واحد چائلڈ اسٹار ہیں اردو فلم ہم لوگ میں کسی عام فلمی ہیرو یا ہیروئن کے بغیر مرکزی کردار میں نظر آئے
بچپن میں بہت سی فلموں میں کام کیا کئی سال گمنامی کے بعد1973 میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر بن کر سامنے آئے طور پر واپس آئے
لاہور(قاسم شاکر/ڈاکٹر بی اے خرم ) 1960/70 کی دہائی میں عروج کے دور میں پاکستانی فلموں میں سب سے زیادہ مقبول اور مصروف ترین چائلڈ اسٹار ماسٹر مراد یعنی مراد بن یوسف تھے۔ انہوں نے فلم آدمی (1955) سے ڈیبیو کیا۔ انہیں واحد چائلڈ اسٹار بننے کا اعزاز حاصل ہوا جو ایک اردو فلم ہملوگ (1970) میں فلم میں کسی عام فلمی ہیرو یا ہیروئن کے بغیر مرکزی کردار میں نظر آئے۔ عادل کا مشہور گانا “پیاری ماں دعا کرو میں جلدی جلدی بڑا ہو جاؤں” کو ماسٹر مراد پر فلمایا گیا۔فلموں میں مصروفیت کی وجہ سے وہ میٹرک مکمل نہ کر سکے۔
مراد بن یوسف نے بچپن میں بہت سی فلموں میں کام کیا لیکن جوانی میں ہی ’’ریٹائر‘‘ ہو گئے۔ کئی سال گمنامی میں رہنے کے بعد، 1973 میں، وہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر کے طور پر واپس آئے اور کئی فلم ڈائریکٹرز کے تحت کام کیا۔ انہوں نے اپنی پہلی فلم جان تو پیارا (2014) بنائی۔ وہ آج بھی لاہور کی فلم انڈسٹری میں بطور ڈائریکٹر سرگرم ہیں۔ انہوں نے 1979 میں ممتاز (گھریلو خاتون) سے شادی کی، ان کی 3 بیٹیاں اور 2 بیٹے ہیں، ان کی 2 بیٹیاں شادی شدہ ہیں۔ان کی فلموں کی فہرست یہ ہیں: آدمی، قبیلہ، پردہ، عادل، باغی سردار، سجدہ، چاچا جی، حکومت ، البیلا، بے رحم، یتیم، آگ، مرزا جٹ، دارا، میرا گھر میری جنت، اوکھا جٹ، نکی ہندیا دا پیار۔ , سو دن چور دا , غیرت مند , چن ویر , شیراں دی جوڑی , ایک نگینہ , تیرے عشق نچایا , ماں بیٹا , شیراں دے پتر شیر , صداے کشمیر , کنجوس , مقابلہ , کسان , میری بھابی , قوال قرار , دلہ حیدری ، سزا ، محرم دل دا، شمع اور پروانہ، بد نالوں بدنام برا ، ماں پتر، غیرت شان جوانا ں دی، ہملوگ، ایک پھول ایک پتھر، چھڑدا سورج، یار دیس پنجاب دے، عشق بنا کی جینا، سر دا سائیں، اور نظام شامل ہیں