اسلام امن اور اعلیٰ انسانی اقدارکا مذہب ہے جس میں دہشت گردی، اوبامہ

Published on September 25, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 355)      No Comments

111
واشنگٹن ۔۔۔امریکی صدر براک اوباما نے کہا ہے کہ اسلام امن اور اعلیٰ انسانی اقدار کا مذہب ہے جس میں دہشت گردی، انتہا پسندی اور فرقہ واریت کی کوئی گنجائش نہیں، عالم اسلام مل کر تباہی و بربادی کے اس نظریے کو مسترد کردے۔بدھ کے روز اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ بین الاقوامی برادری انتہا پسندی، شدت پسندی اور دہشت گردی کے عفریت سے نبردآزما ہونے اور تنازعات سے نمٹنے کیلئے بروقت، موثر اور مستقل تعاون و انتظام جاری رکھے۔ انہوں نے کہا کہ تشدد پر مبنی انتہا پسندی ’’ایک سرطان ہے‘‘ جس کا مشترکہ کوششوں سے ہی مقابلہ کیا جانا چاہئے۔ صدر اوباما نے مسلمان نوجوانوں سے خصوصی اپیل کی کہ وہ تعلیم پر مکمل دھیان دیں اور بہتر پیشہ ورانہ صلاحیتیں پروان چڑھائیں، جن سے ہی دنیا ترقی و خوش حالی سے ہمکنار ہوگی۔ صدر بارک اوبامہ نے کہا کہ بین الاقوامی قوانین و ضابطوں کا موثر نفاذ تمام ملکوں کی مشترکہ ذمہ داری ہے، یہ چھوٹے بڑے ملک کا سوال نہیں۔امریکی صدر نے عراق و شام میں دولت اسلامیہ کی تشدد پر مبنی انتہا پسندی کا ذکر کیا اور واضح کیا کہ مشرق وسطیٰ کے کئی مسلمان ملکوں کے تعاون و اشتراک سے داعش کے تباہ کن حربوں اور ہتھکنڈوں کا مقابلہ کیا جارہا ہے، جس میں اولیت اْن شدت پسندوں کے محفوظ ٹھکانوں کو تباہ کرنے، حربی طور پر اْسے کمزور کرنے اور بالآخر اسے نیست و نابود کرنے پر مرکوز رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ خدا دہشت گردی کو نہیں بخش سکتا اور تشدد پر مبنی انتہا پسندی کسی تکلیف کا مداوا نہیں بن سکتی۔ صدر نے کہا کہ داعش نے عراق و شام میں دہشت گردی کا بازار گرم کر رکھا ہے جس کے حربوں سے مذہبی اقلیتیں محفوظ نہیں ہیں، نہ معصوم بچے یا بے گناہ خواتین اس بربادی سے بچ سکی ہیں۔ صدر اوباما نے کہا کہ امریکہ کو کسی ملک کی سرزمین پر قبضہ جمانے کا کوئی ارادہ نہیں لیکن امریکہ ایسے نیٹ ورکس کو برداشت نہیں کر سکتا جن کا وجود امریکہ، دنیا یا علاقے کے لیے خطرے کا باعث ہو۔ شام کے بارے میں انہوں نے کہا کہ امریکہ حزب مخالف کو تربیت اور اسلحہ فراہم کرے گا تاکہ داعش کا مؤثر طور پر مقابلہ کیا جاسکے۔صدر نے کہا کہ وہ تہذیبوں کے درمیان لڑائی کے ثقافتی لڑائی کے تصورکو درست نہیں سمجھتے۔ انہوں نے کہا کہ شدت پسندوں کی مالی یا وسائل کی مدد سے پشت پناہی، کسی طور پر جائز قرار نہیں دی جاسکتی۔بارک اوبامہ نے کہا کہ ان کے، داعش ہو، یا القاعدہ، یا بوکو حرام، یہ سبھی ایک ہی نظرئے کی پیداوار ہیں، جسے آئینہ دکھانے کی ضرورت ہے۔اْنھوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل ایک قرار داد منظور کرنے والی ہے جس میں تشدد پر مبنی انتہا پسندی کے انسداد کے سلسلے میں رکن ممالک کی ذمہ داری کا اعادہ کیا جائے گا۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy