حقیقی صحافیوں کیلئے جدوجہد ہمارا نسب العین ہے۔ الطاف حسین

Published on April 15, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 334)      No Comments

ٹھٹھہ (یواین پی / حمید چنڈ)ٹھٹہ کے رجسٹرڈ صحافیوں کے وظیفے، پلاٹ اور صحت کارڈ کے حصول کے لیے اعلیٰ حکام کو لیٹر بھیجے گئے ہیں۔ زرد صحافت معاشرے کیلئے ناسور ہے۔ حقیقی صحافیوں کیلئے جدوجہد ہمارا نسب العین ہے۔ الطاف حسین تفصیلات کے مطابق پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن ٹھٹہ سیکریٹریٹ میں ایک اہم اجلاس منتقعد ہوا جس میں انفارمیشن ڈپارٹمنٹ میں رجسٹرڈ صحافیوں کے لیے سرکاری وظیفہ مقرر کرنا، رہائشی پلاٹ اور صحت کارڈ کے اجراء کے حوالے سے باقاعدہ خط و کتابت شروع کر دی گئی ہے اس اجلاس میں سرپرست اعلیٰ صوفی ذوالفقار علی قادری، سلیم رضا جنرل سیکرٹری، سید الطاف حسین شاہ شیرازی اعزازی کوآرڈینیٹر اور سید تشکیل حسین شاہ آفیس سیکرٹری بھی موجود تھے۔اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے اپنے جاری کردہ بیان میں اعزازی صدر الطاف حسین تنیو نے کہا کہ زرد صحافت، لفافا کلچر، نے صحافت جیسے مقدس پیشے کو بدنام کیا ہے جب کے رجسٹرڈ اور حقیقی صحافی احساس محرومی کا شکار ہیں۔ ہم اعزازی طور پر اس مقدس پیشے کلئے کام کر رہے ہیں اور زرد صحافت کے خلاف اپنا مثبت کردار ادا کر رہے ہیں جس کی وجہ سے ہماری مخالفت اور دشمنی میں اضافہ ہو رہا ہے مگر ہم ثابت قدم رھنے کا عزم کرتے ہیں حکومت اور اداروں کو بھی چاہیےکہ زرد صحافت کو ختم کرنے میں اپنا کردار ادا کریں احتساب کا عمل سب سے پہلی ہم سے شروع کیا جائے اور تمام پریس کلبوں کا حساب کتاب کیا جائے صحافیوں کلئے جاری ہونے والا فنڈ صحافیوں پر خرچ کیا جائے آج تک ہم نے کوئی مراعات حکومت سے نہیں لی۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ رجسٹرڈ صحافیوں کو ان کے جائز حقوق وظیفہ، رہائشی پلاٹ اور صحت کارڈ دیئے جائیں جس کلئے پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن ٹھٹھہ سیکریٹرٹ کی جانب سے حکومت کے بالا حکام کو لیٹر لکھا گیا ہے۔ یہ بات ہمارے علم میں آئی ہے کہ اکثر پریس کلبوں میں میمبر شپ پسند کی بنیاد پر دی جاتی ہے اور رجسٹرڈ پروفیشنل صحافیوں ان کے جائز حق میمبر شپ سے محروم رکھا جاتا ہے جبکہ پریس کلب عوامی ادارے ہوتے ہیں صحافیوں کو میمبر شب نہ ملنے کی وجہ سے پریس کلبوں میں اضافہ ہو رہا ہے جو کہ لمحہ فکریہ ہے اس سلسلے میں قانونی مشورے جاری ہیں وقت آنے پر اس سلسے میں کورٹ سے رجوع کیا جائے گا رجسٹرڈ صحافی حقیقی معنوں میں سخت احساس محرومی کا شکار ہیں ہم مطالبہ کرتے ہیں کے جگہ جگہ پریس کلب قائم کرنے سے بہتر ہے ایک ہی پریس کلب ہو وہ بھی رجسٹرڈ ہونا چاہیے، تاکہ ملنے والی فنڈنگ کی آڈٹ کی جاسکے حکومت کو اس ضمن میں اپنا کردار ادا کرنا ہوگا اجلاس میں یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ عید کے فورں بعد پاکستان جرنلسٹ ایسوسی ایشن ٹھٹھہ سیکرٹریٹ میں جرنل باڈی کا اجلاس منتقعد ہو گا جس میں تمام میمبران کی شرکت کو یقینی بنایا جائے اور صلاح مشوروں کے بعد اہم فیصلی کی جائیں گے.

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Free WordPress Theme