گندم کی بہتر نشو و نما اور فی ایکڑ زیادہ پیداوارکیلئے عمدہ نکاسی کی حامل بھاری میرا سے ہلکی میرا زمین موزوں قرار

Published on November 8, 2023 by    ·(TOTAL VIEWS 48)      No Comments

فیصل آباد (یو این پی/ایم ایس مہر)گندم کے پودے کی بہتر نشو و نما اور فی ایکڑ زیادہ پیداوار حاصل کرنے کیلئے عمدہ نکاسی کی حامل بھاری میرا سے ہلکی میرا زمین جس میں نامیاتی مادہ کافی مقدار میں ہو موزوں ہوتی ہے جبکہ زمین کی اچھی طرح تیاری کو بھی پیداوار میں اضافہ کیلئے اہم قرار دیدیا گیاہے۔ڈویژنل دائریکٹر محکمہ زراعت توسیع فیصل آباد چوہدری عبدالحمید نے بتایا کہ بارانی علاقوں میں گندم کی کاشت کیلئے زمین کی تیاری اسی وقت سے شروع ہو جاتی ہے جب گندم کیلئے منتخب کئے گئے کھیتوں میں مون سون کے دوران گہرا ہل چلایا جاتا ہے۔انہوں نے بتایا کہ بارانی علاقوں میں پیداوار کم ہونے کی ایک بڑی وجہ زمینوں کا ہموار نہ ہونا ہے اسلئے گہرے ہل کے بعد سہاگہ کی مدد سے کھیتوں کی سطح کو اچھی طرح ہموار کیا جائے اور کھیت کے کونوں اور کناروں کو بھی نظر انداز نہ کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہموار کھیت میں پانی اور کھاد کی تقسیم پورے کھیت میں یکساں طور سے ہو نا اورگندم کی بھر پور پیداوار کیلئے کاشت کے وقت کھیت کی سطح کا نرم، بھر بھرا، ہموار اور جڑی بوٹیوں سے پاک ہونابھی ضروری ہے۔انہوں نے کہا کہ کاشتکارگندم کی بمپر کراپ کے حصول کیلئے ماہرین زراعت اور محکمہ زراعت کے عملہ کی خدمات سے استفادہ یقینی بنائیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری اوسط فی ایکڑ پیداوار تسلی بخش نہیں لہٰذا کاشتکاروں کو جدید پیداواری ٹیکنالوجی سے استفادہ کرتے ہوئے فی ایکڑ پیداوار بڑھانے کیلئے اقدامات کو یقینی بنانا ہوگا۔انہوں نے بتایا کہ گندم زرعی اجناس میں اہمیت کے لحاظ سے سر فہرست ہے کیونکہ یہ ہماری خوراک کا بنیادی جزو ہونے کے علاوہ گندم کا بھوسہ جانوروں کی غذائی ضروریات کو پورا کرنے میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوار ہماری فی ایکڑ اوسط پیداوار سے زیادہ ہے علاوہ ازیں گندم کی پیداوار میں اضافہ کی شر ح آبادی میں اضافہ کی شرح سے کم ہے اسلئے گندم کی پیداوار میں مزید اضافہ ضروری ہے تاکہ گندم میں خود کفالت کو استحکام حاصل ہو۔انہوں نے بتایا کہ پنجاب میں گند م کے زیرکاشت رقبہ کا کم و بیش 11.85فیصد بارانی علاقہ جات پر مشتمل ہے لیکن ان علاقوں میں گندم کی فی ایکڑ اوسط پیداوارخاصی کم ہے جس کی سب سے بڑی وجہ یہ ہے کہ کاشتکاروں کی اکثریت جدید زرعی ٹیکنالوجی کے اصولوں پر عملدرآمد نہیں کرتی۔انہوں نے کہا کہ زرعی ماہرین نے اہم پیداواری عوامل کو مد نظر رکھتے ہوئے بارانی علاقوں کے کاشتکاروں کیلئے رہنما اصول وضع کئے ہیں جن پر عمل پیرا ہو کر کاشتکار گندم کی فی ایکڑ پیداوار میں بھر پور اضافہ کر سکتے ہیں۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Free WordPress Themes