کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کے ساتھ واقعات کا ہونا لحمہ فکریہ ہے، رانا غلام

Published on June 24, 2022 by    ·(TOTAL VIEWS 161)      No Comments

ٹھٹھہ(رپورٹ حمید چنڈ)کوئلے کی کان میں انسانی جانوں کا ضیاء ہونا معمول بن گیا ضلع ٹھٹھہ جھمپیر میں اکثر کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کے ساتھ واقعات کا ہونا لحمہ فکریہ ہے جس کی شدید الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے اس معاملی کی اعلیٰ سطح پر جانچ کا مطالبہ کرتا ہوں الطاف حسین تنیو تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کے مرکزی چیئرمین رانا غلام اور ضلع ٹھٹھہ کے رہنماؤں نے جھمپیر کے قریب کوئلے کی کان کام کرنے والے تین مزدوروں کے دب جانے والے افسوسناک واقعے پر گہرے دکھ کا اظھار کیا ہے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئی انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ ٹھٹھہ کے چیئرمین الطاف حسین تنیو و دیگر نے کہا کہ جھمپیر کےقریب کوئلے کی کان میں کام کرنے والے مزدوروں کے ساتھ سال میں کئی بار ایسے واقعات ہوتے ہیں جس میں مزدور دب کر فوت ہو جاتے ہیں اتنے بڑی تعداد میں انسانی جانوں کا نقصان ہونا لمحہ فکریہ ہے جس کی سخت الفاظ میں مذمت کی جاتی ہے کوئلی کی کان میں کام کرنے والے اکثر مزدوروں کا تعلق دوسرے صوبوں سے ہوتا ہے جو کہ بیروزگاری اور غربت کی وجہ سے کوئلے کی کان میں کام کرتے ہیں مگر بدلے میں ان کے گھر والوں کو مزدور کی لاش ملتی ہے حکومت سندھ اور ضلع انتظامیا سے مطالبہ کرتا ہوں کہ کوئلے کی کان میں دب کر شہید ہونے والے تمام مزدوروں کے لواحقین کو معاوضہ دیا جائے اور ان تمام ہونے والے حادثات کی شفاف جانچ ہونی چاہئے اور کوئلی کی کان کے مالک کو ایسے اقدامات کرنے چاہئے تاکہ مستقبل میں ایسے واقعات رونما نہ ہو اور انسانی جانوں کے ہونے والے نقصان سے بچا جا سکے مائنز محکمہ کے بالا حکام اس معاملے پر مقامی لوگوں کے تحفظات کو دور کریں اور کوئلے کی کان انتظامیا کو پاپند کرین اس سلسلے میں تمام جلد انٹرنیشنل ہیومن رائٹس موومنٹ کا ایک وفد حکومت سندھ کے بالا حکام سے مل کر تمام حقائق سے آگاھ کرے گا اور کوئلے کی کان کا بھی دورہ کیا جائے گا

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Weboy