پنجاب کی معروف ترین سیر گاہ ہیڈ بلو کی کے قریب رانا سفاری پارک کے نام پر فحاشی کا اڈا قائم

Published on October 1, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,385)      No Comments

Phool Nagar 30-09-2015
پھول نگر (نامہ نگار)پنجاب کی معروف ترین سیر گاہ ہیڈ بلو کی کے قریب رانا سفاری پارک کے نام پر فحاشی کا اڈا کھل گیا دور دور سے آنے والے تماش بینوں کی موجیں پارک میں داخلے کیلئے زبردستی200روپے ٹکٹ جبکہ خصوصی کمرہ فیس 4000سے 6000روپے جبکہ فحاشی و عریانی کیلئے کمرے فی گھنٹہ کے حساب سے بھی دستیاب ہیں ۔رانا سفاری پارک پاکستان پیپلز پارٹی صوبہ پنجاب کے سابق صدر رانا شوکت محمود خاں نے بنوایا ہے جبکہ ہیدبلوکی کے قریب بیگم پارک میں بھی سر عام فحاشی کے اڈے مقامی انتظامیہ کی ملی بھگت سے چل رہے ہیں ۔تفصیلات کے مطابق پی پی پی کے سابق صوبائی صدر رانا شوکت نے ہیڈ بلوکی کے علاقہ میں دور دراز سے آنے والے سیاحوں کیلئے خوبصورت تفریح پارک بنایا جسمیں قدرتی ماحول کو اجاگر کرنے کی کوشش کی مگر رانا شوکت کی بیوی نے اسے فحاشی کا اڈا بنا کر رکھ دیا ۔مذکورہ پارک میں سیر کیلئے آنے والے سیاحوں کے ساتھ ساتھ پنجاب بھر کے تماش بین بھی اب اس پارک کا رخ کرنے لگے ہیں جس پر اس پارک کی انٹری فیس میں زبردست اضافہ کردیا گیا ہمارے نمائندے نے جب پارک مینجر عبدالقیوم سے بات کی تو وہ سیخ پا ہوگیا اور سنگین نتائج کی دھمکیا ں دینے لگا تاہم سیکورٹی گارڈ بشیر احمد نے بتایا کہ یہاں پر دن رات عیاشی ہوتی ہے ایک خصوصی کمرے کا کرایہ 4000ہزار سے6000روپے تک وصول کیا جاتا ہے ہمارے نمائندے نے جب پوچھا کہ کسی نکاح نامے کی بھی ضرورت ہوتی تو اس نے کہا کہ جو مرضی جیسے مرضی آئے اسے کھلی چھٹی ہے کیونکہ ہم رقم ہی اس لئے لیتے ہیں پارک میں داخلے کی فیس الگ اندر بچوں کے لئے لگائے گئے جھولوں کی ٹکٹس الگ ہے۔ جھولے والے ،کھیلونے کی دکانوں والے،نیز کھانے پینے کی دوکانوں والوں نے لوٹ مچا رکھی ہے بااثر سیاسی شخصیت کے اثر سے کوئی پوچھنے والا نہیں۔ ہیڈ بلوکی میں موجود بیگم پارک اینڈ ریسٹو رنٹ نے بھی ادھم مچا رکھی ہے انٹری کے لئے رجسٹریشن لاہور کے نجی ہوٹل سے ہوتی ہے ارد گرد کے رہنے والے لوگوں نے بتایا کہ یہاں جو کچھ ہو رہا ہے ویسا تو یورپی ممالک میں بھی نہیں ہوتا ۔ لگتا ہے ان ہوٹل انتظامیہ کو خدا بھول گیا ہے یا پیسے کی خاطر فحاشی و بے حیائی کو فروغ دیا جارہا ہے ۔ پھول نگر اور مور کھنڈا کی مذہبی و سماجی تنظیموں نے اعلیٰ حکام سے درخواست کی ہے کہ ہیڈ بلوکی کے قرب و جوار میں ان ’’ہیرا منڈیوں ‘‘ کو فوری بند کروایا جائے۔ ورنہ بگڑنے والے حالات کے وہ خود ذمہ دار ہونگے

Readers Comments (0)




WordPress Blog

Free WordPress Theme