ڈنمارک اور یو این ویمن کے اشتراک سے سماجی تعمیرِ نو میں خواتین کی قیادت پر پروگرام کا اجراء

Published on November 28, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 530)      No Comments

PHOTO_RELEASE_Denmark and UN Women launch program on Women Leadership in Social Reconstructionپشاور(یو این پی/27 نومبر 2014ء ) پاکستان کو ایک جانب مستقل پیچیدہ ہنگامی حالات اور قدرتی آفات کا سامنا ہے جبکہ دوسری جانب سماجی تعمیر نو میں خواتین کے کردار کو بہت کم اہمیت دی گئی ہے۔ اس بات کا اظہار مختلف مقررین نے یو این وویمن کی جانب سے ’’سماجی تعمیر نو میں خواتین کا کردار‘‘ کے پروگرام کے اجراء کے موقع پر کیا۔ یہ پروگرام حکومت ڈنمارک کی مالی معاونت سے شروع کیا گیا ہے۔

افتتاحی تقریب کا انعقاد خیبر پختونخواہ کے ’’سوشل ویلفیئر اینڈ وویمن ایمپاورمنٹ ڈیپارٹمنٹ‘‘ نے ’’یواین وویمن‘‘ کے اشتراک سے کیا۔ تقریب کے دوران مقررین نے ہنگامی استعداد کار اور ڈیزاسٹر رسک منیجمنٹ کی محدود صلاحیتوں کی نشاندہی کی اور خطے میں امن اورتحفظ کے استحکام کی مشترکہ کوششوں کو سراہا۔

تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے ڈنمارک کے سفیرجیسپر مولر سورنسن سے کہا کہ کسی بھی آفت یاتصادم کی صورتحال میں اپنی عمر ٗ صحت اور معذوری سے قطع نظر سب سے پہلے خواتین ہی اپنے خاندانوں کی حفاظت کیلئے صف آراء ہوتی ہیں۔ جبکہ خواتین سب سے زیادہ متاثر ہوتی ہیں اور انہیں سب سے زیادہ مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔

ڈنمارک کی سفیر نے دنیا میں خطرے سے دوچار ممالک جیسے پاکستان میں قدرتی آفات اور بحران کے دوران اور بعد صنفی مضمرات کو سمجھنے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ امن ٗ سکیورٹی اور انسانی ہمدردی سے متعلق مرکزی منصوبہ بندی کے دوران صنفی حوالوں کو مدد نظر رکھتے ہوئے ہم نہ صرف خواتین کی قائدانہ صلاحیتوں اور شرکت کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں بلکہ کمیونٹیز اور ممالک کی آفات سے مقابلے کی حلاحیتوں کو بھی بہتر بناتے ہیں۔

یو این وویمن کی ڈپٹی کنٹری ریپریزنٹیٹو مس سنگیتا تھاپا نے کہا کہ پروگرام کا مقصد صنفی مساوات کے اصولوں سے متعلق سیڈا اور حکومت پاکستان کے تصدیق کردہ سماجی تعمیر نو سے متعلق دیگر مسودات پر عمدرآمد کو بہتر بنانا ہے۔

مس تھاپا نے کہا کہ ہمارے لئے سماجی تعمیر نو کا مقصد مہاجرین کی اپنے گھروں اور گاؤں میں آباد کاری اور خطے میں سماجی اور اقتصادی سرگرمیوں کو دوبارہ شروع کرنا ہے۔ صنفی تناظر میں اس کا مقصد عورتوں کو ریلیف اور بحالی سے متعلق فیصلہ سازی کے عمل میں شامل کرنا ہے۔

انہوں نے حکومت ڈنمارک کے تعاون کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس سے یو این وویمن کی امن ٗ تحفظ اور انسانیت کی بہتری کے عمل میں خواتین کی قائدانہ صلاحیتوں اور شمولیت کی اقدامات کو استحکام ملے گا۔

ایم پی اے اور ڈبلیو پی سی کی ممبر مس معراج ہمایوں ٗ ایم این اے مس نفیسہ خٹک ٗ کمشنر پشاورمنیر اعظم ٗ خیبر پختونخواہ کے چیف منسٹر کے سماجی بہبود اور وویمن ایمپاورمنٹ کے خصوصی مشیر ڈاکٹر مہر تاج روغنی اور دیگر نامور مقررین نے بھی سماجی تعمیر نو میں خواتین کے کردار پر اظہار خیال کیا۔

حکومت ڈنمارک کی امداد یو این وویمن ٗ حکومت پاکستان اور دیگر اہم شراکت داروں کے ساتھ باہمی تعلق کو بہتر بنانے ٗ علاقائی روابط اور شراکت داریوں کو سہل بنانے ٗ صنفی خدشات اور علاقائی اور بین العلاقائی امن سے متعلق اقدامات کی حمایت ٗ صنفی اور امن سے متعلق سول اور فوجی اداروں کے ذریعے تربیت کاروں کی تربیت اور صنفی پالیسی فریم ورک اور ایکشن پلان کی استعداد کار کو بڑھانا ہے۔

Readers Comments (0)




Premium WordPress Themes

Free WordPress Theme