پی ٹی وی کے ٹیلنٹ کو مہینوں جان بوجھ کر تنگ کیا جاتا ہے اور انہیں چیک جاری نہیں کیا جاتا، ذرائع

Published on March 6, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 429)      No Comments

index
پی ٹی وی پر جو اشتہارات چل رہے ہوتے ہیں ان کی آمدنی کتنی ہے اور اس کا پیسہ کہاں صرف کیا جاتا ہے؟
اسلام آباد (یو این پی ) حال ہی میں کراچی سینٹر پر4 کارکنان کا فوری طور پر ٹرانسفر دوسرے شہر کرنے کا حکم ایم ڈی کی جانب سے موصول ہوا جس میں دو پروڈیوسر، ایک کیمرہ مین اور ایک اکاؤنٹس آفیسر کا تھا، سوال یہ اٹھتا ہے کہ جب جابز کا اشتہار ملک کے بڑے اخبار میں کروڑوں روپے دے کر لگایا گیا تو پھر ان کا ٹرانسفر کے آرڈر کیوں جاری ہوئے؟ مگرحیرت اور اس بات کی ہے کہ کچھ سُن گُن ملی ہے کہ جن لوگوں کے ٹرانسفر ہوئے ہیں انہوں نے اپنی ذاتی کوششوں اور اپنے اثر رسوخ سے ٹرانسفرز کو رکوا دیا گیا ہے، محسوس ہوتا ہے کہ ایم ڈی اور ان کے کارکنان کچھ زیادہ جلدی میں ہیں جن کی اِن حرکتوں کی وجہ سے پی ٹی وی مزید خسارہ اٹھائے جا رہا ہے، جس کا خمیازہ پاکستانی عوام بھگت رہی ہے، ٹی وی کے چندسینئر رہنماؤں کا ایسے واقعات کو سننے کے بعد یہ سننے کو ملاکہ انیسے لوگوں کو اب اپنے گھر پر بیٹھ کر سیاست کرنی چاہیے نہ کہ قومی چینل کو اپنی ذاتی آمجگاہ بنا کر اسے اپنے اور اپنے قریبی من پسند چاہنے والوں کو مستفید کریں بلکہ وہ اپنے گھر کی سیدھی راہ لیں اور خدادرا پی ٹی وی کا پیچھا چھوڑیں یہ ایک فیملی چینل ہے، پی ٹی وی میں یہی نہیں بلکہ مالی بے ضابطگیوں کی بھی کوئی حد نہیں، گزرے سالوں میں اکاؤنٹس میں جو چیکس کی بے قاعدگیاں اور بوگس دستخط سے جو ٹیلنٹ کی مد میں لاکھوں روپے خردبرد کیے گئے، جن کے واضح ثبوت بھی ملے اور ریسورس پرسن کی دراز سے چیکس بھی برآمد ہوئے،یہ کیس نیب میں بھی ابھی تک تحریری طور پر جمع ہیں، ان کی رپورٹ آج تک کسی کے سامنے نہیں لائی گئی اور معاملے کو ابھی تک دبانے کی کوشش کی جا رہی ہے جب کہ اندونی ذرائع کی معلومات سے پتہ چلا کہ کیس فائل ابھی تک بند نہیں کی گئی ، ذرائع کے مطابق کراچی میں اس وقت تین لوگ کوئٹہ سے ٹرانسفر ہو کر آئے ہیں جن میں جی ایم کراچی مرکزعطا اللہ بلوچ، فنانس مینجر گلزار حسین اور ایڈمن پرسنل،گلزار حسین نے کوئٹہ سینٹر سے ذاتی طور پر کراچی تبادلہ کروایا ہے، معلومات کے مطابق انہیں کوئٹہ میں اپنی جان کو خطرہ ہے اس لیے انہوں نے اپنا ٹرانسفر کراچی کرایا ہے مزید یہ کہ کراچی سینٹر پر انتظامی کارروائیوں میں فنانس مینجر گلزار حسین بھی کچھ مشکوک کارروائیوں میں دیکھے گئے ہیں جو کہ تشویشناک ہیں اور اس کا اظہار اُن کے آفس اورباہر آرٹسٹوں کی موجودگی اور ٹیلی فون پر گفتگو سے کیا جا سکتا ہے کہ جس میں زیادہ تر ٹیلنٹ چیک نہ ملنے کی شکایات کرتے نظر آتے ہیں اور نچلا اسٹاف ان کی اس حرکت پر نالاں ہے اور پروگرامز کی مد میں جاری کیے جانے والے چیک کی خردبرد اور چیکس کی رقم میں سے کچھ حصہ لیے جانے کا بھی پتہ چلا ہے، ذرائع کے مطابق ٹیلنٹ کو مہینوں جان بوجھ کر تنگ کیا جاتا ہے اور انہیں چیک جاری نہیں کیا جاتا جس سے پی ٹی وی پر ٹیلنٹ آنے سے گریز کر رہے ہیں اگر یہی بھیڑ چال رہی تو ایک وقت ایسا آئے گا کہ جس پی ٹی وی پر قوم کو ناز تھا ایسے کارندوں کی وجہ سے وہ اپنا مقام کھو دے گا،عوام یہ پوچھنا چاہے گی کہ پی ٹی وی پر جو اشتہارات چل رہے ہوتے ہیں ان کی آمدنی کتنی ہے اور اس کا پیسہ کہاں صرف کیا جاتا ہے؟ عوام کا سوال عوامی ہی نمائندے سے کیا جائے گا ورنہ وہ پوچھنے کس کے پاس جائے؟

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

WordPress Blog