فالسہ کے استعمال سے کئی بیماریوں سے بچاؤ ممکن ہے طبی ماہرین

Published on May 1, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 48)      No Comments

فالسہ کے دیگر غذائی اجزاء میں پروٹین، فیٹ، منرل، کاربو ہائڈریٹس، اور آئرن شامل ہیں
فیصل آباد (یو این پی)گرمی کا موسم بہت سے افراد کے لیے نا قابلِ برداشت ہوتا ہے، لیکن اس موسم میں کئی ایسے پھل بھی دستیاب ہوتے ہیں جنہیں گرمی کا توڑ کہا جاتا ہے، فالسہ کا شمار انہی پھلوں میں کیا جاتا ہے۔ فالسہ نہ صرف ذائقے میں منفرد اور خوش گوار ہوتا ہے بلکہ اس کے استعمال سے کئی بیماریوں سے بچاؤ میں بھی مدد ملتی ہے۔فالسہ کا رنگ جامنی مائل ہوتا ہے اور یہ بیری کے خاندان سے تعلق رکھتا ہے، جب کہ یہ زیادہ تر ہندوستان میں پایا جاتا ہے، اس کے علاوہ یہ جنوب ایشیاء کے کئی دوسرے ممالک میں بھی دستیاب ہوتا ہے فالسے کو فائبر، وٹامن سی، کیلشیم، اور فاسفورس کا بہترین ذریعہ سمجھا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ فالسہ کے دیگر غذائی اجزاء میں پروٹین، فیٹ، منرل، کاربو ہائڈریٹس، اور آئرن شامل ہیں۔اس پھل کی تاثیر سرد ہوتی ہے اس لیے اسے معدے، مثانے، اور پیشاب کی نالی کے بہت سے مسائل کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے۔ فالسہ نہ صرف ہیٹ اسٹروک کے خلاف بہترین آپشن ثابت ہو گا بلکہ یہ شدید گرم موسم میں جسم میں پانی کی کمی بھی واقع نہیں ہونے دے گا۔گرم موسم میں اگر فالسہ کے پھل اور اس سے بنے ہوئے جوس کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کیا جائے تو مندرجہ ذیل طبی فوائد حاصل کیے جا سکتے ہیں۔جسم میں آئرن کی کمی واقع ہونے کی وجہ سے اینیمیا یا خون کی کمی کی علامات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ فالسے میں آئرن کی وافر مقدار پائی جاتی ہے اس لیے اسے آئرن کی کمی کا بہترین علاج سمجھا جاتا ہے۔ جسم میں آئرن کی کمی دور ہونے سے خون کے بہاؤ میں اضافہ ہوتا ہے اور جسمانی اعضاء کے درمیان بھی خون کی روانی بہتر ہوتی ہے۔آئرن یا خون کی کمی لاحق ہونے کی صورت میں فالسہ جیسے پھل استعمال کرنے سے نہ صرف ان علامات کی شدت میں کمی آتی ہے بلکہ تھکاوٹ اور غنودگی کا بھی سامنا نہیں کرنا پڑتا۔طبی ماہرین کے مطابق فالسے کو باقاعدگی کے ساتھ استعمال کرنے سے جسمانی ورم میں کمی آتی ہے جس کی وجہ سے اسے دل کی صحت کے لیے مفید سمجھا جاتا ہے

 

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Weboy