بے یارومددگار زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلاء افتخار شاہ بخاری کا خبر رساں ادارے یو این پی کو خصوصی انٹرویو

Published on June 22, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 3,374)      No Comments

Bukhari Saheb Picture for news 1جس طاہر القادری کے مشن کے لیے اپنی زندگی وقف کی، گھر بار بیچ دیا، سارا مال لٹا دیا اورجگہ جگہ دھکے کھائے، اسی طاہر القادری کے نااہل بیٹوں نے بسترِ مرگ پر پہنچادیا ، افتخار شاہ بخاری

لاہور (یو این پی) لاہور کے ایک ہسپتال میں گردے فیل ہوجانے کے سبب زندگی اور موت کی کشمکش میں مبتلا ء عوامی تحریک اورمنہاج ویلفئیر کے سابق ڈائریکٹر سید افتخار بخاری نے کہا انسانیت اور جمہوریت کی باتیں سب ڈھونگ ہیں۔ آج دوماہ ہوگئے ، بسترِ مرگ پر ہوں۔چھ مرتبہ ڈائیلسز ہوا مگر نتیجہ صفر ہے۔ ڈاکٹر نے گردے ٹرانسپلانٹ کروانے کا مشورہ دیدیا ہے، مگر میرے پاس پھوٹی کوڑی نہیں ہے جس سے میں اپنا علاج کرواسکوں۔ نگاہیں آسمان کی طرف ہیں اور صرف اللہ اور اسکے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کا سہارا ہے۔ زندگی بھر کی جمع پونجی جس طاہرالقادری کی ایک آواز پر انقلاب کے نام پر انکے قدموں پر نچھاور کی اس کے نادان بیٹوں نے محض سچ بولنے پر اٹھاکر باہر پھینک دیا اور اتنی ذہنی اذیت دی کہ آج ڈاکٹر کی رپورٹ میں یہ واضح ہوگیا ہے کہ گردے فیل ہوگئے ہیں اور کڈنیز ٹرانسپلانٹ کے سوا بچنے کا کوئی چارہ نہیں۔ خبر رساں ادارے یو این پی کو انٹرویو دیتے ہوئے افتخار شاہ بخاری نے کہا کہ منہاج القرآن والوں نے مدد کیا کرنی تھی وہ تو اپنی دکانداری چمکانے کی خاطر محض فوٹو سیشن کے لیے آتے ہیں اور اس صورتحال میں غیروں سے کیا گلہ کروں۔ خود طاہر القادری یا اسکے خاندان میں سے کسی ایک بھی شخص نے مجھے اظہارِ ہمدردی کی خاطر فون کال کی زحمت نہیں کی۔ سید افتخار بخاری ، طاہر القادری کے نااہل و نادان بیٹے ڈاکٹرحسن کی بدسلوکی اور خود طاہرالقادری کے رویے سے سخت نالاں تھے ۔ انٹرویو کے دوران افتخار بخاری شدتِ جذبات سے آبدیدہ ہوگئے ۔

Bukhari Saheb picture for news 2اس موقع پرہسپتال میں انکی نگہداشت کے لیے موجود انکی اہلیہ مسز شازیہ بخاری اور بچوں نے انہیں حوصلہ دیا اور یواین پی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ طاہر القادری نے انہیں ٹشو پیپر کی طرح استعمال کرکے پھینک دیا ہے ۔ مسز شازیہ بخاری نے مزید بتایا کہ افتخار بخاری کا قصور محض اتنا ہے کہ اس نے وہ شکایات طاہر القادری تک براہِ راست پہنچادیں جنکے مطابق آغوش میں لاوارث بچوں میں قوم لوط کے قبیح فعل کا شکار ہورہے ہیں اور انکا کوئی پرسان حال نہیں۔ جب انتظامیہ کے علم میں یہ معاملہ لایا جاتا ہے تو آگے سے جواب ملتا ہے کہ خاموش رہو، اگر یہ بات باہر نکلی تو تحریک کی بدنامی ہوگی ۔ جب طاہر القادری تک براہِ راست اس معاملے کی تفصیلات پہنچائی گئیں تو اس پر ایکشن لینے کی بجائے الٹا ری ایکشن سامنے آیا اور دوگھنٹے کے نوٹس پر طاہر القادری کے بڑے بیٹے نے اپنے باڈی گارڈز کے زریعے ہمیں باہر نکلوا دیا ۔ اور اس وقت ہم کرائے کے مکان میں رہ رہے ہیں۔ مسز شازیہ بخاری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ طاہر القادری نے ہماری مدد کیا خاک کرنی تھی انہوں نے تو فون پر بھی خیریت دریافت کرنا گوارہ نہیں سمجھا۔ بخاری صاحب نے اپنی زندگی اس منہاج القرآن کو دی اور بیوی بچوں کا پیٹ کاٹ کر طاہر القادری کے پیچھے بھاگتے رہے۔ انہوں نے 1992ء سے لیکر پاکستان عوامی تحریک میں اہم ترین ذمہ داریوں پر اخلاص نیت سے کام کیا اور بہترین نتائج دیئے۔ وہ 1996ء سے 1998ء تک منہاج ایجوکیشن سوسائٹی کراچی کے ہیڈ تھے ۔ جب انہوں نے دن رات محنت کرکرکے کراچی اور اندرون سندھ میں 19 سکول کھولے اور اخلاص نیت سے کام کرکے نتائج پیدا کئے۔ وہ 1998ء سے 2007ء تک پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری انفارمیشن اور صدر کی ذمہ داریاں نبھاتے رہے۔ پھر 2008ء میں انہوں نے طاہر القادری کی درخواست پر کراچی چھوڑا اور لاہور آکر 2013ء تک ناظم منہاج ویلفئیر فانڈیشن کی ذمہ داری نبھائی اور اسکے ساتھ ساتھ کوآرڈینیٹر آغوش پراجیکٹ کے بھی کام کیا ۔ مسز بخاری نے کہا منہاج القرآن والے زکوٰۃ فنڈ میں سے پہلی مرتبہ ایک لاکھ اور دوسری مرتبہ کچھ دس بیس ہزار زیادہ لیکر آئے مگر افتخار بخاری نے یہ کہتے ہوئے لینے سے انکار کردیا کہ آلِ رسول صلی اللہ و علیہ وسلم کو زکوٰۃ اور صدقہ لینا جائز نہیں ۔ مسز بخاری نے اپیل کی مخیر حضرات علاج کی حدتک انکی مدد کریں کیونکہ ڈاکٹر کے مطابق کڈنی ٹرانسپلانٹ پر پندرہ لاکھ روپے کا خرچہ آئے گا اور انکے پاس اللہ کے سواکسی کا آسرا نہیں ہے۔ اسی دوران سید افتخار بخاری کی طبیعت کچھ سنبھلی تو انہوں نے بتایا کہ وہ 70 دن تک دھرنے میں کارکنان کے درمیان رہے ،جہاں سے گردے کے انفیکشن نے جنم لیا اور اسی انفیکشن کی وجہ سے انکے گردے فیل ہوگئے۔ انہوں نے کہا کہ سید زادے سے زیادتی کرنیوالی منہاج القران کی قیادت انشاء اللہ، اللہ کے عذاب کی لپیٹ میں آکر ذلیل و رسواہوگی ۔ انہوں نے دنیابھر میں منہاج القرآن کے کارکنان سے اپیل کی ہے وہ انکی مثال کو سامنے رکھتے ہوئے طاہر القادری اور اسکی نااہل قیادت کی اندھی تقلید میں اپنی زندگی بھر کی جمع پونجی اور مال و متاع برباد نہ کریں۔

 

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Free WordPress Themes