خواب آور دوا کا زیادہ استعمال الزائمر کے خطرات بڑھاتا ہے

Published on September 13, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 800)      No Comments

88پیرس (یو این پی )خوف، اعصابی خلل ، بے چینی ، اضطرابی کیفیت اور بے خوابی کے خلاف سب سے زیادہ استعمال کی جانے والی ایک دوا بینزو ڈائزیمین کے بارے پتہ چلا ہے کہ اس کا استعمال الزائمر کے خطرات کو بڑھا دیتا ہے۔ امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق عام طور پر بینزو ڈائزیمین نیند کی کمی اور اعصابی خلل یا اضطرابی کیفیت کے حامل مریضوں کو دی جاتی ہے۔ اب تک اس کے بارے میں معلومات نہیں پائی جاتی تھیں کہ آیا بینزو ڈائزیمین نامی دوا دماغی بیماریوں کا سبب بھی بنتی ہے یا نہیں۔یواین پی کے مطابق ایک نئے مطالعاتی جائزے کی رپورٹ کے مصنفین نے کہا ہے کہ اس بارے میں اب تحقیقات کی جانا ضروری ہے کہ بینزو ڈائزیمین اور دماغی امراض کا آپس میں کوئی تعلق ہے۔ دنیا بھر میں اس وقت ذہنی قوت کو مفقود کر دینے والی بیماری ڈیمنشیا کے شکار مریضوں کی تعداد 36 ملین ہے۔ ماہرین کے اندازوں کے مطابق 20 سال بعد ڈیمنشیا کے شکار افراد کی تعداد دو گنا ہونے کی توقع کی جا رہی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ متوقع حیات یا زندگی ماضی کے مقابلے میں طویل ہوگئی ہے اور بچوں کی پیدائش اب پہلے کے مقابلے میں دیر سے ہونے کا رجحان بھی بہت بڑھ گیا ہے۔ کینیڈا اور فرانس کے طبّی محققین نے کہا ہے کہ ان کے مطالعاتی جائزے کی رپورٹ صحت عامہ سے متعلق کلیدی اہمیت کی حامل ہے۔ دوا بینزو ڈائزیمین کا استعمال کرنے والے مریضوں میں الزائمر کے عارضے کے خطرات 43 فیصد سے بڑھ کر 51 فیصد تک پہنچ جانے کی خبر سامنے آنے کے بعد اب ایسے معاشروں میں بھی اس دوا کے استعمال اور اس سے الزائمر کے جنم لینے کے بارے میں بڑے پیمانے پر نئے کیسز کی چھان بین ہو سکے گی ، جہاں ابھی بینزو ڈائزیمین کا استعمال بہت عام نہیں ہوا ہے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Themes

WordPress Themes