محکمہ زراعت پنجاب کی کاشتکاروں کوکینولاکی کاشت رواں ماہ کے آخر تک مکمل کرنے کی ہدایت

Published on October 5, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 52)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی)محکمہ زراعت پنجاب نے کہا ہے کہ کینولا سرسوں کی ایسی قسم ہے جس کے تیل اور پیداوار کا معیار عام طور پر اگائی جانے والی سرسوں سے بہت بہتر ہے۔ اگر رایا، سرسوں اور توریا کی بجائے کینولا کاشت کیا جائے تو تیل کی کمی پر قابو پانے میں مدد مل سکتی ہے۔ حکومت پنجاب امسال تیلدار اجناس کی پیداوار میں فروغ کے قومی منصوبہ کے تحت کینولا کی کاشت پر 5 ہزار روپے فی ایکڑ سبسڈی دے رہی ہے۔ اس کے علاوہ امسال کینولہ کے نمائشی پلاٹوں کی کاشت کیلئے کاشتکاروں سے درخواستیں طلب کی گئی ہیں جس کے اخراجات کیلئے زیادہ سے زیادہ 20 ہزار فی ایکڑ ادا کیے جائیں گے۔ کاشتکاروں میں صحتمندانہ مسابقت کا جذبہ پیدا کرنے کیلئے کینولا کے پیداواری مقابلوں کا بھی انعقاد ضلعی و صوبائی سطح پر کیا گیا ہے اور جیتنے والے کاشتکاروں کو لاکھوں روپے کے نقد انعامات دئیے جائیں گے۔ کینولا کے تیل اور کھلی میں یہ اجزاء نہ ہونے کے برابر موجود ہوتے ہیں۔ اس لئے کینولا کے تیل کو انسانی خوراک میں اور کھلی کو جانوروں کی خوراک میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔ کاشتکارکینولا کی کاشت آخر اکتوبر تک مکمل کریں۔محکمہ زراعت کی سفارش کردہ اقسام میں ٹی ایم کینولا،رچنا کینولا،خانپور کینولا،بارانی کینولا،ساندل کینولا اورسپر کینولاشامل ہیں۔ اس کے علاوہ کینولا کی ہائبرڈ اقسام ایچ سی3161-،گوریلا،ایچ سی021C-اور سونگ1- شامل ہیں۔ کاشتکار کینولا کا صحتمند اور صاف ستھرا بیج ڈیڑھ سے دو کلوگرام فی ایکڑ استعمال کریں۔ کینولا کو کلراٹھی اور سیم زدہ زمینوں کے علاوہ ہر قسم کی زمین پر کاشت کیا جا سکتا ہے۔ کاشت سے پہلے زمین کو اچھی طرح تیار کریں۔ بہتر اگاؤ کیلئے اگر وافر پانی میسر ہو تو دوہری راؤنی کریں اس سے جڑی بوٹیاں تلف ہو جاتی ہیں۔ وریال زمین کی تیاری کیلئے 2 سے 3دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں۔ دیگر فصلات کی برداشت کے بعد زمین تیار کرتے وقت 3 سے 4 دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں جبکہ بارانی علاقہ جات میں زمین کی تیاری اور وتر کی سنبھال کیلئے 2 سے 3 دفعہ ہل چلا کر 2 دفعہ سہاگہ دیں۔کینولا کی بہتر پیداوار کے حصول کیلئے فصل کی کاشت قطاروں میں کریں اور قطاروں کا آپس میں فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھیں۔ فصل کو تر وتر میں بذریعہ پور یا ڈرل کاشت کریں جبکہ چھٹہ کے ذریعہ بھی کاشت کیا جا سکتا ہے۔ کینولا کی ڈھلوان کھیت میں کاشت کیلئے رجر کے ساتھ وٹ بندی کر کے وٹوں کا درمیانی فاصلہ ڈیڑھ فٹ رکھیں اور خشک زمین میں وٹ بندی کر کے کاشت کرنے کیلئے بیج کو گیلی بوری میں 8 گھنٹے تک رکھنے کے بعد کاشت کریں۔ کینولا کی اچھی پیداوار کیلئے پودوں کی کم از کم تعداد 60 ہزار فی ایکڑ ہونا ضروری ہے۔ ترجمان نے مزید کہا کہ کاشتکار کینولا کی زیادہ سے زیادہ رقبہ پر کاشت کرکے تیلدار اجناس کی پیداوار میں اضافہ کیلئے اپنا قومی فریضہ سر انجام دیتے ہوئے سبسڈی سے مستفید ہو سکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




Weboy

Weboy