عجیب ہوتی ہے یہ محبت

Published on July 1, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 2,747)      No Comments

Najma
ڈاکٹر نجمہ شاہین کھوسہ
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
نصیب والوں کے دل میں جب بھی یہ جاگتی ہے
تو پہلے نیندیں اُجاڑتی ہے
یہ جھومتی ہے، یہ ناچتی ہے
یہ پھیلتی ہے،یہ بولتی ہے
ہر ایک لمحہ ہر ایک وعدے کو تولتی ہے
یہ اپنے پیاروں کو مارتی ہے
صلیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
یہ پھیلتی ہے تو پیڑ بنتی ہے ، چھاؤں کرتی،یہ روپ دیتی ہے
یہ چھاؤں کر کے بھی دھوپ دیتی ہے
کبھی کبھی تو بس آپ اپنی رقیب ہوتی ہے یہ محبت
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
لہو کی صورت رگوں میں دوڑے
یہ خواب بن کر نظر میں ٹھہرے

سحاب بن کر فلک سے برسے
اسے جو دریا میں ڈال آؤتو اک سمندر کا روپ دھارے
کہیں جو صحرا میں گاڑ آؤ تو پھول بن کر دلوں میں مہکے
اسے جو دیوار میں بھی چُن دو تو ہر کلی میں ہو عکس اس کا
ہر اک گلی میں ہو رقص اس کا
عجیب ہوتی ہے یہ محبت
کسی کسی کو نصیب ہوتی ہے یہ محبت

Readers Comments (0)




WordPress Themes

Weboy