

حکومت مفت تعلیم کے قانون پر عمل کرتے ہوے سب کے لیے مفت تعلیم کو یقینی بناے صوبائی گورنر یوتھ اسمبلی مد ثر شہباز ریحان
مصطفی آباد/للیانی(یواین پی) حکومت مفت تعلیم کے قانون پر عمل کرتے ہوے سب کے لیے مفت تعلیم کو یقینی بناے اور ملک میں یکساں نظام تعلیم کو اپنا یا جاے تا کہ معاشرے میں امیر غریب فرق ختم ہو سکے۔ان خیالات کا اظہار صوبائی گورنر یوتھ اسمبلی مد ثر شہباز ریحان نے نیشنل یوتھ اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پرممبریوتھ اسمبلی محمد وقار نے اپنی تقریر میں کہا ملک میں فرسودہ نظام تعلیم سے پڑھے لکھے بے روزگار پیدا ہورہے ہیں اگر ملک اور اقوام عالم میں ترقی کرنی ہے تو ٹیکنکل شعبے کو وسعت دینی ہو گی ،خصوصی سفیر برائے تعلیم نوجوانان اقوامِ متحدہ میاں زریاب عا رف نے ایک رپورٹ پیش کی جو ایک لمحہ فکریا ہے رپورٹ کے مطابق حکومتِ پنجاب کے ایک سروے کے تحت اس وقت تقریبًا 2,65,000 طلبہ و طالبات پرائمری کی سطح پر قصور میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں مگر ہائی سکول کے سطح پر یہ تعداد کم ہو کر صرف 25,000 تک محدود ہو جاتی ہے۔ اس حکومتی سروے کے تحت تیار کی گئی رپورٹ کا جائزہ لینے کے بعد سوال یہ اٹھتا ہے کے کیا ہر سال 2,50,000 بچوں سے تعلیم کا حق چھین لیا جاتا ہےِ ؟ کیا کوئی نہیں جو اِن معصوم بچوں کو تعلیم کی طرف لا سکے؟بدقسمتی سے پاکستان کا شمار عالمی سطح پر02 نمبر پر ہوتا ہے جہاں بچوں کی ایک بڑی تعداد تعلیم سے محروم ہے۔ہم تب تک نوجوانوں کو اس بات پر قائل نہیں کر سکتے کہ وہ ہمارے ملک کا مستقبل ہیں جب تک ہم اُن کو کامیاب مستقبل کے لئے تمام سہولیات مہیا نہ کر دیں۔ یہ وہ وقت ہے جب ہمیں میدانی سیاست کا سہارہ لیتے ہوئے قصور کی عوام کے لئے عملی معنوں میں کچھ کرنا ہے۔ہمیں یہ سوچنے کے بجائے کہ ہم کہاں ہیں ہمیں یہ سوچنا ہوگا کہ ہمیں کہاں ہونا چاہیے۔ پہلی ترجیح ان لاکھوں بچوں کو تعلیم کی طرف دوبارہ راغب کرنا ہے جو تعلیمی میدان سے د’ور ہوگئے ہیں۔
قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے نا معلوم ملزمان 8روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکے
مصطفی آباد/للیانی(یواین پی)قرآن پاک کی بے حرمتی کرنے والے نا معلوم ملزمان 8روز گزرنے کے باوجود گرفتار نہ ہو سکے، نجی سکول کے خلاف پروپگنڈے میں کوئی حقیقت نہیں،حاجی شیخ ظفر نے اپنی زکات سے معززین علاقہ کی مشاورت سے سکول بنایاجس میں بچوں کیلئے کتابیں وردیاں اور دوپہر کا کھانا فری دینے کا اعلان کیا تھا، سکول کی مقبولیت سے خائف عناصر کی کاروائی ہو سکتی ہے، سروے میں دیہاتیوں کی تاثرات، تفصیلات کے مطابق 18اپریل کی رات نواحی گاؤں لیل میں نا معلوم افراد نے قر�آن پاک کی بے حرمتی کی تھی، نا معلوم افراد نے قرآن پاک کے اوراق کو تیز دھار آلہ سے کاٹ کر مدرسہ ہاشمیہ کے صحن اور باہر سٹرک پر پھینک دیاتھا، رات ایک بجے سرہالی کلاں کے ایک نجی سکول کا پرنسپل سرور جب اپنی گاڑی پر لیل گیا تو اس نے قرآن پاک کے اوراق دیکھے، سروے میں سابقہ نائب ناظم مبین، عباس اور مدرسہ ہاشمیہ کے قاری محمد خالد نے کہا کہ حاجی شیخ ظفر کے بارے میں پروپگنڈا بے بنیاد ہے ہم نے اس میں کوئی ایسی بات نہیں دیکھی جس کی بنیاد پر ہم اس پر الزام لگا سکیں، چند دیہاتیوں نے کہا کہ یہ پرائیوٹ سکول مالکان یا کسی شخص کی سازش ہو سکتی ہے جو سکول کی مقبولیت سے خائف ہو، شیخ ظفر کی طرف سے بنائے گئے سکول کے پرنسپل افضال نے کہا کہ ہماراسکول بنانے کا مقصد علاقہ کے مستحق بچوں کی خدمت کے علاوہ کچھ نہیں شیخ ظفر نے اپنے ذکات کی رقم سکول پر صرف کرنے کیلئے اہل علاقہ کی مشاورت سے سکول بنایا، اگر اہلیان علاقہ کسی ہسپتال یا ڈسپنسری کی شفارش کرتے تو ہم وہ بنا دیتے،سروے میں دیہاتیوں نے کہا کہ جدید طریقوں کو بروئے کار لاتے ہوئے قرآن پاک کے اوراق پر لگے ہاتھوں کے نشانات کے فنگر پرنٹ لیکر ملزمان کو بے نقاب کیا جا سکتا ہے، اہل علاوہ کی بڑی تعداد نے وزیر اعلی پنجاب ، ڈی آئی جی و ڈی پی او قصور جواد قمر سے فوری نوٹس لیتے ہوئے ملوث افراد کو بے نقاب کرکے سخت سے سخت سزادینے کا مطالبہ کیا ہے

Readers Comments (0)




Weboy

Premium WordPress Themes