فیصل آباد کے عوام اگر تبدیلی چاہتے ہیں تو 8 دسمبر کو میرے ساتھ سڑکوں پر نکلیں ،،عمران خان

Published on December 6, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 630)      No Comments

4444
لاہور میں 2نوجوانوں کو حمزہ شہباز کے جلسے میں گو نواز گو کا نعرہ لگانے پر مارا پیٹا گیا،حکمران جتنا تشدد کریں گے تحریک اتنی ہی پھیلے گی
عام انتخابات میں دھاندلی کیلئے رکن الیکشن کمیشن محبوب انور نے پولنگ سے 3 دن قبل لاکھوں اضافی بیلٹ پیپرز چھپوائے لیکن الیکشن کمیشن 30 نومبر کا جلسہ دیکھ کر جاگا اور 93 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز کا بیان دیا،دھرنے سے خطاب
اسلام آباد(یواین پی)عمران خان نے اعلان کیا ہے کہ جب تک انتخابی دھاندلی کی تحقیقات کیلئے جوڈیشل کمیشن قائم نہیں ہوتا، پلان سی کے مطابق احتجاجی تحریک جاری رہے گی۔ 18 دسمبر کے بعد نواز شریف کے لئے حکومت چلانا مشکل ہو جائے گا،دھرنے سے خطاب کے دوران اسحاق ڈار کی طرف سے مذاکرات شروع کرنے کے اعلان پر عمران خان نے کہا کہ حکمران سن لیں پہلے جوڈیشل کمیشن قائم کیا جائے جو چھ ہفتے میں تحقیقات مکمل کر کے رزلٹ دے، کمیشن کے قیام تک احتجاجی تحریک نہیں رکے گی۔ عمران خان نے کہا کہ اگر حکمرانوں نے مطالبات تسلیم نہ کئے تو 18 دسمبر کو پلان ڈی کا اعلان کریں گے اور اس کے بعد نواز شریف کے لئے حکومت چلانا مشکل ہو جائے گا، عمران خان نے کہا لاہور میں دو نوجوانوں کو حمزہ شہباز کے جلسے میں گو نواز گو کا نعرہ لگانے پر مارا پیٹا گیا۔ گو نواز گو نعرہ نہیں ایک تحریک بن چکی ہے۔ حکمران جتنا تشدد کریں گے تحریک اتنی ہی پھیلے گی جتنی دیر دھرنا چلے گا۔ حکمرانوں کی کرپشن سامنے لاتے رہیں گے،وزیر اعظم کے سمدھی اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کہتے ہیں کہ فیصل آباد بند کرنے کا اعلان روکیں تو مذاکرات ہوں گے لیکن میں کہتا ہوں کہ حکومت اپنے وعدے کے مطابق جوڈیشل کمیشن بنائے جو دھاندلی کی تحقیقات کرکے تمام حقائق سامنے لاسکے، تحقیقات میں اگر جوڈیشل کمیشن نے کہا کہ دھاندلی ہوئی تو پھر نواز شریف کو استعفیٰ دینا ہوگا اور اگردھاندلی ثابت نہیں ہوئی تو ہم کمیشن کا فیصلہ تسلیم کرلیں گے، انہوں نے کہا کہ جب تک جوڈیشل کمیشن قائم نہیں ہوتا پلان ’’سی‘‘ جاری رہے گا، فیصل آباد کے عوام اگر تبدیلی چاہتے ہیں تو 8 دسمبر کو میرے ساتھ سڑکوں پر نکلیں اور شہر بند کریں اور اگر فیصل آباد کے لوگ حکمرانوں سے مطمئن ہیں تو دکانیں کھلی رکھیں اور گھروں میں رہیں، پلان ’’سی‘‘ مکمل ہونے کے بعد 18 دسمبر کو پلان ’’ڈی‘‘ بتاؤں گا جس کے بعد نواز شریف کیلئے حکومت چلانا مشکل ہوجائے گا،عمران خان نے کہا کہ ہماری اپوزیشن حقیقی ہے اور سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیرمین آصف زرداری کی طرح فرینڈلی نہیں، عام انتخابات میں دھاندلی کیلئے رکن الیکشن کمیشن محبوب انور نے پولنگ سے 3 دن قبل لاکھوں اضافی بیلٹ پیپرز چھپوائے لیکن الیکشن کمیشن 30 نومبر کا جلسہ دیکھ کر جاگا اور 93 لاکھ اضافی بیلٹ پیپرز کا بیان دیا۔ انہوں نے کہا کہ حکمران ہماری آواز بند کرنا چاہتے ہیں لیکن وہ کامیاب نہیں ہوں گے، کوئی قانون ’’گو نواز گو‘‘ کہنے پر مارنے کی اجازت نہیں دیتاا گر یہ کہنے پر کوئی قانون لاگو ہوتا تو سب سے پہلے شہبازشریف کو مارپڑتی جنہوں نے ’’گو زرداری گو‘‘ کا نعرہ لگایا جبکہ حکمران جتنا تشدد کریں گے اتنی ہی ’’گو نواز گو‘‘ تحریک پھیلے گی اور جب تک دھرنا چلے گا میں حکمرانوں کی کرپشن کا انکشاف کرتا رہوں گا۔

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes