سوشل میڈیا کے ذریعے فرقہ وارانہ پوسٹ شیئر کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہوگی۔ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ

Published on June 24, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 157)      No Comments

ٹھٹھہ (رپورٹ حمید چنڈ): ڈپٹی کمشنر ٹھٹھہ غضنفر علی قادری کی زیر صدارت اسلامی نظریاتی کونسل اور وزارت مذہبی امور کی جانب سے پیغام پاکستان کی روشنی میں جاری کردہ 20 نکاتی ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ون ریاض حسین لغاری، ضلع کے تمام اسسٹنٹ کمشنرز، ڈی آئی بی انچارج اے ڈی شیخ کے علاوہ صدر شیعہ علماء کونسل سید طالب حسین شاہ، متولی امام بام بارگاہ شاہ نجف سید نادر شاہ، متولی قدم گاہ مولا علی سید علی حسین شاہ، سیکریٹری جنرل مجلس وحدت مسلمین ڈاکٹر عبدالحسین شاہ، سید نبی شاہ، متولی شاہجہان مسجد مولوی عبدالباسط صدیقی، خطیب و امام مسجد مخدوم محمد ہاشم ٹھٹھوی محمد یامین رحمانی اور ضلع کے مختلف مذہبی رہنماء، علماء نے شرکت کی۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے تحت نفاذ اسلام کے نام پر ریاست کے خلاف مسلح کاروائی، تشدد، نفاق اور انتشار کی تمام صورتوں کو بغاوت قرار دیا گیا ہے جبکہ کسی بھی مذہبی پلیٹ فارم سے فرقہ وارانہ تقاریر اور سوشل میڈیا کے ذریعے فرقہ وارانہ پوسٹ شیئر کرنے کی ہر گز اجازت نہیں ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ غیرت کے نام پر قتل‘ قران پاک سے شادی، ونی، کاروکاری اور وٹہ سٹہ کی سختی سے ممانعت ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ضابطہ اخلاق کے مطابق پاکستان کے دستور کو تسلیم کرنا اور ریاست کے ساتھ وفاداری کا حلف نبھانا تمام شہریوں کا فرض قرار دیا گیا۔ انہوں نے ضلع ٹھٹہ کے عوام بالخصوص علماء و تمام مذہبی رہنماؤں سے اپیل کی ہے کہ ریاست کے خلاف لسانی، علاقائی اور مذہبی تحریکوں کا حصہ بننے سے گریز کیا جائے، کوئی اپنے نظریات دوسروں پر مسلط کرنے کا استحقاق نہیں رکھتا، جبر کرنا شریعت کی نفی ہے، آزادی اظہار آئین کے تحت شہریوں کا بنیادی حق ہے تاہم یہ حق اسلامی اقدار اور ملکی قوانین کے ماتحت ہے، اسلام خواتین کے حقوق کا تحفظ کرتا ہے، اس لئے خواتین کی تعلیم، روزگار اور ووٹ کے حق کا تحفظ کیا جائے گا، مسلمان کی تعریف وہی معتبر ہے جو دستور پاکستان میں درج ہے، کسی کو اپنی مرضی و منشا کے مطابق مسلمان کی تعریف کرنے کا حق حاصل نہیں۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ بدقسمتی سے ہمارے ہاں سیاسی، نظریاتی، مسلکی، لسانی اور علاقائی بنیادوں پر مخالفین کو ملک دشمن، غدار اور باغی قرار دینا ایک عام روایت بن چکی ہے، دین سے دوری نے ہمیں مفادات کا پجاری بنا دیا ہے جس کا اسلام اور پاکستان کے دشمن بھرپور فائدہ اٹھاتے رہے ہیں اور ہمیں آپس میں لڑا کر کمزور کرنے کی سازشوں میں مصروف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام نے تو پرامن بقائے باہمی، انسانیت کے احترام، عفو و درگذر، صبر و استقامت، برداشت، رواداری، بڑوں کی عزت، چھوٹوں پر شفقت اور دوسروں کے خیالات اور نظریات کا احترام کرنے کا درس دیتا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہ ہم سب کی ذمہ داری ہے کہ ضابطہ اخلاق پر عملدآمد کو یقینی بنائیں اور ذمہ داری شہری کی حیثیت میں آپس میں مذہبی ہم آہنگی، رواداری اور بھائیچاری کو برقرار رکھنے میں اپنا بھرپور قردار ادا کریں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes