سانحہ پشاور کی یاد میں ایک پُر ملال تقریب

Published on December 30, 2014 by    ·(TOTAL VIEWS 710)      No Comments

pic 01
کویت سٹی (عبدالشکورابی حسن)پاکستان میں جب بھی کوئی آفت کا دہشت گردی کا واقعہ پیش آتا ہے کویت میں مقیم پاکستانیوں کے دل اپنے ہم وطنوں کے ساتھ دھڑکنے لگتے ہیں کویت کی سرزمین پر مقیم پاکستانی ہمیشہ اپنے ہم وطنوں کے ساتھ رہے ہیں اور رہیں گے ملک کی سا لمیت اوربقاء اور سربلندی کے لئے یہاں پر بسنے والے پاکستانی ہر قسم کی مدد کے لئے پیش ہوتے ہیں ملکی تاریخ کے بدترین سانحہ پشاور کے سلسلہ میں دنیا بھر میں جہاں دہشتگردی کے اس بھیانک واقعہ پر مذمتی بیانات اور شہداء کی یاد میں دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا جا رہا ہے وہیں افواجِ پاکستان کے کردار کو بھی خراجِ تحسین پیش کرنے کا سلسلہ جاری ہے ۔کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی ہر مشکل وقت میں اپنے ہم وطنوں کے دکھ درد میں برابر کی شریک ہوتی ہے ۔کویت میں جہاں مختلف سطح پر مختلف دعائیہ تقاریب کا اہتمام کیا گیا وہیں کویت کے ایک معروف ہوٹل میں افواجِ پاکستان کی شجاعتوں اور شہداء کو پاکستانی کمیونٹی نے زبردست خراجِ تحسین پیش کیا ۔ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر اور پاکستان بزنس کونسل کے صدر محمد عارف بٹ نے کویت میں ایک پُرملال تقریب کا اہتمام کیا ،جس کا مقصد سانحہ پشاور کے ہولناک واقعہ کے نتیجے میں شہید ہونیوالے معصوم بچوں ، اساتذہ کرام اور لواحقین کے غم میں برابر کا شریک ہونا اور افواجِ پاکستان کے اس موقع پر دلیرانہ اقدام اور ان کی جرا ء ت و بہادری کو خراجِ تحسین پیش کرنا تھا ۔تقریب کی نظامت کے فرائض محمد افضل شافی نے انتہائی جذباتی انداز میں ادا کیے ، ان کے ساتھ ساتھی کمپیئرکے طور پر سہیل یوسف بھی تھے ۔تقریب میں سفیرِ پاکستان محمد اسلم خان ، سفارت خانہ پاکستان کے افسران ہیڈ آف دی چانسری شیراز علی ،کمیونٹی ویلفیئر سیکرٹری نورالدین خان داوڑاور کمیونٹی کی کثیر تعداد نے شرکت کی ۔تلاوتِ قرآنِ پاک کی سعادت قاری صہیب انجم نے حاصل کی جبکہ محمد قمر نظامی نے خوبصورت لب و لہجہ کے ساتھ نعت شریف پیش کی ، اس کے بعد دونوں ممالک کویت اور پاکستان کے قومی ترانے بجائے گئے۔پاکستان نیشنل انگلش سکول حولی کے طلباء و طالبات نے سانحہ پشاور میں شہیدہو نیوالے اپنے بہن بھائیوں کو خراج تحسین پیش کرنے کے لئے ایک ٹیبلو پیش کیا ۔’’ لب پہ آتی ہے دعا بن کے تمنا میری‘‘انتہائی غمناک کیفیت میں خوبصورتی کے ساتھ پیش کیا ۔ اس کے بعد انٹرنیشنل سکول و کالج آف پاکستان ،خیطان کے طلباء و طالبات نے میڈم نور جہاں کی آواز میں گایا ہوا گیت ’’ ایہہ پُتر ہٹاں تے نئیں وکدے‘‘ کو ایک پُرسوز ٹیبلو کی شکل میں پیش کیا ۔ سانحہ پشاور کو ایک خاکے کے طور پر پیش کیا گیا ۔اس دوران ہال حاضرین کی سسکیوں سے گونج اُٹھا ۔ ہر آنکھ نم تھی ، ہر دل غمگین تھا ۔ کویت میں مقیم پاکستان کے معروف شاعر کاشف کمال ، صفدر علی صفدر اور فیاض وردگ نے سانحہ پشاور کے پسِ منظر میں لکھا گیا کلام پیش کرتے ہوئے شہداء کو خراجِ عقیدت پیش کیا ۔ہال میں موجود بچے بڑے سب سکتے میں آگئے ، قبرستان جیسی خاموشی تھی ۔کویت میں پاکستانیوں نے سانحہ پشاور کے غم کو اپنا غم سمجھا اور محسوس کیاہے۔اس موقع پر ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر نے تقریر کے دوران ہال میں موجود عرب، پاکستانی اور انٹرنیشنل میڈیا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم دہشتگرد نہیں ، ہم دہشتگردی سے متاثرہ لوگ ہیں ۔ہم پوری دنیا کے امن کی خاطر دہشتگردی کے خلاف جنگ لڑ رہے ہیں ۔ ہم خون کے آخری قطرے تک امتِ مسلمہ اور دنیا کے امن کی خاطر جنگ لڑتے رہیں گے ۔انہوں نے افواجِ پاکستان کی جراء ت اور بہادری کو زبردست خراج تحسین پیش کیا ۔انہوں نے کہا کہ ہماری فوج دنیا کی بہترین فوج ہے،انہوں نے دہشتگردوں کی تمام فیکٹریاں نیست و نابود کرنے کے فوج کے اس عزم کو سراہا اور تعریف کی ۔انہوں نے اپنے خطاب کے دوران امت مسلمہ کے اتحاد اور بھائی چارے کے فروغ اور اس کی ضرورت پر زور دیا ، انہوں نے کہا کہ وہ دن دور نہیں جب پاکستان کا چپہ چپہ امن کا گہوارہ بن جائے گا ۔پاکستان بزنس کونسل کے صدر محمد عارف بٹ نے اپنے خطاب کے دوران پشاور سانحہ کے شہداء ان کے لواحقین اور زخمیوں کیلئے اپنے دکھ بھرے جذبات کا اظہار کیا ۔انہوں نے متاثرہ آرمی پبلک سکول میں کویت کمیونٹی کی جانب سے شہداء کیلئے ایک یادگار بنانے کی خواہش کا بھی اظہار کیااور کہاکہ وہ یادگارپر اٹھنے والے تمام اخرجات خود برداشت کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں نے معصوم بچوں کو شہید کر کے یہ ظاہر کر دیا ہے کہ اب وہ کمزور ہو چکے ہیں ۔ بے بس نظر آ رہے ہیں ، پاک فوج کے دہشتگردی کے خلاف آپریشن میں ان کا بہت جلد صفایا ہو جائے گا ۔اس کے بعد سفیر پاکستان محمد اسلم خان نے اپنے خصوصی خطاب میں سانحہ پشاور کے سلسلہ میں کویت میں ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر اور محمد عارف بٹ اور کمیونٹی کے دکھ بھرے احساسات و جذبات کو سراہا ۔انہوں نے کہا کہ کویت میں مقیم پاکستانی کمیونٹی کا جذبہ مثالی ہے ، تقریب میں سکول کے طلباء و طالبات کی پرفارمنس کو سراہتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دہشت گردوں کی جانب سے د رندگی کے اس واقع نے ہمارے بچوں میں ایک نئے جذبہ حب الوطنی کی لہر پیدا کر دی ہے ۔تقریب کے آخر میں ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر نے رقت آمیز دعا کروائی ۔اس موقع پر ہر آنکھ اشکبار تھی ۔انہوں نے تمام حاضرین کی تشریف آوری پر ان کا شکریہ ادا کیا ۔ اس کے بعد حاضرین کی خدمت میں عشائیہ پیش کیا گیا ۔
سانحہ پشاور میں کمسن بچوں اور اساتذہ کی المناک ہلاکتوں کی خبر سنتے ہی کویت میں بھی رنج و غم کی لہر دوڑ گئی، ہر چہرہ اداس نظر آیا، بدھ کی شب اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے اعزاز میں دیا جانے والا عشائیہ منسوخ کر دیا گیا۔ اسی روز صلیبخات قبرستان میں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، جس میں سینکڑوں پاکستانی تارکین وطن نے شرکت کی، کویت کی تاریخ میں اتنے بڑے جنازے کم کم ہی ہوئے ہیں۔ عزت ماب سفیر پاکستان محمد اسلم خان اور سفارتخانہ کے دیگر افسران بھی نماز جنازہ میں شریک ہوئے، ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر نے نماز جنازہ پڑھائی۔ کمیونٹی کی تمام معروف شخصیات نے جن میں زندگی کے ہر طبقہ کی نمائندگی شامل تھی، جنازہ میں شرکت کی۔
اگلے روز جمعرات کو سفارتخانہ پاکستان میں شہداء کی یاد میں شمعیں روشن کی گئیں۔ کویت میں پاکستانی تعلیمی اداروں کے طلباء و طالبات کی کثیر تعداد اس تقریب میں شریک ہوئی۔ کمیونٹی کی سرکردہ شخصیات بھی اس موقع پر موجود تھیں۔
کویت پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کے چیف پیٹرن مبارک سعدون المطوع نے یرموک میں اپنی رہائش گاہ پر ایک تعزیتی اجلاس منعقد کیا، جس میں عزت ماب سفیر پاکستان محمد اسلم خان، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نور الدین داوڑ اور کمیونٹی کی معروف شخصیات نے شرکت کی۔ مبارک سعدون المطوع نے اپنی رہائش گاہ پر دعائیہ تقریب منعقد کر کے ثابت کر دیا کہ مصیبت کی اس گھڑی میں کویتی بھی پاکستانی بھائیوں کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ نوجوان شاعر بدر سیماب نے موقعہ کی مناسبت سے خوبصورت اشعار پیش کئے
بیٹی مرتی شرفاء کی یا بیٹا مرتا خانوں کا
ہو جاتا ہے احساس انہیں اجڑے لوگ مکانوں کا
لہو لہو اس دھرتی کے تم قاتل کو کب مارو گے
قرض پڑا ہے تم پر لوگو کتنے سال زمانوں کا
عرفان عادل نے کے پی ایف اے کے صدر رانا اعجاز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے اس موقع پر کمیونٹی کو اکٹھا کیا۔ وہ چیف پیٹرن کے پی ایف اے مبارک سعدون المطوع کے بھی شکرگزار ہیں کہ وہ غم کی اس گھڑی میں ہمارے ساتھ کھڑے ہیں۔ سانحہ پشاور پر جتنا بھی افسوس کیا جائے کم ہے۔ قومی قیادت کا ایک Page پر جمع ہونا خوش آئند ہے لیکن یہ صرف کمیٹیوں تک محدود نہیں ہونا چاہئے۔ وہ شہداء کے بلند درجات اور لواحقین کے لئے صبر کی دعا کرتے ہیں۔ انصاف سوسائٹی کویت کے صدر ارشد نعیم چوہدری نے کہا کہ ہم آپ کے ساتھ ہیں، المیہ یہ ہے کہ ہم دوسروں میں غلطیاں ڈھونڈتے ہیں، ہمیں اپنی غلطیوں کا جائزہ لینا چاہئے۔ انہوں نے مبارک سعدون المطوع سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ ہم تمام پاکستانی آپ کا شکریہ ادا کرتے ہیں، ہمارا پیغام دوسرے کویتیوں تک پہنچا دیں، پاکستانی بڑے تعلیم یافتہ اور باصلاحیت ہیں ہمارے پاس بہترین ذہن ہیں، مسئلہ کا حل اپنے طور پر تلاش کرنا چاہئے۔ مسلم لیبر ویلفیئر اوورسیز کے صدر زبیر شرفی نے کے پی ایف اے کے صدر رانا اعجاز کا شکریہ ادا کیا کہ آپ نے ہمارے زخموں پر مرہم رکھا، پاکستان میں آج تمام جماعتیں ایک جھنڈے تلے جمع ہیں، دھشت گردوں کو سرعام پھانسی دینے کے لئے اسمبلی میں بل منظور کیا جائے، مسلم سنٹر (ن) کے صدر میاں محمد ارشد نے بھی رانا اعجاز کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے کمیونٹی کو ایک چھت تلے جمع کیا، پاکستان میں دھشت گردی پوری قوم کے لئے المیہ ہے، انشاء
اﷲ سانحہ پشاور میں ملوث افراد بچ نہیں سکیں گے۔ وہ دھرنے والوں کا بھی شکریہ ادا کرتے ہیں جنہوں نے موقع کی نزاکت سمجھتے ہوئے دھرنا ختم کر دیا۔ نوجوان شاعر کاشف کمال کو دعوتِ سخن دی گئی جنہوں نے صرف ایک شعر پڑھا
شہر کو مقتل کرنے والو اک لمحے تو غور کرو
تم بھی کسی کے بیٹے ہو مت گود اجاڑو ماؤں کی
پاکستان بزنس کونسل کے صدر محمد عارف بٹ نے کہا کہ وہ کے پی ایف اے، کے چیف پیٹرن مبارک سعدون المطوع کے مشکور ہیں، ہر کوئی جانتا ہے کہ ہم صدمہ میں ہیں، اتنا صدمہ ہے کہ انسان بیان بھی نہیں کر سکتا۔ مبارک سعدون المطوع ایڈووکیٹ نے عربی میں خطاب کیا اور بعدازاں اپنے خطاب کا خود ہی انگریزی میں ترجمہ بھی کیا۔ انہوں نے کہا کہ بچوں کی ہلاکت پر بہت دکھ ہوا، پوری امت مسلمہ مصیبت میں ہے، پاکستانی فوج پر پوری مسلم امہ کو فخر ہے۔ یہ امت مسلمہ کی قوت ہے، وہ کوشش کر رہے ہیں کہ امت مسلمہ میں اتحاد قائم کیا جائے، ہم ایک ہیں، ہمارا خدا ایک، ہمارا رسولؐ ایک، ہمارا قرآن ایک ہے، یہ آپ کی نہیں ہماری ضرورت ہے کہ لوگ پاکستان سے کویت آئیں، پاکستانی ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز کویت کی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں، آئیے سانحہ پشاور میں شہید ہونے والے بچوں کے لئے دعا کریں، اﷲ تعالیٰ ہم پر رحم کرے، انہوں نے کہا کہ یہ آپ کا بلکہ تمام پاکستانیوں کا گھر ہے۔ ممبر اوپیک حافظ محمد شبیر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مبارک سعدون المطوع یہاں پاکستانی کمیونٹی کے نمائندہ ہیں، آپ کویتی عوام بلکہ خلیجی عوام تک ہمارا پیغام پہنچا دیں، آپ دھشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کو سپورٹ کریں، دھشت گردی کے خلاف جنگ میں ہمارے 65 ہزار افراد شہید ہو چکے ہیں۔ ہماری قوم میں ٹیلنٹ ہے۔
عزت ماب سفیر پاکستان کی آمد پر تمام شرکاء نے ان کا استقبال کیا۔ مبارک سعدون المطوع نے سفیر پاکستان کو اجلاس کے بارے میں بریفنگ دی، انہوں نے کہا کہ سانحہ پشاور آپ کا ہی نہیں پوری امت مسلمہ کا نقصان ہے۔ ہم آپ کے غم میں برابر کے شریک ہیں۔ کمسن بچے شہید ہو گئے ہیں، ہم پاکستان سے ٹیکنالوجی چاہتے ہیں، پاکستانی ڈاکٹرز، انجینئرز، پروفیسرز کویت آنے چاہئیں۔ عزت ماب سفیر پاکستان محمد اسلم خان نے کہا کہ وہ کویت پاکستان فرینڈشپ ایسوسی ایشن کا شکریہ ادا کرتے ہیں، دونوں ممالک کو قریب لانے میں اس کا کردار نمایاں ہے۔ انہوں نے پاکستانیوں سے اظہار یکجہتی کیا، پاکستان دھشت گردی کے خلاف جنگ میں 65 ہزار افراد کی زندگیاں قربان کر چکا ہے۔ مبارک سعدون المطوع نے کہا کہ انہیں پاکستانیوں پر فخر ہے، حافظ محمد شبیر کی دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام کو پہنچی۔ جمعہ کو پاکستان سکول و کالج جلیب الشیوخ میں پاکستان بزنس کونسل کی طرف سے قرآن خوانی اور نماز جنازہ کا اہتمام کیا گیا تھا، جس میں کثیر تعداد میں اہلِ وطن نے شرکت کی۔ قرآن خوانی نماز عصر سے نماز مغرب تکجاری رہی۔ عزت ماب سفیر پاکستان محمد اسلم خان، کمیونٹی ویلفیئر اتاشی نور الدین داوڑ بھی اس موقع پر موجود تھے۔ حافظ محمد شبیر کی امامت میں شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی۔ قاری خلیل احمد نے فلسفہ شہادت پر روشنی ڈالی، عزت ماب سفیر پاکستان نے مختصر خطاب میں کہا کہ آپ کو معلوم ہے پشاور میں کمسن بچوں پر سفاکانہ حملہ ہوا، معصوم بچے شہید کر دیئے گئے، سانحہ نے پوری قوم کو ہلا کے رکھ دیا، ختم قرآن ہوا، غائبانہ نماز جنازہ ادا کی گئی، اﷲ تعالیٰ ہمارے ملک کو دھشتگردی سے پاک کرے، کویت اور خلیجی ممالک کی حکومتیں ہمارے دکھ میں برابر کی شریک ہیں، ایک روز پہلے سفارتخانہ میں شمعیں روشن کی گئیں، جس میں خواتین اور بچے شریک ہوئے، سفیر پاکستان کو بتایا گیا کہ خواتین اس قرآن خوانی میں بھی شریک ہیں، وہ دوسرے ہال میں شہید بچوں کے لئے دعا کر رہی ہیں، قاری خلیل احمد کی دعا کے ساتھ یہ تقریب اختتام کو پہنچی۔ نماز مغرب بھی اسی ہال میں ادا کی گئی۔

Readers Comments (0)




Weboy

Free WordPress Themes