کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کیلئے ٹیکنیکل کمیٹی نے سفارشات جاری کردیں

Published on June 12, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 473)      No Comments

اوکاڑہ( یواین این پاکستان/شیخ ایم جمیل ) ترجمان محکمہ زراعت پنجاب کے مطابق کپاس کی فصل کی بہتر نگہداشت کیلئے ٹیکنیکل ایڈوائزری کمیٹی نے سفارشات جاری کردی ہیں جن کے مطابق کاشتکارپٹڑیوں پر کاشتہ فصل کیلئے بیجائی کے بعد پہلا پانی 3 تا 4 دن، دوسرا، تیسرا اور چوتھا پانی 6 تا 7 دن کے وقفے سے اور بقیہ پانی حسب ضرورت کے مطابق لگائیں جبکہ ڈرل سے کاشتہ فصل کیلئے پہلی آبپاشی بجائے کے 30 تا 35 دن اور بقیہ پانی حسب ضرورت لگائیں۔ آبپاشی ترجیحاً شام کے وقت کریں۔ چھدرائی کا عمل بیجائی کے 20سے 25 دن کے اندر یا پہلے پانی سے قبل یا خشک گوڈی کے بعد ہر حالت میں ایک ہی دفعہ مکمل کیا جائے۔ مئی کاشتہ فصل میں پودوں کی تعداد 23 ہزار فی ایکڑ رکھیں۔ بجائی کے 50 دن کے بعد کپاس کی پٹڑیوں پر رجر چلا کر کھیلیاں بنا دیں۔ بجائی کے 60 دن تک زرعی زہروں کا سپرے نہ کریں۔ چھدرائی کے بعد پھول آنے تک ہفتہ وار نباتاتی محلول (کوڑتما 600 گرام+ تمباکو 600 گرام +نیم 600 گرام+ اک 600 گرام اور ہنگ 10 گرام 100 لیٹر پانی میں حل کرکے فی ایکڑ) کا سپرے کریں۔ کھادوں کا استعمال زمین کے تجزیے کے مطابق کریں۔ بجائی کے 50 دن تک یوریا کھاد کا استعمال سے گریزکریں تاکہ سفید مکھی کا حملہ زیادہ نہ ہو۔ اگر بجائی کے وقت فاسفورسی کھاد نہیں ڈالی گئی تو بجائی کے 25 دن بعد فاسفورسی کھاد یعنی 1 بوری ڈی اے پی میں 200 کلو گرام گلی سڑی گوبر کی کھاد مکس کرکے ایک ایکڑ میں ڈالیں اور فوراً پانی لگا دیں یا ڈی اے پی کو پانی میں حل کرکے کھیت سیراب کریں۔ مزید براں اگر پوٹاش کھاد زمین کی تیاری کے وقت نہیں ڈالی گئی تو پھول آنے پر 15 دن کے وقفہ سے آدھی بوری فی ایکڑ ڈالیں۔ جڑی بوٹیوں کے موثر تدارک کیلئے سی کے سی 1-، سی کے سی 3-، اور سی کے سی 6- کاشت شدہ اقسام پر بجائی کے 20 تا 25 دن بعد گلائفوسیٹ بحساب 1200 تا 1500 ملی لیٹر فی ایکڑ سپرے کریں۔ 80 دن سے کم عمر نان گلائفوسیٹ کپاس میں ہاتھ سے گوڈی کریں اور ہل چلائیں۔کپاس کی آبپاشی کیلئے واٹر سکاؤٹنگ باقاعدگی سے کریں یعنی اگر پھول چوٹی پر نظر آئے یا شام کے وقت پتے گہرے سبز اور مرجھائے ہوئے نظر آئیں یا تنا سرخی مائل نظر آئے تو پانی لگائیں۔ پھول آنے پر پانی کی کمی ہر گز نہ آنے دیں۔ کھیتوں میں اور ارد گر پائی جانے والی سفید مکھی، ملی بگ اور پتہ مروڑ وائرس کے میزبان پودوں کی تلفی کو یقینی بنائیں۔ سفید مکھی کے موثر کنٹرول کیلئے نباتاتی محلول (کوڑتما 600 گرام+ تمباکو 600 گرام +نیم 600 گرام+ اک 600 گرام اور ہنگ 10 گرام100 لیٹر پانی میں حل کرکے فی ایکڑ) کا سپرے کریں۔ کھیت میں پہلے چپکنے والے کارڈ بحساب 8فیایکڑ استعمال کریں اور انہیں 15دن کے وقفے سے تبدیل کریں۔سفید مکھی کے زیادہ حملہ کی صورت میں یوریا کھاد کی بجائے کیلشیم امونیم نائٹریٹ یا نائٹروفاس بحساب ایک بوری فی ایکڑ استعمال کریں۔اگر حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو زرعی ماہرین کت مشورے سے شرعی زہروں کا سپرے کریں۔زرعی زہروں کے استعمال کے 6دن بعد پلانٹ ایکسٹریکٹس مذکورہ بالا کا سپرے کریں۔اگر تھرپس کا حملہ نقصان کی معاشی حد سے زیادہ ہو تو سپینٹورام بحساب 60ملی لٹر فی ایکڑ یا کوئی اور سفارش کردہ زہر ماہرین کے مشورے سے کریں۔سپرے کے چھٹے دن بعد نباتاتی محلول کا سپرے کریں۔اگر چست تیلہکا حملہ معاشی حد سے زیادہ ہوتو فلونیکا مڈ بحساب60گرام فی ایکڑ یا کوئی سفارش کردہ زرعی زہر ماہرین کے مشور سے سپرے کریں۔پودوں کے مرجھاؤ کے تدارک کیلئے سلفر بحساب 1کلوگرام فی ایکڑ آبپاشی کریں۔کاپر آکسی کلورائیڈ بحساب250گرام فی ایکڑ سپرے کریں۔فصل کاباقاعدگی سے معائنہ کریں۔اگیتی فصل پر نقصان دہ کیڑوں کے معاشی حد سے زیادہ حملہ کی صورت میں ماہرین کے مشورہ سے سپرے کریں۔ایک ہی زہر کا باربار استعمال نہ کریں۔سپرے صبح یا شام کے وقت کریں۔تمام کاشتی امور اور موسم کی پیشن گوئی کو مدنظر رکھیں۔باران رحمت کیلئے دعا کریں جبکہ زیادہ بارش کی صورت میں نکاسی آب کا بندوبست کریں۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

Weboy