این اے 125 کے نتائج کالعدم، حکمران جماعت کو جھٹکا

Published on May 4, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 639)      No Comments

images

لاہور(یواین پی) الیکشن ٹربیونل نے انتخابی عملے کی غفلت اور بے ضابطگیاں ثابت ہونے پر لاہور کے حلقہ این اے 125 اور پی پی 155 کے نتائج کالعدم قرار دے دیئے ہیں۔ دونوں حلقوں میں دوبارہ الیکشن کا حکم بھی دے دیا گیا ہے۔دو ہزار تیرہ کے عام انتخابات سے متعلق انتخابی عذرداری پر فیصلہ تیس اپریل کو محفوظ کیا گیا تھا جو آج سنا دیا گیا ہے۔ 80 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ لاہور کے حلقہ این اے 125 اور پی پی 155 میں بڑے پیمانے پر انتخابی بے ضابطگیاں پائی گئیں۔ پیٹشنر نے 265 پولنگ سٹیشنز میں سے 260 کے گواہ پیش کئے۔ ریٹرننگ آفیسر نے غیر ذمہ داری کا کا مظاہرہ کرتے ہوئے غیر مصدقہ نتائج پر حتمی نتیجہ جاری کیا۔ 17 پولنگ سٹیشنوں کا ریکارڈ کھلوایا گیا جن میں 3 کا ریکارڈ ہی نہیں ملا۔ نادرا نے جو تصدیق کی اس کے مطابق ہر شخص نے دو، دو ووٹ کاسٹ کئے۔ الیکشن ٹربیونل کے تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ الیکشن کمیشن کے سٹاف نے اپنے فرائض درست طریقےسے انجام نہیں دئیے۔ پولنگ سٹاف کے عملہ سے تمام اخراجات واپس لئے جائیں۔ الیکشن کمیشن ایسے رول بنائے کہ غفلت کرنے والے افسران کو سزا ملے۔ فیصلے میں الیکشن ٹربیونل نے قرار دیا کہ حامد خان دھاندلی ثابت نہیں کر سکے تاہم ریٹرننگ افسروں اور دیگر عملے نے غفلت برتی۔ این اے 125 اور پی پی 155 میں ساٹھ پولنگ سٹیشنز پر بڑے پیمانے پر انتخابی بے ضابطگیاں سامنے آئی ہیں جہاں ایک ووٹر نے چھ، چھ بار ووٹ ڈالا۔ الیکشن ٹربیونل کے فیصلے میں انتخابی نتائج کالعدم قرار دیتے ہی این اے 125 سے کامیاب مسلم لیگ (ن) کے امیدوار خواجہ سعد رفیق اور پی پی 155 سے میاں نصیر احمد کی اسمبلی رکنیت بھی ختم ہو گئی ہے۔ ٹربیونل نے ساٹھ روز میں دوبارہ انتخابات کرانے اور 2013ء کے انتخابی عملے کے خلاف تادیبی کارروائی کا حکم بھی دے دیا ہے۔ انتخابی نتائج کو تحریک انصاف کے حامد خان نے چیلنج کیا تھا۔ تحریک انصاف کے وکلاء نے فیصلے کو انصاف کی جیت قرار دیا ہے۔ خیال رہے کہ مئی 2013ء کے عام انتخابات میں خواجہ سعد رفیق ایک لاکھ تئیس ہزار چورانوے ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے۔ تحریک انصاف کے حامد خان تراسی ہزار ایک سو نوے ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے۔ پی پی ایک سو پچپن سے بھی مسلم لیگ (ن) کے میاں نصیر باسٹھ ہزار آٹھ سو اڑتیس ووٹ لے کر کامیاب ہوئے تھے جبکہ تحریک انصاف کے حافظ فرحت عباس بیالیس ہزار نو سو بیالیس ووٹ لے پائے تھے۔

Readers Comments (0)




Free WordPress Theme

Weboy