لڑکیوں کے لیے میڈیا کی کھلی فضا میں سانس لینا مشکل ہے، شاہین امام

Published on April 30, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 837)      No Comments

Shaheen
یہ دنیا اپنے اندر ایک تجسس سمیٹے ہوئی ہے جہاں ہر لمحے آپ کو اک نئی جستجو کے لیے کوشش کرنی ہوتی ہےشاہین امام کی یواین پی سے خصوصی گفتگو
لاہور(یواین پی) لڑکیوں کے لیے میڈیا کی کھلی فضا میں سانس لینا مشکل ہے، چند وجوہات کی بناء پر وہ لڑکیاں اور خواتین اپنے حق سے محروم رہ جاتی ہیں جن کی قابلیت کو سامنے لانے میں انہیں مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے، انہی مسائل سے دوچار ہو کر وہ ملک و قوم کا نام روشن نہیں کر سکتیں، ان باتوں کا اظہارنئی آنے والی اداکارہ و گلوکارہ شاہین امام نے گزشتہ روز نجی ایوارڈ کی تقریب میں کہی، انہوں نے بتایا کہ یہ دنیا اپنے اندر ایک تجسس سمیٹے ہوئی ہے جہاں ہر لمحے آپ کو اک نئی جستجو کے لیے کوشش کرنی ہوتی ہے، میں نے بہت سوچ سمجھ کر اس دنیا میں قدم رکھا ہے، میں نے حتی الامکان کوشش کی ہے کہ اس جستجو میں کامیاب ہو جاؤں اور اپنے ملک کے لیے کچھ کر سکوں اور الحمد و للہ مجھے جو لوگ ملے ہیں وہ اچھے اور پروفیشنل ہیں، میں اداکاری کے ساتھ گلوکاری بھی کر تی ہوں،اداکاری کے حوالے سے ابھی میری چند ڈراموں اور فلموں کے لیے میٹنگز چل رہی ہیں،گلوکاری کے میدان میں میں اپنی ایک نظم کے ذریعے پاکستان کی تصویر کو مثبت انداز سے پیش کرنے کی کوشش کروں گی، یہ نظم ملک کے مشہور و معروف شاعر کی لکھی ہوئی ہے اور اسے ماضی میں بڑی پذیرائی ملی ہے، میں ان کا نام بتا کر سرپرائز کو ضائع نہیں ہونے دوں گی اور اس سلسلے میں جلد ویڈیو آپ اپنے اسکرین پر دیکھ سکیں گے، میری خواہش ہے کہ میں اپنے فن کی بدولت الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا میں ایک پرفیکٹ ستون ثابت ہوں، ہماری میڈیا کی صنعت کتنی بدحالی کا شکار ہے، اس کا اندازہ پاکستان کی عوام بہتر طور پر لگا سکتی ہے، ہمارے ہاں ٹیلنٹ ہے مگر اس ٹیلنٹ کی قدر نہیں اور اگر ٹیلنٹ ہے تو پلیٹ فارم نہیں اس لیے ہمیں خود ہی اپنے راستے ڈھونڈنے ہوں گے، میں اپنی منزل کو پا لوں گی تو میں چاہوں گی کہ میرے پیچھے وہ ٹیلنٹ بھی سامنے آئے جو گھروں میں چھپابیٹھا ہے، اب ہمیں ان کو باہر نکالنا ہوگا،نئے ٹیلنٹ کو اسکرین پر دیکھنے کے سلسلے میں اس کی تازہ مثال گزشتہ دنوں سینما تھیٹر میں دیکھنے کا اتفاق ہوا جہاں سائکو فلم ’ہوٹل‘‘ کا ٹریلر چل رہا تھا، جس میں تمام نئے اداکاروں کو چانس دیا گیا اور میں نے وہاں یہ بھی محسوس کیا کہ لوگ چہ مہ گوئیاں کر رہے تھے کہ یہ فلم کب آنے والی ہے، دیکھا جائے تو دنیا ایک نئی صدی میں داخل ہو رہی ہے اور ہم اپنے ہنر کو چھپا کر مزید پیچھے ہوتے چلے آ رہے ہیں، شوق اور بزنس میں آسمان زمین کا فرق ہے، جنہیں شوق ہے وہ ایسے لوگوں کے ہتھے چڑھ جاتے ہیں کہ جنہیں میڈیا کی اے بی سی ڈی نہیں آتی اور جو کام کر رہے ہیں ان تک وہ ہنرمند شوقین لوگ پہنچ نہیں پاتے، میری ان سب ہنرمند لڑکیوں اور خواتین سے کہنا ہے کہ وہ اپنا ٹیلنٹ سامنے لائیں، ان کے لیے میں آگے کوشش کروں گی، جس میں انہیں اپنے ٹیلنٹ کو دکھانے کے بڑے مواقع حاصل ہوں گے، ان دنوں میری کردارنگاری کے حوالے سے ایک فلم کے سلسلے میں بات چیت چل رہی ہے، میں جن کے ساتھ مستقبل میں کام کرنا پسند کروں گی، وہ نہایت پروفیشنل ہوں اور انہیں کام کرنے کا طریقہ آتا ہو ورنہ مارکیٹ میں ایسے نجانے کئی ڈائریکٹرز گھوم رہے ہیں جنہیں کام سے زیادہ انہیں اپنا نام بنانے کی خواہش ہوتی ہے اور میں اپنا نام بنانے میں صرف اس لیے کوشش کروں گی کہ پاکستان کا نام دنیا بھر میں اچھے لفظوں میں یاد کیا جائے۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Themes