نوازشریف حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی مجوزہ تحریک عدم اعتماد کی مشاورت شروع،رانا تنویر

Published on February 27, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 66)      No Comments

ق لیگ تحریک عدم اعتماد کوسپورٹ کے بدلے مبینہ طور پنجاب کی وزارت اعلیٰ ما نگناسیاسی بارگینگ ہے
لاہور(یواین پی)مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنماء ایم این اے پبلک اکاؤنٹ کمیٹی کے چیئر مین رانا تنویر حسین نے کہا کہ مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف حکومت کے خلاف اپوزیشن جماعتوں کی مجوزہ تحریک عدم اعتماد کی ممکنہ کامیابی کے بعد وزارت عظمیٰ،پنجاب کی وزرات اعلیٰ کے لئے غیر متوقع ناموں پر مشاورت شروع کر دی ہے، میاں نوازشریف عمران خان اور عثمان بزدار حکومت کے خلاف مجوزہ تحریک عدم اعتماد کی ہر حوالے سے کا میابی چاہتے ہیں وہاں پروہ 2022میں ہر صورت نئے الیکشن کا انعقاد بھی چاہتے ہیں،جس کے لئے نوازشریف مجوزہ تحریک عدم اعتماد کی ممکنہ کامیابی کے بعد ایسی شخصیات کو وزارت عظمی اور پنجاب کی وزارت اعلیٰ دینا چاہتے ہیں جو متعین وقت کے بعد اسمبلیاں توڑ دے تاکہ نئے الیکشن کا انعقاد2022میں ہو سکے، مسلم لیگ ق کی طرف سے تحریک عدم اعتماد کوسپورٹ کرنے کے بدلے مبینہ طور پنجاب کی وزارت اعلیٰ مانگے جانے کوسیاسی بارگینگ کی شکل میں ن لیگ میں پسند نہیں کیا جا رہا،ن لیگ کے جو رہنما ء ق لیگ کو وزارت اعلیٰ دئیے جانے کے مخالف ہیں ان کا مو قف ہے کہ اگر موجودہ حکومت کے اتحادی کو پنجاب کی وزارت اعلیٰ دی گئی تو پھر ن لیگ کاگزشتہ ساڑھے 3سالوں میں عمران حکومت کے خلاف بنایا گیا بیانیہ ردی کی ٹوکری کی نظر ہوجائے گا،ن لیگ کی مرکزی قیادت کا ایک مو ثر طبقہ اس بات پر بھی یکسو ہے کہ پنجاب کی وزارت اعلیٰ ق لیگ کو دینے سے ن لیگ کوسیاسی نقصانات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے،ذرائع نے بتایا کہ مجوزہ تحریک عدم اعتماد کی ممکنہ کامیابی کی صورت میں ن لیگ کی قیادت کی یک نکاتی دلچسپی آئینی تقاضوں کو پورا کرتے ہوئے اسمبلیوں کے خاتمے اور نئے الیکشن کے فوری انعقاد کی ہے،کیوں کہ ن لیگ کسی بھی صورت بدترین مہنگائی سمیت عوام کو درپیش دیگر مسائل کا بوجھ اپنے کاندھوں پر نہیں اٹھانا چاہتی،ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ کی قیادت بدترین مہنگائی اور بیڈ گورننس کو اگلے الیکشن کے لئے بیانیہ بنا رہی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ میاں نوازشریف عمران حکومت کے خلاف اپوزیشن کے بننے والے یک نکاتی اتحاد کو کسی صورت بھی گنوانا نہیں چاہتے،ذرائع نے دعویٰ کرتے ہیں کہ نوازشریف کی طرف سے کنوینس کئے جانے کے بعد ہی پیپلز پارٹی نے بھی نئے الیکشن کی بات شروع کر دی ہے،ذرائع کا کہنا ہے کہ مجوزہ تحریک عدم اعتماد کے لئے ن لیگ کی قیادت کے حکومتی بینچوں کے ساتھ روابط حتمی مرحلے میں داخل ہو گئے ہیں،ذرائع اس بات کا قومی امکان ظاہر کر رہے ہیں کہ علاج کے لئے لندن جانے والے جہانگیر ترین کی عیادت میاں نوازشریف کر سکتے ہیں،ذرائع کے مطابق نوازشریف تحریک عدم اعتماد کی ممکنہ کامیابی کے بعد متعین مدت کے لئے ایسا وزیر اعظم اور پنجاب میں ایسا وزیر اعلیٰ سامنے لا سکتے ہیں جو حکومت کے لئے بھی غیر متوقع ہو گا تاہم سارے فیصلے تمام اپوزیشن جماعتوں کو اعتماد میں لے کر ہی کئے جائیں گے۔

Readers Comments (0)




WordPress Themes

WordPress Themes