جمہوری کلچر کوفروغ دیئے بغیر جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی،چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی

Published on July 4, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 334)      No Comments

044
اسلام آباد ۔۔۔ چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا ہے کہ جمہوری کلچر کوفروغ دیئے بغیر جمہوریت قائم نہیں رہ سکتی جمہوری کلچر کامقصدمعاشرے میں ایک دوسرے کے حق کو تسلیم کرنا ،برداشت کا فروغ اور ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی اور انسانی حقوق کی فراہمی ہے، بار بنچ ایک دوسرے کیلئے لازم وملزوم ہیں اور دونوں قانون کی حکمرانی کیلئے کام کرتے ہیںآزاد عدلیہ کے بغیر ملک میں جمہویت بھی قائم نہیں رہ سکتی ۔عدلیہ عوامی حقوق پر عمل درآمد کرانے کیلئے انتظامیہ کو بنیادی اصول فراہم کرتی ہے ازخود نوٹسز سے لوگوں کو فوری طور پر ان کا حق ملا ہے،جمعرات کویہاں اپنے اعزازمیں سپریم کورٹ بارکی جانب سے دیئے گئے افطارڈنر کے موقع پراپنے خطاب میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی نے کہا کہ ملک میں تعلیمی کلچر کے فروغ کا نظام بہتر ہوسکتا ہے، اس وقت روایتی عدلیہ ہمیشہ کیلئے دفن ہوچکی ہے اب آئین اورقانون پر اس کی روح کے مطابق عمل درآمد کرانے کاوقت آگیاہے ۔ انہوں نے اپنے اعزازمیں افطارڈنر دینے پرسپریم کورٹ بارکاشکریہ اداکرتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مہینے میں میرے لیے دعاؤں کے ساتھ اس تقریب کا انعقاد کیا ہے جومیرے لئے ایک اعزاز ہے چیف جسٹس نے کہا کہ ملک کے ہرفرد کو بطور شہری انسانی حقوق کی فراہمی عدلیہ، مقننہ اور انتظامیہ کی ذمہ داری ہے دنیا ایک گلوبل ویلج بن چکی ہے اب یہ نہیں ہوسکتا کہ پڑوسی ملک میں کچھ ہو اور اسکا اثر ہم پر نہ پڑے اب جو ڈویلپمنٹ امریکہ میں ہوگی اس کا اثر یہاں پاکستان کی ریاست پربھی پڑے گاجس سے لا تعلق ہو کرنہیں رہا جاسکتایہی وقت کے تقاضے ہیں۔ ہر کوئی معاشرے میں امن و امان چاہتاہے اب بطور شہری ہمارا فرض ہے کہ معاشرے میں تحمل اوربرداشت کوفروغ دے کربھائی چارہ قائم کریں ہمارا ملک ہر طرح کے وسائل سے مالا مال ہے اورہم سب کومل کراپنے وسائل کوبروئے کارلاتے ہوئے امن وامان کیلئے اپناکرداراداکرناہے۔ افطارڈنرسے سپریم کورٹ بار کے صدر کامران مرتضے ٰ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ چیف جسٹس نے ہمارے ساتھ بطورچیف جسٹس یہاں بہت اچھا وقت گزاراہے ، عدلیہ کی مضبوطی کیلئے ان کی خدمات ناقابل فراموش ہیں۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

WordPress Blog