ایک عیسائی نے عیدالفطر ادا کی
ایک ہندو نے عید الضحی پہ قربانی دی
ایک یہودی نے ماہ رمضان میںروزے رکھے
کیا
کبھی آپ نے سنا
کیا
کبھی آپ ایسا دیکھا
یقینا
سب دوستوںنے کبھی سنا نہ کبھی دیکھا
یہ ایک سچھی حقیقت ہے
اور جو میںلکھنے جا رہاہوں
وہ بھی اٹل حقیقت ہے
ہم کسی طور پہ اس حقیقت سے انکار نہیںکر سکتے
کوئی لکھے نہ لکھے
ڈاکٹر خرم
تو لکھے گا
ویلنتائن ڈے
جی ہاں
وینٹائن ڈے
ہر سو اس کا چرچہ ہے
شور و غوغہ ہے
ہم بحیثیت مسلمان
ویلنٹائن ڈے
کا بڑے جوش و جذبہ سے اس کا اہتمام کرتے ہیں
جس طرف آنکھ اٹھاؤں تیری تصویراںہیں
یہ ویلنٹائن ڈے
جو ہم مناتے ہیں
کیا بحیثیت مسلمان ہمیںزیب دیتا ہے
جس طرح عیسائی،ہندواور یہودی
عید الفطر،بقر عید پہ قربانی اور ماہ صیام میںروزے
نہیںرکھ سکتے
تو پھر ہمیں
ولینٹائن ڈے
منانا چاہیئے
ذرا سوچیئے
غور و فکر کیجیئے
یہ فیصلہ
آپ کے ہاتھ میںہے
اف اللہ
اظہار بھی مشکل ہے
ہم کچھ کہہ بھی نہیںسکتے
ایک لڑکی سرخ لباس میں
برقعہ میںیا پھر چادر میں
ایک نامحرم مرد کو
پارک
ریسٹورینٹ
کیفے ٹیریایا پھر
کسی کار،موٹر بائک پر
ویلنٹائن ڈے موقع پر
تحفہ محبت
دیتے اور لیتے ہوئے
کیا آپ پسند کریںگےکہ
وہ آپ کی
بہن
بیٹی
بیوی
یا پھر
ماں ہو
یقینا یہ سب کچھ آپ کو ناگوار گزرے گا
اسی طرح کوئی اور بھی غیرت مند یہ بات پسند نہیںکرے گا
آئیں
عزتوں کی حفاظت کریں
نہ کسی کی عزت پہ نظر ڈالیں
اور
نہ ہی اپنی عزت کو سربازار رسوا ہونے دیں