پاکستان کی معیشت کو استحکام پذیر ہونے میں چار سال لگیں گے، اسحاق ڈار

Published on October 7, 2015 by    ·(TOTAL VIEWS 1,147)      No Comments
111
اسلام آباد (یو این پی)وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ میں نے بینکوں کی اے ٹی ایم مشینوں سے جعلی نوٹ نکلنے اور کرنسی ایکسچینج کی طرف سے پرانا ڈالر نہ لینے کا نوٹس لیا ہے اور گورنر اسٹیٹ بینک کو کارروائی کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کے پیچھے بینک اسٹاف ہو سکتا ہے ان کے خلاف کارروائی ضرور ہو گی ۔ انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کو قرضوں کی واپسی کے بعد ہمیں صرف 265 ملین ڈالر ملے ہیں ۔ ایک ٹی وی پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہا کہ زر مبادلہ کا ٹارگٹ 19 ارب تھا مگر ہم نے 20 ارب کا ہدف پورا کیا ہے ۔ کہا جا رہا تھا کہ پاکستان کی معیشت ڈیفالٹ کر جائے گی مگر الحمد و اللہ ہماری معیشت مستحکم ہو رہی ہے ۔ معاشی استحکام کے لیے سیاسی استحکام ضروری ہے ۔ ماہرین نے کہا ہے کہ پاکستان 2050 ء تک دنیا کی 18 ویں بڑی معیشت بن جائے گا اس وقت پاکستان کی معیشت دنیا کے 44 ویں نمبر پر ہے ۔ پاکستان کی معیشت کو استحکام پذیر ہونے میں چار سال لگیں گے ۔ آج دو سال میں پاکستان کی ریٹنگ کو ’’ سی ‘‘ سے ’’ بی ‘‘ کر دیا گیا ہے ۔ ہمیں برآمدات بڑھانے کی ضرورت ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم کے استعفے منظور نہیں ہونے چاہئیں انہیں واپس اسمبلیوں میں آنا چاہیے کسی بھی پارٹی میں غیر قانونی کام ختم ہونا چاہیے ۔ جرائم پیشہ عناصر کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ کراچی آپریشن جاری رہنا چاہیے ۔ بلوچستان میں امن کا عمل جاری رہنا چاہیے ۔ سیاسی استحکام ہو گا تو معاشی استحکام بھی ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکی ڈالر کو 98 روپے تک لائے تھے مگر افسوس دھرنے نے پھر اسے 102 تک پہنچا دیا ہم دوبارہ ڈالر کو 111 سے 104 پر لائے ۔ انہوں نے کہا کہ ہم اپنی کرنسی کا مقابلہ ڈالر سے کرتے ہیں ہمیں روپے کا مقابلہ دیگر ممالک کی کرنسیوں سے بھی کرنا چاہیے ۔ ڈالر باقی کرنسی کے مقابلے میں گیارہ فیصد جبکہ روپے کے مقابلے میں دو فیصد مضبوط ہوا ۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کے پرانے قرضے نہ ہوتے تو معاشی حالات بہتر ہوتے ۔ انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت پاکستان اسٹیل کو لینے میں دلچسپی کا اظہار کر چکی ہے اگر سندھ حکومت اسٹیل مل چلا سکتی ہے تو اسے موقع ملنا چاہیے ۔ پرائیوٹائزیشن کمیشن کے چےئرمین نے سندھ حکومت کو خط لکھ دیا ہے کہ کیبنٹ کمیٹی نے فیصلہ کیا ہے کہ پہلے حق آپ کو دیا جائے گا اگر آپ اسٹیل مل لینا چاہتے ہیں تو ہمارے ساتھ بات کریں ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں اسٹیل مل چلے ۔ اس پر بہت زیادہ پیسہ لگانے کی ضرورت نہیں ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جس بینک کی اے ٹی ایم مشین سے جعلی کرنسی نوٹ لوگوں میں تقسیم کئے گئے ان بینکوں کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے ۔ اے ٹی ایم سے جعلی نوٹ نکلنے کے پیچھے بینک اسٹاف ہو سکتا ہے ۔ میں نے بینکوں سے جعلی نوٹ نکلنے کے معاملے کا نوٹس لیا ہے ۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ مجھے شکایات آئی ہیں کہ کرنسی ایکسچینج والے پرانا ڈالر نہیں لے رہے میں نے اسٹیٹ بینک کے گورنر سے ڈالر سے متعلق شکایات پر ایکشن لینے کو کہا ہے جعلی کرنسی سے متعلق بھی گورنر اسٹیٹ بینک کو نوٹس لینے کو کہا ہے ۔ بینک جس کے پیسے غلط کاٹے وہ اسٹیٹ بینک کے ساتھ مجھے بھی خط لکھے ۔
Readers Comments (0)




WordPress主题

Weboy