کویت کی سرزمین جشن میلا د مصطفی ﷺ سے سرشار ہوگئی

Published on January 7, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 662)      No Comments

kuwait naat qarat
کویت سٹی ( عبدالشکورابی حسن) خاتم النبین رحمت العالمین حضرت محمد ﷺ کی ولادت باسعادت کے مبارک موقع پر پاکستان قرآت و نعت کونسل کی جانب سے محفل حمدونعت کا انعقادپاکستان سکول و کالج جلیب الشیوخ کویت کے اقبال ہال میں ہوا۔جس میں کویت میں مقیم پاکستانی نعت خواں حضرات نے ہدیہ عقیدت پیش کیا ۔پاکستان قرآت و نعت کونسل کی پوری ٹیم نے اقبال ہال کو بہت ہی خوبصورت انداز میں سجایا ہوا تھا۔ اور پورا ہال بہترین لائٹنگ اور برقی قمقموں سے جگمگا رہا تھا۔پروگرام کا آغاز مقررہ وقت پر پاکستان قرآت و نعت کونسل کے بانی عرفان عادل نے کیا۔ابتدائی نظامت کرتے ہوئے عرفان عادل نے پاکستان قرآت و نعت کونسل کی ایک سالہ کارکردگی پر روشنی ڈالی اور تنظیم کے آئندہ کے لائحہ عمل کے بارے میں بتایا۔ پروگرام کا باقاعدہ آغاز تلاوت قرآن مجید فرقان حمید کی آیات طیبہ سے ہوا جس کی سعادت قاری اشفاق سیالوی کو حاصل ہوئی۔ قاری اشفاق سیالوی نے نہایت کی خوبصورت انداز میں تلاوت قرآن پاک سے حاضرین محفل پر وجدطاری کردیا۔ جس کے بعد پاکستان قرآت و نعت کونسل کے ایک ننھے قاری حافظ عبداللہ فاروق نے تلاوت قرآن پاک اپنی خوبصورت آواز میں پیش کی جس کے بعد ایک ننھے نعت خواں علی عادل نے اپنی خوبصورت آواز میں ہدیہ نعت پیش کر کے حاضرین سے خوب داد وصول کی کیونکہ پاکستان قرآت و نعت کونسل کا مقصد بھی نئی نسل کو فن نقابت ، قرآت اور نعت کی تعلیم دینا ہے یہ دونوں بچے اسی کانمونہ ہیں۔اسکے بعد پروگرام کی نظامت کے فرائض سیدرضاعلی طاہری نے سنبھالی رضا علی طاہری ایک ابھرتے ہوئے نقیب محفل ہیں جو اپنے خوبصورت انداز کی وجہ سے بہت پسندکئے جاتے ہیں۔اسکے بعد نعت خواں حق نواز سندھو نے اپنی خوبصورت آواز میں دف کے ساتھ اپنا کلام پیش کیا جس کو حاضرین نے بہت سراہا اورپسند کیا۔اسکے بعد میاں محمدبخش صاحب کا کلام ذوالفقار اویسی نے اپنے مخصوص عارفانہ انداز میں پیش کیا اور حاضرین سے خوب داد وصول کی۔ اسی دوران پروگرام کے مہمان خصوصی سفیرپاکستان محمداسلم خان ہال میں تشریف لائے سفیرپاکستان کا استقبال سرپرست اعلیٰ محمدعارف بٹ، ممبراوپیک حافظ محمدشبیر، صدر پاکستان قرآت و نعت کونسل شہزاد احمد اور انکی پوری ٹیم نے کیا۔سٹیج پر سفیرپاکستان محمداسلم خان، محمدعارف بٹ، حافظ محمدشبیر،شہزاد احمد،افضل شافی اور عرفان عادل براجمان تھے۔اسکے بعد طارق محمود نے اپنی خوش لحن آواز میں نعت رسول مقبول ﷺ پیش کیں جس کو حاضرین نے بہت سراہا۔ سفیرپاکستان نے دف پر نعت
کی فرمائش کی جس پر حق نواز سندھو نے دوبارہ دف پر نعت پیش کی اور سفیرپاکستان سے خوب داد وصول کی۔اگلے ثناخواں حافظ فیصل ریاض کو بلایا گیا جو کہ کویت میں ایک معروف ثناء خواں کی حیثیت رکھتے ہیں نے اپنی خوبصورت آواز میں کلام پیش کیااسکے بعد قمر نظامی نے نعت رسول مقبول ؐ پیش کی ۔ اس محفل کے آخری ثناء خواں شاہد منیر تھے جنہوں نے اپنا کلام پیش کیا ۔شاہد منیرایک خوبصورت آواز کے ساتھ ساتھ ایک خوبصورت شخصیت کے بھی مالک ہیں اور انکے انداز کو کویت میں بہت پسند کیا جاتا ہے۔ محفل کے دوران ہال نعروں سے گونجتا رہا اور حاضرین نے بہت لگن اور جذبہ کے ساتھ پروگرام دیکھا اور نعت خواں حضرات کو خوب داد دی۔اسکے بعد سفیرپاکستان نے اظہارخیال کرتے ہوئے پاکستان قرآت و نعت کے سرپرست اعلیٰ اور پوری ٹیم کو خوبصورت پروگرام کے انعقاد پر مبارک باد پیش کی اور اس بات کا اظہار کیا کہ دینی محافل ہوتی رہنی چاہیے جس سے نہ صرف ذہنی بلکہ قلبی سکون بھی ملتا ہے اسکے بعد سرپرست اعلیٰ محمدعارف بٹ نے اظہار تشکرکرتے ہوئے سفیرپاکستان اور حاضرین کا شکریہ ادا کیا اور وعدہ کیا کہ ہم کمیونٹی کی خدمت کیلئے ہر وقت حاضر ہیں ۔کمیونٹی کی کسی بھی شخص کو کوئی مسئلہ ہو تو ہم ہروقت حاضر ہیں اور ایسی محافل کا انعقاد کرتے رہنے کا بھی وعدہ کیا۔یاد رہے پاکستان قرآت و نعت کونسل نے ہرمہینے کی آخری جمعرات کو محفل حمد ونعت کا سلسلہ شروع کررکھا ہے ۔اسکے بعد سب نعت خواں حضرات نے حضور ﷺ کی بارگاہ اقدس میں سلام کا نذرانہ پیش کیا اوردعا کیلئے ممبراوپیک حافظ محمدشبیر کو کہا گیا جنہوں نے شہداء پشاور کے لیئے فاتحہ خوانی کروائی اور ملک پاکستان ،کویت اور تمام اسلامی ممالک میں امن وسلامتی کیلئے دُعا کی۔اختتام پر حاضرین نے پاکستان قرآت و نعت کونسل کی پوری ٹیم کو خوبصورت پروگرام پیش کرنے پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔پوری ٹیم صدرشہزاد احمد، سینئر نائب صدر افضل شافی، عرفان اعظم کیانی، رانا شہزاد،عابد ملک، طارق علی محسن، بشیرتارڑ، محمدآصف، قمراحمد اور طارق جندران نے حاضرین کا فردا فردا شکریہ اداکیا ۔محفل کے اختتام پر لنگرکا بھی وسیع انتظام کیاگیا۔

کویت سرزمین اس لحاظ سے سب سے منفرد ہے جہاں ہرمذہب کو اپنے اپنے طریقے سے چاردیواری کے اندر منانے کی اجازت ہے یہی وجہ ہے کویت میں ہرغیر ملکی اپنے ملک کی آزادی کی خوشی سے لے کر ہر قسم کی محفل آزادی سے منائی جاتی ہے ۔کویت کی سرزمین پر پہلی بار پاکستانی خواتین نے بھی محفل میلاد مصطفی بڑی تزک واحتشام سے منائی مذہبی روایات کو برقرار رکھتے ہوئے خواتین پردے کی پابندرہی اورکسی مرد کو محفل میں جانے کی اجازت کی تھی اورنہ کسی کوفوٹو گرافی کرنے دی گئی صرف اور صرف خواتین کی خالصتاًمحفل تھی جس میں بیگم سفیر پاکستان مومنہ اسلم خان مہمان خصوصی تھی جبکہ صدارت روبیلہ عادل نے کی۔پاکستان قرات ونعت کونسل برائے خواتین کے زیراہتمام ایک تاریخ ساز اورعظیم الشان محفل حمد ونعت کانفرنس کا انعقاد ایک پاکستانی سکول میں کیا گیا جس میں سینکڑوں خواتین نے شرکت کی ۔محفل وقت مقررہ پر شروع ہوئی بغیر کسی کا انتظارکئے محفل کا آغاز تلاوت قرآن حکیم سے ہوا جس کی سعادت عائشہ عرفان ،نوال قمر نے حاصل کی جبکہ اس کا ترجمہ شمسہ کنول نے کیا ۔ مریم منصور،ارم شہزاد،روبینہ رمضان ،فہمیدہ،صبا ارشد،ثناء ارشد،روبیلہ عادل ،مدیحہ اور طیبہ کے علاوہ قرآت ونعت کونسل کی طالبات نے ہدیہ حمد ونعت بحضور کونین حضرت محمد ﷺ کوپیش کیا اور محفل میں سماں باندھ دیا پُرسوزآوازسے ہر خاتون پر وجد طاری ہوگیا۔روبیلہ عادل نے کہاکہ محبت ،ادب اوراتباع رسول ﷺ ہی ہمارے مسائل کا حل ہے اس کے بغیر ہم کچھ نہیں جس دن ہم نے اتباع رسول ﷺ پر مکمل طورپر سرخرو ہوجائیں گے ۔انہوں نے کہاکہ اس محفل انعقاد مقصد خواتین میں بیداری پیداکرناہے ہم اپنے گھروں کو ازواج مطہرات کی زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے اس پر عمل پیراہوکر اپنی زندگیوں میں خوشحالی پید اکرسکتے ہیں ۔انہوں نے نبی کریم ﷺ آقا دوجہاں ہونے کے ساتھ ایک اچھے اور مثالی شوہر تھے جنہوں اپنی امت کو سمجھنانے کے لئے عملی ثبوت پیش کئے ۔ان کی محفل میں آنے کا مقصد ان کی زندگی کو مدنظر رکھتے ہوئے ان پر عمل پیرا ہونے ضرورت ہے ۔نبی کریم ﷺ کو ہدیہ تبرک پیش کرنا دراصل ان کے
اصولوں اور احکامات پر بجاآواری کرنا ہے ۔محفل سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مومنہ اسلم خان نے کہاہے دیار غیر میں اسی محفل طیبہ کا انعقاد سجانا ایک روح پرور مناظر کی عکاسی کرنا پاکستان کی محافل کی یاد تازہ ہوگئی ہے میں ان تمام قرآت ونعت کونسل کی ممبرا ن کو مبارک باد پیش کرتی ہوں جنہوں نے اس طرح کی محفل سجا کر ہمیں بھی سعادت بخشی ۔انہوں نے کہاکہ نبی کریم ﷺ انسانیت کے علمبردار ہیں آپ ﷺ نے تمام انسانوں کے لئے رحمت بن کر آئے ان کی ولادت سعادت سے زمین وعرش خوشیوں سے پھولا نہیں سماتا تھا وہ بچپن سے لے کر اس دنیا سے رخصت ہونے تک صبر واستقلال کا نمونہ تھے ان جیسا صابر اورشاکر دنیامیں آج تک نہ آیا ہے اورنہ ہی آئے گا ۔ان کی ولادت سعادت انسانیت پر اللہ تعالی احسان عظیم ہے لیکن آج ہمیں ان کی تعلیمات پر عمل کرنے ضرورت ہے ہم اپنے آپ کو تب ہی مسلمان کہلاسکتے ہیں جب تک ان کی تعلیم اوراصولوں پر عمل پیرانہیں ہوتے ۔جس طرح انہوں نے خواتین کو حقوق دئیے آج تک کسی معاشرے نے ایسے حقوق نہیں دئیے خواتین کے ساتھ کا حسن سلوک ایک مثالی تھا وہ خواتین کا دل وجان سے احترام کرتے تھے ۔انہوں نے اپنے گھر میں اپنی زوجہ مطہرات کے ساتھ ان کا ہاتھ بٹھایاگھر کے کاموں میں دلچسپی لیتے تھے اورایک مثال قائم کی آج کی خواتین اگر حقوق کی بات کرتی ہے تو اسے اسلام کے اصولوں پر عمل پیراہونا پڑے گا تب جاکر مساوی حقوق ملتے ہیں ۔مومنہ سلم خان نے کہاکہ مجھے خوشی ہے خواتین میں نظم وضبط اوراتحادہے ہمیں ہر جگہ پر ایسے اتحاد اورنظم وضبط کی ضرورت ہے ۔اس موقعہ پر محترمہ غزالہ بانو ،مسز شہزاد رانا،مسز کبری انجم اور وقار النساء نے بھی شرکت کی ۔آخرمیں درود سلام پیش کیا گیا اس طرح یہ محفل اختتام پذیر ہوئی ۔قرآت و نعت کونسل کے سرپرست اعلی محمد عارف بٹ ،ممبر اویپک حافظ محمد شبیر ،بانی عرفان عادل اورصدر شہزاد احمد رانا نے اپنے پیغام میں قرآت ونعت کونسل شعبہ خواتین کو کامیاب محفل کے انعقاد پر مبارک باد کا پیغام پہنچایا

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Themes