تھکا وٹ اور عام جسما نی کمزور ی

Published on January 3, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 625)      No Comments

zia uddin
تھکن ایک عا م شکا یت ہے جس کا کبھی نہ کبھی ہر کو ئی اور ہر عمر کا فر د شکا ر ہو تاہے مگر کا فی عر صے سے مشاہدے میں ہے کہ مطب میں تھکن کی شکا یت لے کر آ نے والو ں کی تعدا د میں دن بہ دن اضا فہ ہو رہا ہے بلکہ میرا خیا ل ہے کہ اس دور میں تھکن ایک بہت بڑا مسئلہ صحت بن چکا ہے ۔
تھکن کی عا م وجو ہا ت میں کثر تِ کا ر اور نیند کی کمی کا تو سب کو علم ہیں کہ تھکن کا مر یض زیا دہ کا م کر نے یا بے خوابی کے وجہ سے ذہنی و جسما نی طور پر لا چا ر ہو جا تا ہے، اور مر یض کی ہمت جو ا ب دے کرکا ہلی اور سستی اسے گھیرلیتی ہے ۔
اگر چہ تھکن ایک ایسا مسئلہ ہے جس کا شکا ر ہر دور کے افرا د رہے ہیں لیکن اس طر ف کسی نے خا ص تو جہ نہیں دی۔ تحقیق کے مطا بق تھکن کے اسبا ب میں کثر ت کار اور بے خوا بی کے علا وہ ، غذا ئی قلت ، غدہ درقیہ کا غیر فعال ہو نا ، بسیا رخو ری ، ذکا وت حس سمیت دیگر کئی عوامل شامل ہیں جبکہ خوا تین میں ایا م خا ص کے بے شمار مسائل شامل ہیں ۔
ایسے حا لا ت میں تھو ڑے سے کا م یا مشقت سے تھکن محسو س ہو تی ہے بلکہ بعض اوقا ت تو نیندسے اٹھ کربھی شدید تھکن محسو س کی جا تی ہے۔ ایسے مر یضو ں کی تھکن اور سستی آ را م سے کم ہی دور ہو تی ہے اوراس کا واحد حل اصل سبب کا منا سب علا ج ہے ۔
جذبا ت میں ہیجا نی کفیت بھی اس مر ض کا بڑا سبب ہے ۔ جو تھکن کا م کی زیا دتی کے وجہ سے ہو تی ہے وہ تھوڑی دیر آ را م کر نے کی صور ت میں ختم ہوکر طبیعت پھر سے تا زہ دم ہو جا تی ہے مگر جو شخص ہیجا نی کیفیت کا شکار ہو مثلاً کسی ایسی شخص سے واسطہ ہو جس کے ساتھ ذہنی ہم آ ہنگی نہ ہو اور چپقلش رہتی ہو تو اس کو ہو نی والی تھکن آر ا م اور دواؤ ں سے نہیں جا تی کیو نکہ ایسی تھکن کا سبسب عصبی تنا ؤ اور ذہنی دبا ؤ ہوتا ہے تاہم ما ہر ین طب ایسی عصبی و ذہنی تھکن کا حل سیر و تفر یح کو قرا ر دیتے ہیں ۔ کیونکہ سیر و تفر یح سے دبے ہو ئے احسا سا ت کو نکل جا نے کا راستہ مل جا تاہے ۔
اس طر ح وہ لو گ جو قسمت کی نا مر ادی کو ذہن پر سوا رکر لیتے ہیں یعنی یہ کہ میں زندگی میں کا میا ب و کا مر ان نہیں بن سکتا ہمت ہا رکر بیٹھ جا تے ہیں ان کے ذہن میں ہی خو ف سوار ہو جا تا ہے ۔ ایسے لو گو ں کو چا ہئے کہ گزرے ہو ئے کل کو بھول کر آ نے وا لے روشن دن میں جینے کے اصو ل پر عمل کر یں ۔ہمت ہا رنے کے بجا ئے ہمت با ندھیں ،محنت کر یں اور پا نچ وقت نما ز ادا کر یں غر ض اسلا می طر ز زند گی اپنائے ۔
اللہ تعا لیٰ نے انسا ن کو احن تقو یم کی بہترین سا نچے میں پیدا فر ما یا ہے جسم انسا نی کا ہر عضو اپنی اپنی اہمیت رکھتا ہے ۔ قدرت نے ہما رے گلے میں چھو ٹا سا غدود غدہ درقیہ رکھاہے ۔ یہ غدو د ہضم و انجذا ب کے نظا م کو کنٹرو ل کر تا ہے جب یہ غدہ غیر متحرک یا غیر فعال ہو جا ئے تو ہضم و انجذا ب کا نظا م سست ہو جا تاہے ۔ جس سے غذا ئی کمی کے با عث تھکن اور سستی محسو س ہو تی ہے ۔ کیفین جسم میں خون کو تحر یک دے کر جسم کو متحر ک رکھتی ہے مگر کیفین کی زیادتی حر کا ت قلب کو تیز ،فشار خو ن کو بلند اور ہیجا نی کیفیت پیدا کر تی ہے جس سے جسم تھکن محسو س کر تاہے ۔ جسم میں پا نی کی قلت بھی تھکن کا سبب بن سکتی ہے ۔ ایسے صو ر ت میں پا نی کا استعما ل زیا دہ کر یں ۔
عا م طور پر دیکھا گیا ہے کہ کہ ہما رے ہا ں لو گ تھکن اتا رنے کے لئے لیٹ جا تے ہیں یا سو جا تے ہیں ۔ و ہ لو گ جو زیا دہ کا م کر نے کے با عث تھکن کا شکار ہو تے ہیں ان کے لئے یقیناًکچھ دیر آ ر ام کر نا چاہیے کیو نکہ تھوڑ ی سی آ رام سے تا زہ دم ہو جا تے ہیں لیکن وہ لو گ جو بارہ بارہ گھنٹے آ ر ام کے بعد بھی تھکن کا شکار ہو تے ہیں تو ان لو گو ں کو سو چنا چا ہئے کہ یہ تھکن کس وجہ سے ہے ۔ ان کے تھکن کا سبب یہی بے کار ی اور ارام پسند ی ہے ایسے لو گو ں کو اپنے زند گی کی معمو لا ت بدل کر کو ئی با مقصد کا م اپنا نا چا ہیے ۔ روزانہ ہلکی پلکی ورزش اور پید ل چلنا اپنا معمو ل بنا ئیں اس سے نہ صر ف تھکن دور ہو تی ہے بلکہ جسم موٹا پے ہا ئی بلڈ پر یشر اور شو گر جیسے مو ذی امر اض سے بھی بچا جا سکتا ہے ۔
اگر تھکن اور سستی کی وجہ غذا ئی قلت ہے تو اس طر ف فور ی تو جہ دینی چا ہیے ۔ اس حوا لے سے چند ایک غذا ئیں بہت اہمیت کے حا مل ہیں جیسے دہی دو دھ ان کا استعمال غذا کے ہضم و انجذا ب کے عمل کو بڑھاتا ہے اور ان میں شا مل غذا ئی اجزا سے عضلا ت کو تو ا نا ئی ملتی ہے ان میں شا مل کیلشم فا سفو ر س بہت تو ا نا ئی بخش ہے ۔اس کے علا وہ مچھلی اور کم چر بی والے گوشت میں ذہن اور جسم کو چست رکھنے اور تو ا نا ئی بخش اجزا ء ہو تے ہیں ۔ مچھلی میں تقر یباً تما م حیا تین اور معد نی نمکیا ت ہو تے ہیں ۔ اس کے سا تھ سا تھ اس میں اہم چکنا ئی او میگا تھری ہو تی ہے جو غذا کے ہضم اور انجذا ب کے نظا م کو بہتر کر تی ہے ۔ پھلو ں میں کیلا ، سیب ، انا ر ، ما لٹا اور انگور کے استعمال سے جسم میں توا نا ئی کا احسا س ہو تاہے یہ پو ٹا شیم اور حیا تین سے بھر پو رہو تے ہیں جو تھکن پیدا کر نے والے کا رٹی سو ل کی سطح کو کم کر تی ہے ۔ مغزیا ت میں با دا م ، اخرو ٹ، مو نگ پھلی کا توا زن سے استعمال جسم کو فورً ا توا نا ئی فر ا ہم کر تا ہے ، کیو نکہ یہ لحمیا ت اور غذا ئی ریشے سے بھر پو ر ہو تے ہیں ۔ اسی طر ح بھو سی والے آ ٹے کی رو ٹیا ں غذا ئی ریشے کے علاوہ ملے جلے نشا ستہ کی فرا ہمی میں کر دار ادا کر تی ہیں جس سے جسم کو طا قت ملتی ہے ۔ مختلف قسم کے انا ج جو ،گندم ،چا ول کا آ ٹا اپنے اپنے طور پر قوت بخش ہو تے ہیں ۔ اسی طر ح پا نی جسم میں تو انا ئی فرا ہم کر نے کا سب سے اہم ذریعہ ہے ۔ پا نی پیا س بجھا نے کے علاوہ جسم کے خلیا ت کو درکا ر تما م غذا ئی اجزا ء فرا ہم کر تا ہے ۔ اور سبز چا ئے کا استعمال جسم میں پا نی کی کمی کو دور کر تی ہے اور بڑھتی ہو ئی چر بی کو گھلا دیتی ہے ۔

Readers Comments (0)




WordPress主题

WordPress Blog